ٹی 20 ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے ایک سنسنی خیز مقابلے میں ہندوستان نے روایتی حریف پاکستان کودی شکست؛ ویراٹ کوہلی کا چلا بلّہ
دبئی 23/اکتوبر(ایس او نیوز) اسٹریلیا میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں آج اتوار کو کھیلے گئے ایک سنسنی خیز میچ میں ہندوستان نے اپنے روایتی حریف پاکستان کو چار وکٹوں سے شکست دے دی۔
ایک ایسے وقت جب محض 31 رنوں پر انڈیا اپنے چار اہم وکٹوں کو گنواچکا تھا، ویراٹ کوہلی نے اپنی طاقتور بلے بازی کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے دکھا دیا کہ وہ اگر کریز پر جمتے ہیں تو جیت دلانے کے لئے اکیلے ہی کافی ہوجاتے ہیں۔
ویرات کوہلی جنہوں نے 53 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 82 رنزبنائے، پاکستان کے حلق میں سے جیت کو باہر کھینچنے میں کامیاب ہوگئے۔
پاکستان نے 8 وکٹوں پر 159 رنز بنائے تھے اور جیت حاصل کرنے کے لئے ہندوستان اپنی اہم وکٹیں گنواچکا تھا، ایسے میں جیت کا رن حاصل کرنے ہندوستانی بلے بازوں کو آخری گیند تک کوشش کرنی پڑی۔ چار اہم کھلاڑیوں کے پویلین لوٹنے کے بعد کوہلی اور ہاردک پانڈیا (40)جب میدان میں اُترے تو دونوں نے اپنی اننگز کا طوفانی انداز میں آغاز کیا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 113 رنز کی شراکت کے ساتھ ہندوستان کو شکست کے چنگل سے باہر لایا۔
اس سے قبل بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دیتے ہوئے خود فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان کے مڈل آرڈر بلے باز افتخاراحمد اور شان مسعود کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے۔
افتخار احمد نے اوپنرز کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد دھواں دھار بیٹنگ کی اور نصف سنچری بنا کر 51 رنز بنا کر محمد شامی کا شکار بنے جبکہ شان مسعود نے 52 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
پاکستانی اوپنر اننگز کا اچھا آغاز نہ کر سکے، کپتان بابر اعظم دوسرے اوور میں ارشدیپ سنگھ کی پہلی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے اور گولڈن ڈک پر پویلین لوٹ گئے، بعدازاں چوتھے اوور میں وکٹ کیپر محمد رضوان بھی 12 گیندوں پر 4 رنز بنا کر ارشدیپ کا شکار بنے۔
افتخار احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی کریز پر زیادہ دیر ٹھہر نہ سکا، شاداب 5 اور حیدر علی 2 رنز بنا کر پویلین لوٹے، محمد نواز 9، آصف علی 2 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔
بھارت کی جانب سے ارشدیپ سنگھ اور ہاردک پانڈیا نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ بھونیشور کمار اور شامی ایک ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔
ہندوستان کی جانب سے کے ایل راہول اور کپتان روہت شرما نے اننگز کا آغاز کیا، تاہم کے ایل راہول دوسرے اوور میں 4 رنز بناکر نسیم شاہ کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے، دوسرے نمبر پر آؤٹ ہونے والے بلے باز روہت شرما تھے جو کہ 4 رنز پر ہی حارث رؤف کی گیند پر افتخار احمد کو کیچ دے بیٹھے، سوریا کمار یادو نے 15 رنز بنائے اور حارث رؤف کی ہی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اکشر پٹیل تھے جو کہ 2 رنز بناکر رن آؤٹ ہوئے۔
پھرویراٹ کوہلی اور ہاردیک پانڈیا نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا، کوہلی نے 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 53 گیندوں پر 82 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، ہاردیک پانڈیا 2 چھکوں اور 1 چوکے کی مدد سے 37 گیندوں پر 40 رن بناکر پویلین لوٹے، دنیش کارتک 1 رن بناکر آؤٹ ہوئے۔
ہندوستان کو آخری دو اووروں میں جیت کے لئے 31 رن درکار تھے۔ لیکن 19 اوور کی آخری دو گیندوں پر دو لگاتار چھکے لگاتے ہوئے ویراٹ کوہلی نے میچ میں سنسنی پیدا کردی اور پاکستان کو دن میں تارے دکھا دیئے۔ آخری اوور میں ہندوستان کو جیت کے لئے چھ گیندوں پر 16 رنوں کی ضرورت تھی۔
محمد نواز کا آخری اوور گیم چینجر ثابت ہوا، انہوں نے 9 گیندوں کا اوور کرایا جس میں 2 وائیڈ اور 1 نو بال شامل تھی۔ آخری اوور میں میچ اُس وقت مزید دلچسپ ہوگیا جب ایک فری ہٹ گیند پر کوہلی بولڈ ہوگئے اور اسی بال پر انہوں نے تین رن دوڑ کر پورے کئے، آخری دو گیندوں پر دو رن درکار تھے،کہ کارتیک اسٹمپ آوٹ ہوگئے۔ جب میچ ختم ہونے کے قریب تھا اور آخری گیند پر مزید دو رنوں کی ضرورت تھی تو نواز نے وائیڈ گیند پھینک دی، جس کے ساتھ ہی اسکور برابر ہوگیا اور مزید ایک گیند انڈیا کو مل گئی، اور آخری گیند پر اشوین ایک رن بناکرہندوستان کو جیت دلانے میں کامیاب ہوگئے۔
اس طرح ہندوستان نے 160 رنز کا ہدف 6 وکٹ کے نقصان پر آخری گیند پر حاصل کیا۔ ویرات کوہلی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور محمد نواز نے 2،2 جبکہ نسیم شاہ نے ایک وکٹ اپنے نام کی۔