بھٹکل 29 جون (ایس او نیوز) بھٹکل سمیت پورے ساحلی کرناٹکا ، یہاں تک کہ پورے ملک میں آج جمعرات سے ایثار و قربانی کا تہوار عید الاضحیٰ مذہبی عقیدت اور جوش و خروش کےساتھ منایا جارہا ہے۔ چونکہ بھٹکل سمیت ساحلی علاقوں میں گذشتہ کچھ دنوں سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، اکثر علاقوں میں عیدگاہ کے بجائے جامع مساجد میں عید کی دوگانہ ادا کی گئی، جہاں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی اور نماز کے بعد قربانی کے پیغام سے مستفید ہوئے۔
بھٹکل کی بڑی اور قدیم جامع مسجد میں مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں عید کا پیغام پیش کرتے ہوئے بتایا کہ قربانی کوئی نیا عمل نہیں ہے، ہر مذہب میں قربانی کسی نہ کسی شکل میں پائی جاتی ہے۔ اللہ کو راضی کرنے، مصیبتوں کو دور کرنے، بلاؤں کو ٹالنے وغیرہ کے نام سے دوسرے مذاہب میں قربانی کا عمل بہرحال پایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جانوروں کو چھوڑئیے بعض مذاہب میں انسانوں کو بھی قربان کرنے کا طریقہ رائج ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام نے اصل میں قربانی کو صحیح رخ دیا ہے، اسلام نے قربانی کے عمل کو سنوارا ہے۔ مولانا نے اس بات پر تعجب کے ساتھ افسوس کا بھی اظہار کیا کہ آج کل لوگوں کی ذہنیت ایسی بنائی گئی ہے کہ اسلام کے ہر عمل کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ قربانی جیسے مقدس عمل کو بگاڑ کر لوگوں کے سامنے پیش کیا جارہا ہے۔ مولانا نے اپنے خطاب میں موب لنچنگ اور دوسرے ناموں کے ذریعے انسانوں پر ڈھائے جانے والے ظلم پر سخت نکیر کرتے ہوئے ظالموں کو متنبہ کرایا کہ دوسروں کو تکلیف دینے اور دوسروں کو پریشانی میں مبتلا کرنے والے لوگوں کو اللہ کے قہر سے ڈرنا چاہئے اورظلم و زیادتی کرنے سے باز آجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم کے دل سے جب بدعا نکلے گی تو اللہ کے ہاں اسے قبول کرنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ اسی لئے ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مظلوموں کی بدعا سے بچو اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہے۔
خلیفہ جامع مسجد میں اِس بار مولانا شافع شاہ بندری ندوی نے عید کی دوگانہ پڑھاتے ہوئے عید پر پُرمغز خطبہ پیش کیا۔ نوائط کالونی تنظیم جامع مسجد میں مولانا انصار خطیب مدنی، مدینہ جامع مسجد میں مولانا ذکریا برماور ندوی، نور جامع مسجد میں مولانا محمداٰمین رکن الدین ندوی، مخدوم کالونی جامع مسجد میں مولانا نعمت اللہ عسکری ندوی نے نماز عید پڑھاتے ہوئے مسلمانوں کو عید کا پیغام پیش کیا۔اس کے علاوہ بھی دیگر تمام جامع مساجد میں عید کی دوگانہ ادا کی گئی ۔ نماز کے بعد سینکڑوں لوگوں نے اپنے اپنے گھر میں اللہ کے حضور جانوروں کی قربانی پیش کی اورپورے امن و سکون کے ساتھ عید کا پہلا دن گذرا۔ بتاتے چلیں کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر پورے شہر میں پولس کا مناسب بندوبست کیا گیا ہے اور حالات کو قابو میں رکھنے اور حالات پر نظر رکھنے ضلع کے ایس پی وشنو وردھن بدھ کی شب سے خود بھٹکل میں موجود ہیں۔
یا د رہے کہ بقر عید سے کچھ روز قبل ہی کرناٹک کے وزیر پریانک کھرگے نے پولس کو حکم دیا تھا کہ وہ گائے کی حفاظت کے نام پر غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرے اور اگر وہ قانون اپنے ہاتھوں میں لیتے ہیں تو اُن کے خلاف سختی کے ساتھ نپٹا جائے۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ قانون کی پاسداری کرنا پولس کا کام ہے، گائے کی حفاظت کرنا ہے تو پولس خود کرے گی، کسی اور کو گائے کے نام پر غنڈہ گردی کرنے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے بی جے پی لیڈران کو بھی واضح پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بی جے پی قانون کی پاسداری میں کوئی مسئلہ کھڑا کرتی ہے تو اُنہیں اس کے نتائج بھگتنے کے لئے بھی تیار رہنا ہوگا۔