وہاٹس ایپ صارفین نئی جعلسازی سے ہوشیار! ڈیسک ٹاپ کمپوٹر پر وہاٹس ایپ کھولنے کی صورت میں جعلساز کرسکتا ہے آپ کا کمپوٹرہائک
سِنگاپور 31/اکتوبر (یس او نیوز/ایجنسی) : وہاٹس ایپ کی طرف سے صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ نیا فِشنگ اسکیم ان کے تمام نجی پیغامات سائبر مجرمان کے حوالے کر سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فِشنگ ایک ایسا پینترا ہوتا ہے جس میں جعلساز ای میل، میسج یا کال کے ذریعے میلویئر بھیج کر نجی معلومات حاصل کرلیتے ہیں۔
وہاٹس ایپ صارف عموماً ڈیسک ٹاپ کمپوٹر پر اکاؤنٹ لاگ ان کرنے کے لیے آفیشل ویب سائٹ سرچ انجن پر ڈھونڈتے ہیں۔ اور پھر سرچ انجن پر جو اڈرس ظاہر ہوتا ہے، اُس پر کلک کرلیتے ہیں۔
صارفین کمپیوٹر کے انٹرنیٹ براؤزر میں وہاٹس ایپ کا صحیح اڈرس web.whatsapp.com ٹائپ کرتے ہیں ایپ ان لاک کرنے کے لیے خصوصی کوڈ درج کرتے ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لیکن اگر صارفین سرچ انجن کے ذریعے کسی جعلساز کے بنائے ہوئے ویب سائٹ پر پہنچ جائیں اور اپنے موبائل سے کیو آر کوڈ اسکین کردیں تو پھر جعلسازوں کی رسائی آپ کے کمپوٹر اور موبائل پر ہوسکتی ہے۔
سنگا پور پولیس کے مطابق کچھ فِشنگ ویب سائٹس پر حقیقی ویب سائٹ سے حاصل کیا گیا اصل کیو آر کوڈ بھی لگا ہوتا ہے۔ جعلسازی کا شکار بننے والے افراد سرچ نتائج میں آنے والی ابتدائی ویب سائٹ پر ان کے ایڈریس کی تصدیق کیے بغیر ہی کلک کر دیتے ہیں۔
جب متاثرہ افراد موبائل کے ذریعے کوڈ ۔ اسکین کرتے ہیں، تو ویب سائٹ جامد ہوجاتی ہے اور صارف حقیقی اکاؤنٹ پر جانے کے بجائے کسی دوسرے اکاؤنٹ پر پہنچ جاتا ہے۔ جس کے بعد جعلساز ، ان کے جھانسے میں آئے افراد کے اکاؤنٹ میں جاتے ہیں اور ان کا روپ دھار لیتے ہیں۔ وہ صارف کے کانٹیکٹس کو میسج بھیج سکتے ہیں اور ان کے نجی ڈیٹا اور آن لائن بینک تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔
اس دوران جعلسازی کا شکار افراد اپنا اکاؤنٹ استعمال کر سکتے ہیں اور اس جعلسازی کے متعلق معلوم ہونے میں انہیں کافی وقت لگ سکتا ہے۔
سنگا پور پولیس نے صارفین پر زور دیا ہے کہ کمپیوٹر پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے ویب سائٹ کی اچھی طرح تصدیق کریں۔