بھوپال ، 22/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مدھیہ پردیش میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے سابق کانسٹیبل سوربھ شرما کے قبضے میں کروڑوں روپے کی جائیداد ہونے کے بعد کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری نے الزام لگایا کہ گزشتہ 20 سالوں میں محکمہ ٹرانسپورٹ میں 15 ہزار کروڑ روپے سے زائد کا گھوٹالہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس معاملے کی سی بی آئی یا سبکدوش جج سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرے گی۔
کانگریس دفتر میں نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے پٹواری نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک سابق کانسٹیبل سوربھ شرما کے یہاں کروڑوں روپے کی ملکیت ملی۔ پھر ایک کار میں 52 کلوگرام سونا اور 10 کروڑ روپے نقد ملے ہیں۔ لوک آیُکت اور انکم ٹیکس کی کارروائی سے 2 دن پہلے سوربھ دبئی چلا جاتا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اسے جانچ ایجنسی سے ہی چھاپے کی خبر ملی ہوگی۔ جیتو پٹواری کا کہنا ہے کہ جب ایک کانسٹیبل کے یہاں کروڑوں کی ملکیت مل سکتی ہے تو ٹرانسپورٹ محکمہ کے چیف سکریٹری اور وزیر کے پاس کتنی ملکیت ہوگی۔ ان لوگوں نے ریاست میں بدعنوانی کی ہے۔ گزشتہ 20 سالوں میں ریاست میں 15 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا گھوٹالہ ہوا ہے۔
جیتو پٹواری نے ایک افسر کے ذریعہ ملی جانکاری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں ہر ماہ 30 سے 35 کروڑ روپے کی مختلف ناقوں سے محکمہ ٹرانسپورٹ وصولی کرتا ہے۔ اس طرح سال میں 4 سے 5 کروڑ روپے اور 20 سال میں 15 ہزار کروڑ روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔ اس پورے معاملے کی سی بی آئی یا سبکدوش جج سے جانچ کرائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس اس معاملے کی جانچ کے لیے ہائی کورٹ جائے گی۔
مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے ریاست کے ذریعہ لیے جا رہے قرض پر بھی حکومت کو گھیرا۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں پرچی کی حکومت ہے جو بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔ ہر روز کئی لاکھ روپے ہیلی کاپٹر پر خرچ کیے جا رہے ہیں۔ ریاستی حکومت اپنی سیاسی عیاشی کے لیے قرض لے رہی ہے۔ پٹواری نے محکمہ آبی وسائل میں بھی بڑے پیمانے پر گھوٹالہ ہونے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ بغیر کسی کمیشن کے ٹھیکا ہی نہیں ملتا ہے۔