اُڈپی میں چار لوگوں کے قتل کا معاملہ: ملزم کو جائے وقوع پر لانے کے دوران ہنگامہ؛ پولس نے کیا لاٹھی چارج؛ اُس نے 15 منٹ لیے، ہمیں 30 سیکنڈ دیں' ؛ مقامی لوگوں کا احتجاج
اُڈپی، 16 نومبر(ایس او نیوز) ملپے پولس تھانہ حدود کے نیجار میں ایک ہی خاندان کے چار لوگوں کے بہیما نہ قتل کے الزام میں گرفتار پروین چوگلے کو جب جائے واردات پر تفتیش کے لئے لایا گیا تو مشتعل ہجوم نے سخت احتجاج کرتے ہوئے پولس سے مطالبہ کیا کہ اُس نے پندرہ منٹ میں چار لوگوں کا قتل کیا تھا 30 سکینڈ کے لئے ملزم کو ہمارے حوالے کیا جائے۔
گرفتار پروین چوگلے کو جمعرات کے روز نیجار کے تروپتی لے آؤٹ لے جایا گیا جہاں اس نے حسینہ (46) اور اس کے تین بچوں آئناز (21)، افنان (23) اور عاصم (12) کو وحشیانہ انداز میں قتل کردیا تھا۔ جائے وقوع پر معائنہ کے لیے لے جانے کےدوران سینکڑوں لوگ پولس کی کاروائی دیکھنے کے لئے جمع تھے۔جیسے ہی پولس کی کاروائی ختم ہوئی اور پولس ملزم کو واپس لے جانے کے لئے آگے بڑھی تو جمع بھیڑ اچانک احتجاج پر اُترآئی اور مطالبہ کیا کہ پروین کو ہمارے حوالے کیا جائے۔ اس دوران احتجاجی سڑک پر ہی بیٹھ گئے اور اپنے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنے لگے کہ ہجوم کی طرف سے ہی انصاف کیا جائے گا۔
تاہم پولیس نے لاٹھی چارج کرکے عوام کو منتشر کردیا اور اپنی کارروائی مکمل کرتے ہوئے ملزم کو بحفاظت اپنے ساتھ لے گئی۔ اس موقع پر مشتعل ہجوم نے مطالبہ کیا کہ ایس پی اور ڈی سی کو فوری طور پر موقع پر بلایا جائے، لیکن ملپے پولس انسپکٹر گروناتھ ہاڈومانی اور محکمہ کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے صورتحال کو قابو میں کیا اور قائدین سے امن برقرار رکھنے اور احتجاج واپس لینے کی درخواست کی۔
دریں اثنا، اُڈپی کے ایس پی ڈاکٹر ارون کمار نے ایک پریس بیان میں کہا، کہ جائے واردات پر ملزم کو معائنے کے لئے لے جانے کے دوران مقتولوں کے دوست احباب نے پولس کی سواریوں کو بلاک کرنے کی کوشش کی، لیکن پولس نے لاٹھی چارج کرکے ہجوم کو منتشر کردیا اور ملزم کو اپنے ساتھ واپس لے گئی۔ حالات اب پرامن ہے ۔ ہم کمیونٹی لیڈران سے بات چیت کریں گے اور اُن سے درخواست کریں گے کہ حالات کو پُرامن بنائے رکھیں۔