اتر کنڑا میں ضلع انچارج وزیر اور سیکریٹری کے بیچ کھینچا تانی کون کر رہا ہے سیکریٹری کی پشت پناہی ؟
ہوناور، 6 / نومبر (ایس او نیوز) ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا اور آئی اے ایس آفیسر اسکولی تعلیم و ساکشرتا چیف سیکریٹری اور ضلع انچارج سیکریٹری رتیش کمار سنگھ کے بیچ تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں اور عوامی مفاد کے امور انجام دینے کے سلسلے میں دونوں کے درمیان کھینچا تانی شروع ہوگئی ہے، جس کا اظہار وزیر منکال وئیدیا نے ضلع انچارج سیکریٹری کے خلاف عوامی سطح پر کڑی تنقید سے کیا ہے۔
گزشتہ تقریباً ایک سال سے زائد عرصے سے رتیش کمار سنگھ ضلع انچارج سیکریٹری کے منصب پر فائز ہیں ۔ ان پر الزام ہے کہ اپنے آپ کو مختارِ کُل سمجھتے ہوئے سرکاری افسران کی میٹنگ خود ہی منعقد کرتے ہیں اور ضلع انچارج وزیر یا مقامی ایم ایل اے کو باخبر رکھنا ضروری نہیں سمجھتے ۔
اس دوران پہلے انکولہ - کاروار ایم ایل اے ستیش سئیل کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کاروار بحری اڈے میں رتیش کمار سنگھ نے رکن اسمبلی کو اطلاع دئے بغیر ہی افسران کے ساتھ میٹنگ منعقد کی ۔ پھر جب رکن اسمبلی ستیش سئیل خود ہی اس میٹنگ میں شرکت کے لئے پہنچے تو انہیں اس کا موقع نہیں دیا گیا ۔ ناراض ستیش سئیل نے وزیر اعلیٰ سدا رامیا سے اس بات کی شکایت کی تو وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری کی سرزنش کی ۔
اس کے علاوہ ضلع کے اندرشدید برساتی موسم اور سیلاب کی کیفیت کے دوران بہتر طریقے سے خدمات انجام دے رہی ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کا قبل از وقت تبادلہ کر دیا گیا ۔ ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا کے ساتھ ڈپٹی کمشنر گنگو بائی کے تعلقات اچھے تھے اور عوامی مفاد کے امور کی انجام دہی میں دونوں کے بیچ تال میل چل رہا تھا ۔ اس کے باوجود ڈی سی کو اچانک ٹرانسفر کروانے میں مبینہ طور پر ضلع انچارج سیکریٹری رتیش کمار سنگھ کا ہاتھ تھا ۔
اب منکال وئیدیا اور سیکریٹری کے بیچ تناو کا نیا مسئلہ سرسی - کمٹہ ہائی پر چل رہا تعمیراتی و توسیعی کام ہے ۔ اس کام کا ٹھیکیدار آر این ایس کمپنی کو دیا گیا ہے ۔ کام بڑی سست رفتاری سے چل رہا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ ضلع انچارج سیکریٹری رتیش کمار نے اس ہائی وے کو مکمل بند رکھتے ہوئے تعمیراتی کام کرنے کا حکم دیا ہے ۔ اس کے برخلاف ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ یہ ہائی وے گھاٹ اور اندرونی کرناٹکا کے علاقے کو ساحلی کرناٹکا سے جوڑنے کا اہم ترین ذریعہ ہے ۔ اس ہائی وے کو اگر اتنی لمبی مدت تک نقل و حمل کے لئے بند رکھا جائے گا تو عوامی زندگی کے لئے بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
اسی پس منظر میں منکال وئیدیا نے رتیش کمار سنگھ کے خلاف اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور براہ راست ان کے طریقہ کار پر تیکھی تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ وہ "سیٹلمنٹ سیکریٹری" ہیں ۔ مگر ضلع انچارج وزیر اور مقامی ایم ایل اے کی مخالفت کے باوجود رتیش کمار سنگھ ابھی تک ضلع انچارج سیکریٹری کے منصب پر فائز ہیں اور اپنے من چاہے طریقے سے کام کر رہے ہیں ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بڑے اثر و رسوخ رکھنے والی شخصیت کی پشت پناہی رتیش کمار سنگھ کو حاصل ہے ۔ اس ضمن میں سیاسی گلیاروں میں یہ سرگوشیاں سننے میں آ رہی ہیں کہ ضلع کے ایک بہت ہی سینئر رکن اسمبلی کی حمایت اور پشت پناہی ضلع انچارج سیکریٹری کو حاصل ہے اس لئے منکال وئیدیا یا ستیش سئیل کی مخالفت اور ناراضی کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکتا ۔
دوسری طرف ضلع انچارج سیکریٹری رتیش کمار سنگھ نے وزیر منکال وئیدیا کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمٹہ - سرسی ہائی بند یا شروع کرنے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے ۔ بلکہ نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کی سفارش پر کارروائی کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے اس سڑک کو بند کرنے کے احکام جاری کیے ہیں ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا اور سیکریٹری کے اختلافات کی بات وزیر اعلیٰ تک پہنچنے کے بعد وہ اس سلسلے میں کیا پالیسی اختیار کرتے ہیں اور اگلا اقدام کیا ہوتا ہے ۔