بھٹکل، 22 اکتوبر (ایس او نیوز) حال ہی میں جالی پٹن پنچایت حدود میں مویشی کی چوری کا جو واقعہ پیش آیا تھا اور جانور کو کار میں لاد کر لے جانے کی جو وڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، اُس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے بھٹکل ٹاؤن پولس نے تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولس ذرائع نے بتایا کہ گرفتار شدگان میں جبّار حسین بیری (37) کو پڈوبیدری سے اور جلیل حسین (39) اور محمد حنیف (27) کو بھٹکل سے گرفتار کیا گیا ہے۔
پولس نے چوری میں استعمال ہونے والی کار کو بھی ضبط کر لیا ہے، تاہم چوری کئے گئے جانور کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اسے ذبح کیا جا چکا ہے۔
یاد رہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب، قریب تین بجے، چند افراد نے ایک گائے کے بچھڑے کو کار میں ڈال کر فرار ہونے کی واردات انجام دی تھی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ اس واقعے کے بعد، مقامی لوگوں نے ہندو تنظیموں کے کارکنان کے ساتھ پولس تھانے پہنچ کر شکایت درج کرائی تھی اور احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھٹکل میں مویشی چوری کی وارداتیں مسلسل ہو رہی ہیں، اور متعدد شکایات کے باوجود پولس کی جانب سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ احتجاجی افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ چوری کیے گئے جانوروں کو ذبح کر کے فروخت کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم نے بھی پولس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوری میں ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ تنظیم نے اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ اسلام میں چوری شدہ جانوروں کا گوشت کھانا حرام ہے۔
ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ مسٹر ایم نارائن، ایڈیشنل ایس پی مسٹر جئے کمار، اور بھٹکل ڈی وائی ایس پی مسٹر مہیش کی نگرانی میں پولیس انسپکٹر مسٹر گوپی کرشنا اور پی ایس آئی مسٹر سومناتھ راتھوڑ نے تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے تین افراد کو مویشی چوری کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، تینوں کو گرفتار کرکے بھٹکل عدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد انہیں کاروار جیل روانہ کیا گیا ہے۔
پولیس اب یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا یہ تینوں افراد سابقہ مویشی چوری کے واقعات میں بھی ملوث تھے یا نہیں، اور چوری شدہ جانوروں کو کہاں فروخت کیا جاتا تھا اور ان کے خریدار کون تھے۔