احمد آباد ، 21/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے سلسلے میں دیئے گئے بیان پر پورے ملک میں ہنگامہ جاری ہے۔ اب اس بیان کا اثر شاہ کی آبائی ریاست گجرات میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ گجرات بار کاؤنسل (بی سی جی) کے احمد آباد سے ایک رکن پریش واگھیلا نے 30 دسمبر کو بی سی جی کے ذریعہ منعقد ایک عوامی تقریب کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس تقریب میں امت شاہ کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔
انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے واگھیلا نے کہا کہ اگر امیت شاہ اپنے مبینہ توہین آمیز تبصروں کے لیے امبیڈکر سے معافی نہیں مانگتے ہیں تو وہ تقریب کا حصہ نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا "آپ نے اس شخص کی توہین کی ہے جن کی قیادت میں آئین تیار ہوا تھا۔ آپ کو تین دنوں تک معافی مانگنی ہوگی۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو میں اس تقریب میں کیوں رہوں جس میں آپ مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہو رہے ہیں؟"
واگھیلا نے مزید کہا "میں نے یہ فیصلہ ایک دلت اور امبیڈکر وادی کے طور پر لیا ہے۔ اس کا کانگریس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میرے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، اس لیے میں نے یہ فیصلہ لیا ہے۔"
اس درمیان بی سی جی کے صدر جے جے پٹیل نے واگھیلا پر الزام لگایا ہے کہ وہ سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واگھیلا کانگریس حامی ہیں۔ وہ کانگریس کے قانونی سیل کے ایک افسر ہیں۔ اگر وہ سیاسی مخالفت کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے لیکن اسے بی سی جی کے اسٹیج سے نہیں کیا جانا چاہیے۔"
واضح ہو کہ گجرات بار کاؤنسل نے 30 دسمبر کو وگیان بھون، سائنس سٹی احمد آباد میں نئے وکیلوں کی حلف برداری تقریب کا انعقاد کیا ہے۔ اس تقریب میں 6000 نئے وکیل حلف لیں گے۔ تقریب میں گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل، ریاستی وزیر روشی کیش پٹیل، بار کاؤنسل آف انڈیا کے صدر منن کمار مشرا، حکومت ہند کے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ اور گجرات کے ایڈوکیٹ جنرل کمل ترویدی کی بھی شرکت متوقع ہے۔