حیدرآباد، یکم اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے کسانوں کی قرض معافی اسکیم کے تحت بڑا قدم اٹھاتے ہوئے آج دوسری قسط جاری کر دی ہے۔ یہ قسط قرض معافی اسکیم کے دوسرے مرحلے کے طور پر ہے۔ پہلے مرحلے میں 18 جولائی کو کسانوں کے ایک لاکھ روپئے تک کے قرض معاف کیے گئے تھے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 1.50 لاکھ روپئے تک کے قرض معاف کیے جا رہے ہیں۔ اس طرح گزشتہ 12 دنوں میں ریاستی حکومت نے 12 ہزار کروڑ روپے کے کسانوں کے قرضے معاف کر دیے ہیں۔
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے منگل (30 جولائی) کو کہا تھا کہ ہندوستان اگست کے مہینے میں ملک کی آزادی کا جشن منائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست تلنگانہ کے کسانوں کو بھی اس مہینے میں قرض کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے راحت ملی ہے۔ ریاستی حکومت نے صرف 12 دنوں میں 12 ہزار کروڑ روپے کے قرض معاف کرکے کسانوں کی فلاح و بہبود کے تئیں اپنی مضبوط وابستگی کو ثابت کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک ہی بار میں 31 ہزار کروڑ روپئے کی خطیر رقم مختص کرکے تلنگانہ نے ملک کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ ملک کی تاریخ میں کبھی کسی ریاست نے کسانوں کے قرضوں کی اتنی بڑی رقم معاف نہیں کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں عام طور پر انتخابات کے دوران کسانوں کو یاد کرتی ہیں اور انہیں وعدوں کے ذریعے اپنی جانب راغب کرتی ہیں، مگر آج ریاست میں نہ تو کوئی الیکشن ہے اور نہ ہی کوئی موقع، پھر بھی ہم نے یہ اعلان کیا ہے۔
منگل کی دوپہر اسمبلی میں وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے دوسری قسط کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی زندگی میں خوشی دیکھ کر میری زندگی کا مقصد پورا ہو گیا ہے۔ اس موقع پر حکمراں پارٹی کے ارکان اسمبلی کے ساتھ سی پی آئی اور بی جے پی کے ارکان اسمبلی بھی شامل ہوئے۔ واضح رہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس وعدے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ہم نے صرف 8 ماہ کے اندر ہی اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے۔