بھٹکل میں ڈینگی کے 17 کیسوں کی تصدیق؛ کاروار ہیلتھ آفسر کا بھٹکل دورہ؛ بند ر سمیت تنظیم دفتر پہنچ کر ذمہ داران سے کی ملاقات
بھٹکل 25/ ستمبر (ایس او نیوز)بھٹکل میں ڈینگی کے 17 کیسس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کو دیکھتے ہوئے بھٹکل میں ڈینگو کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ یہ بات ضلع اُترکنڑا کے ڈیسیس کنٹرول آفسر ڈاکٹر رمیش راو نے بتائی۔ بھٹکل میں ڈینگی سے دو لوگوں کی موت واقع ہونے اور بھٹکل میں ڈینگو مرض تیزی کے ساتھ پھیلنے کی اطلاع کے بعد کاروار سے بھٹکل پہنچ کر متاثرہ علاقوں کی جانکاری حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر رمیش راو نے بتایا کہ بھٹکل میں ریپیڈ ٹیسٹ کے ذریعے 116 ڈینگی کے کیسس پائے گئے ہیں، لیکن ہم ریپیڈ کیس پر یقین نہیں کرتے، ریپیڈ کیس میں ڈینگی پوزیٹیو آنے کے بعد ہم اُن مریضوں کے سیمپل کو "الیسا" ٹیسٹ کے لئے روانہ کرتے ہیں، اور الیسا ٹیسٹ پوزیٹو آنے پر ہی ہم ڈینگی بخار ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھٹکل میں ڈینگی کے 116 کیسس میں سے ہم نے 41 لوگوں کے سیمپل الیسا ٹیسٹ کے لئے روانہ کئے تھے جس میں سے 17 لوگوں کی رپورٹ ڈینگی پوزیٹو آئی ہے، باقی کے سیمپل ہم نے روانہ نہیں کئے ہیں۔
ڈاکٹر راوسمیت بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا اورتعلقہ میڈیکل آفسر ڈاکٹر سویتا کامتھ جب بدھ صبح بندر پہنچے توعوام نے الزام لگایا کہ جگہ جگہ کچروں کے ڈھیر پائے جانے اور پنچایت کی طرف سے کچروں کی نکاسی نہ کئے جانے کی وجہ سےعلاقہ میں ڈینگی پھیلا ہے۔ لیکن سرکاری اہلکاروں پر مشتمل ٹیم نے علاقہ کا جائزہ لینے کے بعد ماہی گیروں اورمقامی لوگوں کو بتایا کہ اڈیشہ، بنگال اور بہار وغیرہ کے مزدور یہاں ماہی گیری کا کام کرتے ہیں، جس جگہ پر رہتے ہیں وہی پر نہاتے دھوتے ہیں جس کی وجہ سے گندہ پانی وہیں جمع رہتا ہے ۔ جگہ جگہ پانی جمع رہنے کی وجہ سے یہاں مچھروں کی افزائش ہورہی ہے اوراسی سے ڈینگی کا مرض پھیلتا ہے۔
عوام نے سرکاری آفسران کو یہ کہتے ہوئے آڑے ہاتھوں لیا کہ یہاں ماہی گیروں کے لئے باتھ روم کی تعمیر کے لئے کراولی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے دس لاکھ روپئے منظور کئے گئے تھے، باتھ روم کی تعمیر شروع کرنے فاونڈیشن بھی ڈالا جاچکا ہے، لیکن کام آگے نہیں بڑھ پارہا ہے۔ اگر یہاں ماہی گیروں کے لئے سرکار کی طرف سے باتھ روم تعمیر کرکے ہی نہیں دیا جائے گا تو پھر ماہی گیر نہانے دھونے کے لئے کہاں جائیں گے۔ عوام کا کہناتھا کہ محکمہ بندرگاہ ، محکمہ ماہی گیر اور ماوین کوروے پنچایت تینوں ایک دوسرے کے سر ذمہ داری ڈال رہے ہیں کہ باتھ روم کی تعمیر کا کام اُن کا ہے، اور تینوں اس کی ذمہ داری قبول کرنے تیار نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ باتھ روم کا کام ابھی تک رُکا ہوا ہے۔ کافی زبانی تکرار کے بعد میڈیکل ٹیم نے پنچایت پر زور دیا کہ وہ نئی فوگنگ مشین خرید کر علاقہ میں فوگنگ کرائے، جمع شدہ پانی کی نالیوں میں دوائیاں اسپرے کرے اور مچھروں کی آفزائش کو فوری طور پر روکنے ہرممکن اقدامات کرے۔ ماوین کُوروے پنچایت حدود کے علاقوں کا دورہ کرنے کے موقع پر پنچایت صدر سری نواس موگیر سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔
ڈسٹرکٹ ڈسیس کنٹرول آفسر ڈاکٹر رمیش راو بعد میں قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنطیم کے دفتر پہنچے اور ذمہ داران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بخار ہونے کی صورت میں فوری طور پر علاج کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈینگی پوزیٹیو کے جن 17 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے، وہ زیادہ تر بھٹکل کے قدیم محلوں سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھٹکل ٹاون میں قریب پانچ ہزار مکانات ہیں ہم اب بخار کا سروے اور ناروا سروے کریں گے اور عوام میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے میونسپل حکام پر زور دیا کہ وہ کچروں کی نکاسی کو یقینی بنائے، کسی بھی علاقہ میں پانی جمع ہو تو فوری اُسے خالی کرائیں، کسی بھی نالے میں پانی جمع نہیں رہنا چاہئے اور میونسپل حکام کو یہ کام ایک دو دن کے اندر کرنا ہے۔ انہوں نے میونسپل چیف آفسر سمیت میونسپل ہیلتھ انسپکٹر سوجیا سومن کو ہدایت دی کہ وہ ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں ہفتہ میں ایک بار فوگنگ کرے، گھروں کے باہر سمیت گھروں کے اندر بھی فوگنگ کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تین سے چار مشینوں کے ذریعے فوگنگ کرے اور تین چار دنوں کے اندر تمام متاثرہ علاقوں میں فوگنگ کا کام مکمل کرے۔انہوں نے مکینوں کو ہدایت دی کہ بچوں کو مچھروں کے کاٹنے سے بچانے کے لئے بچوں کے ہاتھوں او ر پیروں کو نیم کا تیل لگا کر رکھیں، جس پر مچھر نہیں بیٹھتے ہیں۔
میڈیکل شاپ سے بخار کی دوائیں نہ لینے کی تاکید: ڈاکٹر رمیش راو نے بتایا کہ بخار ہونے کی صورت میں کسی بھی میڈیکل شاپ سے بخار کی دوائی نہ لی جائے، بلکہ ڈاکٹر سے رجوع ہوکر دوائی لی جائے۔ اس تعلق سے تعلقہ میڈیکل آفسر ڈاکٹر سویتا کامتھ نے بتایا کہ وہ بھٹکل کی تمام فارمیسی والوں کو ہدایات جاری کریں گی کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر کسی کو بھی بخار کی دوائیں نہ دی جائے۔
تنظیم میں تنظیم کے نائب صدر رکن الدین محی الدین، جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی، محمد حُسین کلّاگر، ثناء اللہ گوائی، کونسلرس قیصر محتشم، فیاض مُلّا، عبدالعظیم منڈے، اشفاق کے ایم ، میونسپل چیف آفسر نیل کنتھ میستا، ہیلتھ انسپکٹر سوجیا سومن و دیگرموجود تھے۔