دو لڑکے بیندور تالاب میں غرق؛رات کے اندھیرے اور موسلادھار بارش کے باوجود بھٹکل کے ماہر غوطہ خوروں نے دونوں نعشوں کو کیا بازیافت

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 25th September 2024, 3:12 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل، 25 ستمبر (ایس او نیوز): منگل کی صبح سے جاری موسلادھار بارش کے دوران بیندور کے ایک تالاب میں دو کم سن لڑکے غرق ہو کر جان کی بازی ہار گئے۔ غرق ہونے والے لڑکوں کی شناخت 14 سالہ صفوان شانو اور ناگیندرا دیواڑیگا کے طور پر کی گئی ہے۔ دونوں لڑکے بیندور سرکاری ہائی اسکول میں نویں جماعت کے طالب علم تھے۔

ذرائع کے مطابق، شیرور سے تعلق رکھنے والا 14 سالہ صفوان، جو گذشتہ چار سالوں سے اپنے والدین کے ساتھ بیندور میں رہائش پذیر تھا، منگل کی شام چار بجے کھیلنے کے لیے گھر سے نکلا تھا۔ شام ڈھلنے کے باوجود جب وہ گھر واپس نہیں آیا تو اہل خانہ نے تلاش شروع کر دی اور فوری طور پر بیندور پولیس اسٹیشن میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔ رات دیر گئے، بیندور پولیس اسٹیشن کے قریب واقع ایک تالاب کے کنارے دو لڑکوں کے کپڑے، چپل اور سائیکلیں ملیں، جس سے شبہ ہوا کہ دونوں دوست تالاب میں تیرنے کے لیے اُترے ہوں گے اور حادثے کا شکار ہو گئے۔

اطلاع ملتے ہی پولیس اور فائر بریگیڈ کا عملہ جائے وقوع پر پہنچ گیا، مگر رات کے اندھیرے اور شدید بارش کے باعث گہرے تالاب میں تلاش کرنا مشکل ہو گیا۔ تاہم، جیسے ہی بھٹکل کے نوجوانوں کو اس واقعے کی خبر ملی، ماہر تیراکوں، اکرش موٹیا، اکروما موٹیا، عبدالباسط معلم، اسماعیل شاہ بندری اور حسّان کے ایم نے فوراً بیندور کا رخ کیا اور موسلادھار بارش و اندھیرے کی پرواہ کیے بغیر تلاشی مہم کا آغاز کر دیا۔ رات تقریباً ڈیڑھ بجے، کافی کوششوں کے بعد صفوان کی نعش بازیافت ہوئی، اور کچھ ہی دیر بعد ناگیندرا کی نعش بھی مل گئی۔ اس تلاشی مہم میں بھٹکل کے نوجوانوں کو بیندور اور ہلگیری کے مقامی نوجوانوں نے بھی بھرپور مدد فراہم کی۔

دونوں لڑکوں کی نعشیں بیندور کے سرکاری اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں قانونی کارروائی کے بعد انہیں لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔ اس موقع پر بیندور پولیس انسپکٹر نے خصوصی طور پر بھٹکل کے نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ذات پات اور مذہبی تفریق کو بالائے طاق رکھ کر، رات کے وقت بیندور پہنچ کر دونوں لڑکوں کی نعشیں بازیافت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

واضح رہے کہ بیندور، بھٹکل سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے

ایک نظر اس پر بھی

کاروار : رکن اسمبلی ستیش سئیل کو ملی ہائی کورٹ سے راحت - نچلی عدالت کی سزا معطل - جیل سے رہائی کا راستہ ہوا صاف 

کانگریس پارٹی کے انکولہ - کاروار رکن اسمبلی ستیش سئیل کو اس وقت بڑی راحت ملی جب بیلے کیری سے لاپتہ میگنیز معاملے میں نچلی خصوصی عدالت کی ذریعہ سنائی گئی سزا کو کرناٹکا ہائی کورٹ کی ایک بینچ نے معطل کر دیا اور اسی کے ساتھ ستیش سئیل اور دیگر افراد کی ضمانت بھی منظور کر دی ۔

بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا جائے گا ۔ وزیر منکال وئیدیا کا اعلان

بھٹکل - ہوناور حلقے کے رکن اسمبلی اور وزیر منکال وئیدیا نے ماروکیری میں عوامی رابطے کے اجلاس میں کہا کہ گزشتہ مرتبہ جب میں رکن اسمبلی بنا تھا تو میں نے اپنے حلقے کے لئے 1500 کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا تھا ۔ اب جبکہ میں وزیر بنا ہوں تو اپنے حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ لانے کی کوشش ...

بھٹکل میں ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ لے کر زبردست احتجاجی مظاہرہ؛ ہنگامہ آرائی کے دوران اے سی کو سونپا گیا میمورنڈم

بھٹکل میں گذشتہ چھ ماہ سے ریت کی سپلائی بند ہونے کے خلاف مختلف تعمیراتی اداروں کے ذمہ داران اور تعمیراتی  کاموں کے مزدوروں نے آج بدھ کو بھٹکل میں زبردست احتجاج کیا اور ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

کاروار: اُترکنڑا ضلع انتظامیہ نے کسانوں کے لئے کیا چاول خریداری رجسٹریشن مراکز کا آغاز

موجودہ مانسون سیزن کے دوران، ضلع ڈپٹی کمشنر کے. لکشمی پریا نے فوڈ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے کسانوں سے چاول کی خریداری کے لئے کم از کم معاون قیمت (ایم ایس پی) اسکیم کے تحت رجسٹریشن مراکز قائم کریں۔

موڈبیدری میں بس اور اسکوٹر کے درمیان ٹکر کے بعد ہجوم نے کیا پتھراو - تین گھنٹے تک چلا احتجاج

نیشنل ہائی وے 169 پر میجارو توداڑ میں انجینئرنگ کالج کے قریب ایک پرائیویٹ بس نے اسکوٹر کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں اسکوٹر پر سوار دونوں خواتین شدید زخمی ہوگئے ۔ حادثے کے بعد مشتعل مقامی افراد اور طلبہ کے ہجوم نے حادثے کا سبب بننے والی بس پر پتھراو کیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔