سرسی ندی میں گری بچی کو بچانےکی کوشش میں المناک حادثہ؛ ایک ہی خاندان کے پانچ لوگ غرق ہوکرجاں بحق؛ خوشی کی تقریب ماتم میں تبدیل
سرسی 17/ دسمبر (ایس او نیوز)ندی میں گری پانچ سال کی بچی کو بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے پانچ لوگ ندی میں غرق ہوکر جاں بحق ہونے کی المناک واردات سرسی تعلقہ کے بھیرومبے دیہات کی شالملا ندی میں اتوار شام کو پیش آئی ہے۔ رات نو بجے تک ملی اطلاع کے مطابق کافی کوششوں کے بعد پانچوں نعشیں ندی سے برآمد کرلی گئی ہیں۔ جن کی شناخت مولانا حافظ محمد سلیم خلیل الرحمن (44)،ان کا بیٹا عمر صدیق (14)، ان کی بہن کا بیٹا نبیل نوراحمد شیخ(22)،ان کی بہن کی بیٹی نادیہ نوراحمد شیخ (20) اورمولانا کے بھائی کی بیٹی مِصبا تبسّم (21) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پندرہ روز قبل سرسی رامن بیل کے رہائشی مولانا حافظ محمد سلیم کی بہن کی بیٹی کی شادی کی تقریب ہاسن میں ہوئی تھی، جس کی خوشی کےموقع پرآج اتوارکوسرسی کے تفریحی مقام بھیرومبے ندی کنارے دلہا دلہن سمیت خاندان والوں کےلئے پارٹی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ خوشی کی اس تقریب میں پچیس سے زائد لوگ شریک ہوئے تھے، شام قریب چار بجے مولانا سلیم صاحب اپنی پانچ سالہ بچی کے ساتھ ندی کے قریب کھیل رہے تھے کہ اچانک بچی ندی میں گرگئی۔ مولانا سلیم صاحب فوراً بچی کو بچانے کے لئے ندی میں کودگئے اوربچی کو باہر نکالا، مگر وہ خود نڈھال ہوگئے تھے، جس کو دیکھتے ہوئے سات لوگ ان کو اوپر کھینچنے کے لئے ایک کے بعد ایک ندی میں گرتے چلے گئے۔ اس طرح جملہ آٹھ لوگ ندی میں گرگئے۔ بتایا گیا ہے کہ آٹھ میں سے تین لوگوں کو بچالیا گیا، مگر ندی کافی گہری ہونے کی وجہ سے دیگر پانچ لوگوں کو بچایا نہ جاسکا۔ اور وہ غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے۔ اناللہ و اناالیہ راجعون۔
مقامی نوجوانوں، ماہی گیروں اور فائربریگیڈ کے عملے نے کافی کوششوں کے بعد ایک کے بعد ایک تمام پانچوں نعشوں کو باہر نکالا اور سرسی سرکاری اسپتال منتقل کیا۔
پوسٹ مارٹم اور ضروری کاروائیوں کے بعد نعشوں کو متعلقین کے حوالے کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ کل پیر صبح تجہیز و تدفین عمل میں آئے گی۔ اللہ تماموں کی مغفرت فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اٰمین۔
سرسی مضافاتی پولس تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔