نئی دہلی ، 21/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ڈاکٹر امبیڈکر کے خلاف وزیر داخلہ امیت شاہ کے توہین آمیز تبصرے اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ دھکا مکّی کے واقعہ کے خلاف جمعہ کو اپوزیشن نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور پورے ملک میں مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔ اسی سلسلے میں دہلی میں وجے چوک سے پارلیمنٹ تک مارچ کیا گیا، جس میں بابا صاحب امبیڈکر کے خلاف وزیر داخلہ امیت شاہ کے تبصرے پر ان کے استعفیٰ کا مطالبہ دوبارہ کیا گیا۔
ا پوزیشن نے پارلیمنٹ کے اندر بی جے پی ممبران کے ذریعہ زورزبردستی کرنےپر بھی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر اور احاطے کا سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس کے آخری دن اپوزیشن نے زوردار احتجاج کرتے ہوئے پورے واقعہ کو امیت شاہ کے بیان سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا۔ اپوزیشن نے واضح کیا کہ وہ آئین ہند کے معمار کے خلاف امیت شاہ کے تبصروں پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔ اپوزیشن نے گزشتہ روز کے واقعہ کو بی جے پی حکومت کی شدید مایوسی اور بے چینی قرار دیا اور کہا کہ امیت شاہ کی زبان سے جو بات نکلی ہے وہ اصل میں ان کی سوچ ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس والے منووادی لوگ ہیں۔ یہ کبھی بھی بہوجن سماج کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتے ۔
پرینکا گاندھی نے اپنے بھائی کا زوردار دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کے ساتھ دھکا مکی نہیں کرسکتے اور یہ بات پورا ملک جانتا ہے لیکن امیت شاہ کو بچانے کے لئے بی جے پی اس قدر بے چین ہے کہ اس نے راہل گاندھی کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی ہے۔بی جے پی کا سچ ملک کے سامنے آچکا ہے، وہ اڈانی پر بحث نہیں چاہتے، وہ پہلے بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کرتے ہیں، پھر ملک کی توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ پرینکا نے مزید کہاکہ مودی حکومت خوفزدہ ہے۔ یہ حکومت اڈانی پر بحث کرنے سے ڈرتی ہے۔ اس نے جو کچھ کیا، اس سے باباصاحب امبیڈکر کے بارے میں اس کے دل کی بات سامنے آگئی ۔
اپوزیشن ممبران نے کہا کہ یہ ملک بابا صاحب کی توہین ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔ اپوزیشن نے بی جے کے ممبران کے ارادوں پر بھی سوال اٹھایا اور حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ کم ازکم ایک ویڈیو دکھائے جس میں راہل گاندھی زخمی ممبر پارلیمنٹ کے آس پاس کھڑے ہوں۔ اس کے برعکس بی جےپی لیڈروں کے جھنڈوں میں لاٹھیاں لگی ہوئی تھیں اور پارلیمنٹ میں داخلہ کے وقت کانگریس صدر ملکا رجن کھرگے اور راہل گاندھی کو دھکا دیا گیا۔ خواتین ممبران پارلیمنٹ کو بھی ایوان میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ان کے ساتھ بھی دھکامکی کی گئی۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ اس معاملے کا اصل مقصد پارلیمنٹ میں ہونےوالی مبینہ دھکا مکی نہیں بلکہ امیت شاہ کے بیان کو چھپانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ا میت شاہ کو ڈاکٹر امبیڈکر پر دیے گئے اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے، کیونکہ یہ بیان کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے لیکن وہ معافی مانگنے کے بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہے ہیں بلکہ اس وقت پوری بی جے پی یہی کررہی ہے۔
اس کے علاوہ اپوزیشن پارٹیوں بالخصوص کانگریس کی طرف سے کئی ریاستوں میںامیت شاہ کے قابل اعتراض تبصرے کے خلاف احتجاج اورمظاہرےہوئے ۔ مختلف اپوزیشن پارٹیوں نے اپنی اپنی ریاستوں میں احتجاج کا اہتمام کیا۔ کیرالا، جموں کشمیر، مدھیہ پردیش، دہلی، منی پور، پڈوچیری ، تمل ناڈو ، کرناٹک ، ممبئی ، دہلی ، کولکاتا، لکھنؤ، بنگلور، حیدر آباد اور دیگر شہروں میں کانگریس پارٹی کے علاوہ دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے اپنے اپنے علاقوں میں جم کر احتجاج کیا اور امیت شاہ پر استعفے کا دبائو بڑھادیا۔