سنبھل (ایس او نیوز/ایجنسی )اُترپردیش کےضلع سنبھل میں کولڈ اسٹوریج کی چھت گرنے کے واقعہ میں جمعہ کو مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر دس تک پہنچ گئی جبکہ حادثہ میں گیارہ مزدوروں کو بچالیا گیا ہے۔ چھت گرنے کی واردات جمعرات کوضلع سنبھل کے چندوسی علاقے میں پیش آئی تھی۔ واقعے کے بعد اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے وجوہات کا پتہ لگانےایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ کولڈ اسٹوریج کی چھت گرنے کے واقعے کے بعد این ڈی آر ایف کی ٹیم راحت اور بچاؤ کے کام میں مصروف ہے۔
جمعرات کو اسلام نگر روڈ پرآلو کے کولڈ اسٹوریج کے چیمبر کی چھت اچانک گرگئی تھی جس کے باعث 50 سے زائد مزدور ملبے تلے دب گئے تھے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اوربچاو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ مرادآباد کے ڈی آئی جی شلبھ ماتھر نے جمعرات کو آٹھ لوگوں کے مرنے کی تصدیق کی تھی، مگر آج جمعہ کو ملی اطلاع کے مطابق مزید دو لوگ ہلاک ہوئے ہیں اس طرح مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر دس ہو گئی۔ بتایا جارہا ہے کہ کچھ لوگ اب بھی لاپتہ ہیں اور این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں تلاش اور بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔
جن 11 لوگوں کو ملبے سے بچا کراسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اُن میں سے چھ مزدوروں کو ابتدائی علاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
لکھنؤ میں ایک حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے فی کس 2 لاکھ روپیوں کی امداد کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی شدید زخمیوں کے لیے 50،000 روپے اور واقعے میں زخمی ہونے والوں کے لیے مفت علاج کا اعلان کیا ہے۔
UP: Death toll in cold storage roof collapse rises to 10, CM sets up probe panel
وزیراعلیٰ نے چھت گرنے کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے ڈویژنل کمشنر اور مرادآباد کے ڈی آئی جی کی قیادت میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کرے۔ ترجمان کےمطابق آدتیہ ناتھ نے اس واقعہ میں جانوں کے ضیاع پر غم کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ زخمیوں کے مناسب علاج کو یقینی بنائیں۔
سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ منیش بنسل نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن میں آسانی کے لیے علاقے میں سرچ لائٹس لگائی گئی ہیں۔ ملبہ ہٹانے کے لیے جے سی بی مشینوں کو کام میں لگا دیا گیا ہے۔ ثانوی تعلیم کی وزیر مملکت گلاب دیوی اور پنچایتی راج کے وزیر مملکت دھرم پال سنگھ جائے حادثہ پرموجود ہیں۔
پولیس کے مطابق گرنے والی چھت صرف تین ماہ قبل انتظامیہ کی ضروری اجازت کے بغیر بنائی گئی تھی اور کولڈ سٹوریج میں رکھے گئے آلو کی مقدار مقررہ گنجائش سے زیادہ تھی۔
ڈی آئی جی ماتھر نے جمعرات کی رات دیر گئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ امدادی کارکن احتیاط برت رہے ہیں کیونکہ امونیا گیس سلنڈر کولڈ اسٹوریج میں رکھے گئے تھے۔
ڈی آئی جی نے کہا، ’’کولڈ اسٹوریج کے مالکان انکور اگروال اور روہت اگروال کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 304 اے (لاپرواہی سے موت کا سبب بننا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔