اقوام متحدہ کی رپورٹ: شمالی غزہ میں شہری زندگی خطرے میں، فوری امداد کی ضرورت
غزہ، 3/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ شمالی غزہ کے حالات تباہ کن ہیں کیونکہ اسرائیل نے حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے نام پر وہاں اپنے حملے جاری رکھے ہیں۔ ورلڈ فوڈ پروگرام اور اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے اطفال یونیسیف نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں شہری بھکمری، تشدد اور بیماریوں کے سبب موت کے دہانے پر ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے اس ماہ کے آغاز میں شمالی غزہ میں دوبارہ اپنا فوجی آپریشن شروع کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ کے دوران شہریوں کی حفاظت کی یقین دہانی کرے، غزہ میں حملے روکے جائیں، فوری جنگ بندی کی جائے اور امدادی کارکنان کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ نیویارک میں اسرائیل کے مشن نے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کرنے سے انکار کیا ہے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کیلئے اسرائیل کے سفارتکار ڈینیل ڈینن نے گزشتہ ہفتے سلامتی کاؤنسل کو بتایا تھا کہ غزہ میں امداد کی ترسیل مسئلہ نہیں ہے اور گزشتہ سال وہاں ملین ٹن امداد پہنچی تھی۔ انہوں نے حماس پر غزہ میں پہنچائی جانے والی امداد ہائی جیک کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ تاہم، حماس نے اسرائیل کے اس دعوی کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ غزہ میں امداد کی ترسیل کی کمی کیلئے یہ اسرائیل کا بہانہ ہے۔ پیر کو فلسطین سول ایمرجنسی سروس نے کہا تھا کہ ’’جبالیہ، بیت لاہیہ اور بیت ہنون میں ایک لاکھ سے زائد فلسطینی پھنسے ہوئے ہیں ۔‘‘
خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ میں سرحدیں بند ہونے کے سبب انسانی امداد کی رسائی مشکل ہوچکی ہے جس کی وجہ سے شہری بھکمری کا سامنا کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ غزہ میں اب تک کئی فلسطینی بھکمری کے سبب ہلاک ہوچکے ہیں۔