غزہ کا جاری بحران مستقبل کی کئی نسلوں کی ترقی کو متاثر کر سکتا ہے: اقوام متحدہ کا انتباہ

Source: S.O. News Service | Published on 23rd October 2024, 7:45 PM | عالمی خبریں |

جینوا،23/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ میں انتباہ دیا گیا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے سنگین انسانی اثرات نے فلسطینی علاقے میں ترقی کی راہوں کو تقریباً سات دہائیوں سے روک رکھا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، یہ بحران نہ صرف غزہ بلکہ کئی نسلوں تک فلسطینیوں کی ترقی کو شدید خطرات میں مبتلا کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے ایڈمنسٹریٹر، اچیم اسٹینر، نے کہا کہ اس نئے جائزے کی پیشین گوئیاں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ انسانی مصائب اور جانوں کے نقصان کے ساتھ ساتھ ایک گہرا ترقیاتی بحران بھی فلسطینیوں کے مستقبل پر سایہ ڈال رہا ہے، جس سے آنے والی نسلوں کی ترقی متاثر ہو سکتی ہے۔

منگل کو اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا کے تعاون سے تیار کی گئی یو این ڈی پی کی رپورٹ کے اجراء کے موقع پر ایک بیان میں، اسٹینر نے کہا کہ اگر ہر ایک سال بھی انسانی امداد فراہم کی جاتی ہے، تب بھی ایک دہائی یا اس سے زیادعرصے تک معیشت اپنی سطح کو دوبارہ حاصل نہیں کر سکتی۔یہ نیا جائزہ دہلا دینے والے اعدادوشمار سے بھرا ہوا ہے۔ اس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں غربت جو 2023 کے آخر میں 38.8 فیصد تھی،2024 میں بڑھ کر 74.3 فیصد ہو جائے گی۔

اس سے 41 لاکھ افراد متاثر ہوں گے، جن میں 2.61 ملین نئے غریب ہونے والے لوگ شامل ہیں۔معاشی نقصانات کی وجہ سے، مجموعی اندرونی پیداوار میں اس سال 35.1 فیصد کمی ہونے کا امکان ہے، بے روزگاری ممکنہ طور پر 49.9 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔ فلسطینیوں کے لیے یو این ڈی پی کے امدادی پروگرام کی نائب خصوصی نمائندہ نوگوچی نے کہاکہ بے روزگاری آسمان کو چھو رہی ہے، اور ہر دو میں سے ایک شخص بے روزگار ہے۔نوگوچی نے جنیوا میں نامہ نگاروں کو وسطی غزہ میں دیر البلاح سے فیڈ کے ذریعے بتایا کہ غزہ میں بے روزگاری 80 فیصد تک پہنچ رہی ہے۔غربت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

چار میں سے تین لوگ غربت میں رہتے ہیں۔انہوں نے ان علاقوں کو ریاست فلسطین کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہاکہ فلسطینی علاقے اپنی ترقی میں غیر معمولی دھچکے کا سامنا کر رہے ہیں جیسا کہ ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس، یا ایچ ڈی آئی کے ذریعے پیمائش کی گئی ہے، جو تقریباً 24 سال کے ترقیاتی فوائد کے نقصان کی نشاندہی کرتا ہے۔درجنوں ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں لیکن امریکہ اور بیشتر مغربی یورپی ممالک ایسا نہیں کرتے۔ اس سنگین صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے، رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں ایچ ڈی آئی 0.643 تک گر سکتا ہے، 2004 کے بعد سے ایسی سطح نہیں دیکھی گئی۔

رپورٹ کے مصنفین کو خدشہ ہے کہ 20 سال سے زیادہ کی پیشرفت کو مٹا کر غزہ میں ایچ ڈی آئی 0.408 تک گر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے کے ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس کے 0.676 تک گرنے کا خدشہ ہے، جو بقول ان کے 16 سال کی ترقی کے نقصان کو ظاہر کرتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ان منظرناموں کے درمیان فرق صرف انسانی امداد کی سطح ہے جو فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مختص کی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں میں لبنان میں ہلاکتوں کی تعداد 1,552 تک پہنچ گئی

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی جانب سے شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، 23 ستمبر کو اسرائیل کی جانب سے لبنان میں فضائی حملوں کی شدت میں اضافہ کرنے کے بعد سے اب تک کم از کم 1,552 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ لبنانی وزارت صحت نے پیر کے روز بتایا کہ ایک ہی دن میں اسرائیلی حملوں میں 63 ...

میکسیکو میں پولیس کارروائی: 19 منشیات فروش ہلاک، ایک سرغنہ گرفتار

میکسیکو کی ریاست سینالوا میں پولیس اور بین الاقوامی منشیات فروش گروہ کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس تصادم کے نتیجے میں 19 منشیات فروش ہلاک ہوئے جبکہ پولیس نے ایک سرغنہ کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

غزہ: اسرائیل کے حملوں نے طبی نظام کو تباہ کر دیا، المیزان سینٹر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ

غزہ میں فعال تنظیم، المیزان سینٹر برائے انسانی حقوق نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کا شمالی غزہ میں موجود تین فعال اسپتالوں کو نشانہ بنانا ایک منظم اور منصوبہ بند مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد غزہ کے طبی نظام کو ختم کرنا ہے۔ المیزان سینٹر کے مطابق، اسرائیلی فوج اس وقت شمالی غزہ کے ...

حزب اللہ کا ڈرون نیتن یاہو کے بیڈروم تک پہنچ گیا، اسرائیلی ایجنسیوں میں بے چینی

اسرائیل کی حماس اور حزب اللہ کے ساتھ جاری جنگ مسلسل شدت اختیار کر رہی ہے۔ اس شدید تنازعے میں چند مہینوں کے اندر ہی خطے میں ہزاروں بے گناہ افراد کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ حماس اور حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف طاقتور حملے شروع کر دیے ہیں، جس کی وجہ سے جنگ بندی کے امکانات میں کمی ...

امریکہ: صدارتی انتخابات میں امریکی عربوں کے لیے فلسطین سب سے اہم مسئلہ: سروے

عرب نیوز ریسرچ اینڈ اسٹڈیز کے زیر اہتمام کیے گئے "یوگوو" سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آنے والے صدارتی انتخابات میں 87 فیصد امریکی عرب ووٹ ڈالنے کے لیے تیار ہیں، جبکہ ڈونالڈ ٹرمپ کو اپنی حریف کملا ہیریس پر 2 فیصد کی برتری حاصل ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق فلسطین کا مسئلہ سرفہرست ...