داونگیرے 12/اگست (ایس او نیوز) کرناٹک کے قلب شہر داونگیرے میں اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سیول رائٹس (اے پی سی آر) کے زیر اہتمام نئے قوانین کی جانکاری اور عوام کے حقوق کے متعلق شہریوں میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں بینگلور سے تشریف فرما کرناٹک ہائی کورٹ کے سنئیر اور تجربہ کار وکیل سید اکمل رضوی نے نئے جاری ہونے والے قوانین بھارتیہ ناگریک سورکشھا سنہیتا بل (بی این ایس ایس)، بھارتیہ نیائے سنہیتا بل (بی این ایس) اور بھارتیہ ساکشیا بل (بی ایس بی) پر تفصیلی گفتگو کی اور ان قوانین کے ذریعے روزمرہ زندگی میں پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالی۔
11/اگست کو شانتی سدن میں منعقدہ اس ورکشاپ میں 80 کارکنان شریک ہوئے جن میں چناگیری کیس میں بری ہوکر جیل سے باہر آنے والے افراد بھی شامل تھے۔
ورکشاپ میں ریاست کے سنئیر صحافی شیو سندر نے عوامی رائے کی تشکیل اور قانونی آگاہی کے فروغ میں میڈیا کے کردار پر اپنے تجربات شیئر کیے۔
ورکشاپ میں شہریوں کو ان کے حقوق کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کی گئی جس کے ذریعے ایک منصفانہ معاشرے کی تعمیر میں مدد کی جا سکے۔ شرکاء نے نئے مجرمانہ قوانین کے تحت اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھنے میں گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے مختلف قانونی پہلوؤں پر دلچسپ سوالات کئے اور دونوں ماہرین نے مکمل جانکاری بھی فراہم کیں۔
پروگرام کے آغاز میں اے پی سی آر داونگیرے کے جنرل سکریٹری نظام الدین نے ورکشاپ کی غرض وغایت بیان کرتے ہوئے مہمانان اور حاضرین کا استقبال کیا، اے پی سی آر بینگلور کے کوآرڈی نیٹر وسیم نے اے پی سی آر کا تعارف پیش کیا، عبد الرحمن نے نظامت کے فرائض انجام دیئے اور آخر میں اے پی سی آر داونگیرے چاپٹر کے صدر محمد خالد نے صدارتی خطاب کے ساتھ تماموں کا شکریہ ادا کیا۔
Davangere APCR hosts crucial workshop on new criminal laws and citizens' rights