پولیس انسپکٹر بتا کرکے19سالہ لڑکی کی عصمت دری ، مینگلورپولس نے ملزم کو کیا گرفتار
مینگلورو 12/اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) اپنے آپ کو پولس انسپکٹر بتاکر ایک 19سالہ لڑکی کی کئی بار عصمت ریزی کرنے اور اس کی عریاں تصاویر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کے الزام میں مینگلور پولس نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ گرفتاری مینگلور کے خواتین پولیس اسٹیشن میں درج شکایت پر جمعرات کو کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ انجینئرنگ کی طالبہ نے 8 اگست کو پولیس میں شکایت درج کروائی تھی جس میں لڑکی نے بتایا کہ اس کی ملزم سے انسٹاگرام پر شناسائی ہوئی تھی۔ ملزم نے خود کو پولیس انسپکٹر ظاہر کیا تھا۔ اس نے لڑکی سے اس کے خاندان کو ملازمت دلانے کا وعدہ کیا اور اس کی شخصی شناخت کے دستاویزات حاصل کئے۔ مئی میں وہ اسے مقامی مندر اور تنیربھاوی بیچ لے گیا اور دونوں کی کچھ قربت کی تصاویر لیں۔ بعد ازاں اس نے یہ تصاویر سوشل میڈیا پر ڈالنے کی دھمکی دی اور اسے بینگلورو کے لاڈج میں اپنے ساتھ چلنے کے لیے مجبور کیا جہاں اس نے اس کی عصمت ریزی کی۔ کینیگولی کے لاڈج میں لے جاکر بھی اس نے اس کی عصمت دری کی۔
بعد ازاں اس نے عریاں تصاویر سوشل میڈیا پر ڈالنے کی دھمکی دے کر تصاویر حذف کرنے کے لیے 1.5لاکھ روپئے طلب کیے۔ پولس نے رائچور کے رہائشی 22 سالہ ملزم کو مینگلور میں گرفتار کرتے ہوئے جمعرات کوعدالت میں پیش کیا ہے، جہاں سے اسے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔