بھٹکل میں بچے کو جنم دینے کے بعد خاتون انتقال کرگئی؛ کیا کنداپور سے بلڈ لانے میں تاخیر سے پیش آیا حادثہ ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th October 2024, 12:28 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 11/اکتوبر (ایس او نیوز): بھٹکل کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں جمعرات کی رات 30 سالہ مزدلفہ بنت اشرف سُکری کی نارمل ڈیلیوری کے چند گھنٹوں بعد اچانک انتقال ہو گیا۔ بعض رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ اسپتال میں بروقت خون دستیاب نہ ہونے اور کنداپور سے خون لانے میں تاخیر اس افسوسناک واقعے کا سبب بنی، جبکہ کچھ افراد نے ڈاکٹر کی لاپرواہی کو ان کی موت کا ذمہ دار قرار دیا۔ قابل ذکر ہے کہ یہ خاتون کا دوسرا بچہ تھا، اس سے قبل وہ ایک تین سالہ لڑکے کی ماں تھیں۔

مدینہ کالونی کی رہائشی مزدلفہ کو جمعرات کی شام  بھٹکل کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ مغرب کے بعد تقریباً سات بجے بچے کی نارمل ڈیلیوری ہوئی، لیکن رات نو بجے کے قریب خاتون کی صحت اچانک بگڑنے لگی، کیونکہ ڈیلیوری کے بعد خون کا بہاؤ رکنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔ خاتون کے رشتہ داروں نے بتایا کہ بچے کی پیدائش کے بعد مزدلفہ بالکل نارمل تھیں اور لوگوں سے بات چیت بھی کر رہی تھیں، جبکہ باہر لوگ بچے کی پیدائش پر خوشیاں منا رہے تھے۔ تاہم، جیسے ہی خاتون کی حالت بگڑنے لگی، خوشیوں کا ماحول غم میں بدل گیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے مزدلفہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

رات تقریباً نو بجے، خاتون کی حالت بگڑنے پر گائناکولوجسٹ نے فوری طور پر کنداپور سے خون لانے کی ہدایت دی۔ بتایا جاتا ہے کہ کنداپور بلڈ بینک میں خون کے حصول میں تقریباً 45 منٹ کی تاخیر ہوئی۔ خون کے بیگ ملتے ہی، 51 کلومیٹر دور کنداپور سے بھٹکل کے نوجوان صرف 20 منٹ میں کار ڈرائیو کرتے ہوئے واپس اسپتال پہنچ گئے۔ فوری طور پر خون چڑھایا گیا، لیکن بدقسمتی سے خاتون کو بچانے کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں اور رات 11 بجے ان کا انتقال ہو گیا۔

انتقال کی خبر ملتے ہی اسپتال کے باہر لوگوں کا ہجوم جمع ہو گیا۔ کچھ افراد نے ڈاکٹر کی لاپرواہی کو موت کی وجہ قرار دیا، جبکہ دیگر نے کہا کہ بھٹکل میں بلڈ بینک کی عدم موجودگی ہی اس سانحے کی اصل وجہ بنی۔ خاتون کے کچھ رشتہ داروں نے کہا کہ اگر خون کا بندوبست بروقت ہوتا یا انہیں کسی دوسرے اسپتال منتقل کیا جاتا، تو شاید ان کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

مزدلفہ کی موت کی خبر سنتے ہی ان کے شوہر شہراز پلّور دبئی سے فوری طور پر بھٹکل روانہ ہو گئے۔ ان کے بھٹکل پہنچنے کے بعد، جمعہ کی صبح تقریباً 11 بجے نوائط کالونی تنظیم جمعہ مسجد میں مزدلفہ کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور نوائط کالونی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔

اس واقعے نے ایک بار پھر بھٹکل میں بلڈ بینک کی عدم موجودگی کے مسئلے کو اُجاگر کر دیا ہے۔ اس سے پہلے بھی بروقت خون دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے کئی خواتین ڈیلیوری کے بعد انتقال کر چکی ہیں، مگر نہ تو بھٹکل کے سماجی ادارے اور نہ ہی طبی ادارے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوئی عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ اس تازہ سانحے کے بعد، مقامی افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے بھٹکل میں جلد از جلد بلڈ بینک قائم کیا جائے۔

For report in English, click here

ایک نظر اس پر بھی

کاروار : رکن اسمبلی ستیش سئیل کو ملی ہائی کورٹ سے راحت - نچلی عدالت کی سزا معطل - جیل سے رہائی کا راستہ ہوا صاف 

کانگریس پارٹی کے انکولہ - کاروار رکن اسمبلی ستیش سئیل کو اس وقت بڑی راحت ملی جب بیلے کیری سے لاپتہ میگنیز معاملے میں نچلی خصوصی عدالت کی ذریعہ سنائی گئی سزا کو کرناٹکا ہائی کورٹ کی ایک بینچ نے معطل کر دیا اور اسی کے ساتھ ستیش سئیل اور دیگر افراد کی ضمانت بھی منظور کر دی ۔

بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا جائے گا ۔ وزیر منکال وئیدیا کا اعلان

بھٹکل - ہوناور حلقے کے رکن اسمبلی اور وزیر منکال وئیدیا نے ماروکیری میں عوامی رابطے کے اجلاس میں کہا کہ گزشتہ مرتبہ جب میں رکن اسمبلی بنا تھا تو میں نے اپنے حلقے کے لئے 1500 کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا تھا ۔ اب جبکہ میں وزیر بنا ہوں تو اپنے حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ لانے کی کوشش ...

بھٹکل میں ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ لے کر زبردست احتجاجی مظاہرہ؛ ہنگامہ آرائی کے دوران اے سی کو سونپا گیا میمورنڈم

بھٹکل میں گذشتہ چھ ماہ سے ریت کی سپلائی بند ہونے کے خلاف مختلف تعمیراتی اداروں کے ذمہ داران اور تعمیراتی  کاموں کے مزدوروں نے آج بدھ کو بھٹکل میں زبردست احتجاج کیا اور ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

کاروار: اُترکنڑا ضلع انتظامیہ نے کسانوں کے لئے کیا چاول خریداری رجسٹریشن مراکز کا آغاز

موجودہ مانسون سیزن کے دوران، ضلع ڈپٹی کمشنر کے. لکشمی پریا نے فوڈ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے کسانوں سے چاول کی خریداری کے لئے کم از کم معاون قیمت (ایم ایس پی) اسکیم کے تحت رجسٹریشن مراکز قائم کریں۔

موڈبیدری میں بس اور اسکوٹر کے درمیان ٹکر کے بعد ہجوم نے کیا پتھراو - تین گھنٹے تک چلا احتجاج

نیشنل ہائی وے 169 پر میجارو توداڑ میں انجینئرنگ کالج کے قریب ایک پرائیویٹ بس نے اسکوٹر کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں اسکوٹر پر سوار دونوں خواتین شدید زخمی ہوگئے ۔ حادثے کے بعد مشتعل مقامی افراد اور طلبہ کے ہجوم نے حادثے کا سبب بننے والی بس پر پتھراو کیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔