'شام کی جنگ میں مداخلت سے گریز کریں گے'، ٹرمپ کا افراتفری پر بیان
واشنگٹن، 8/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)شام میں تیزی سے پیش قدمی کرنے والی باغی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دارالحکومت دمشق کو محاصرے میں لینا شروع کر دیا ہے۔ اس دوران، امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس تنازع میں "دخل اندازی سے گریز کرنا چاہیے"۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے ایکس پر لکھا کہ ’’شام میں حزب اختلاف کے جنگجوؤں نے، ایک بے مثال اقدام میں، ایک انتہائی مربوط کارروائی میں، متعدد شہروں کو مکمل طور پر اپنے قبضے میں لے لیا ہے، اور اب وہ دمشق کے مضافات میں ہیں، ظاہر ہے کہ اسد کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے ایک بہت بڑا اقدام کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔‘‘
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ ’’ روس، کیونکہ یوکرین میں پھنسا ہوا ہے، وہاں 600,000 سے زیادہ فوجیوں کے نقصان کے ساتھ ، شام کے راستے اس لفظی مارچ کو روکنے سے قاصر ہے، ایک ایسا ملک جس کی انہوں نے برسوں سے حفاظت کی ہے۔‘‘
ٹرمپ ن اوباما پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ’’ روس کے لیے شام میں کبھی زیادہ فائدہ نہیں ہوا، سوائے اس کے کہ اوباما واقعی احمق نظر آئے۔ کسی بھی صورت میں، شام ایک گڑبڑ ہے، لیکن وہ ہمارا دوست نہیں ہے، اور ریاست امریکہ کو اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ ہماری لڑائی نہیں ہے۔ اسے چلنے دو۔ ملوث نہ ہوں!‘‘