بھٹکل میں نوجوان شخص کی مشکوک موت؛ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی حقائق پر سے پردہ اُٹھنے کی توقع
بھٹکل 8/ڈسمبر (ایس او نیوز) بھٹکل میں ایک 35 سالہ سیول انجینئر کی نعش سڑک کنارے سے برآمد ہونے کے بعد شکوک و شبہات پائے جارہے ہیں کہ یہ قتل کی واردات ہوسکتی ہے۔ واردات سنیچر رات قریب ساڑھے نو بجے کی ہے۔
مہلوک نوجوان کی شناخت فہد موٹیا ابن فاروق موٹیا کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق، فہد گڈ لک روڈ پر واقع مسجد ابو عبیدہ کے بالمقابل اپنی سسرال کے گھر سے رات تقریباً نو بجے بائیک پر سوار ہوکر باہر جانے کے لیے نکلا تھا۔ سسرال کے گھر سے کچھ ہی فاصلے پر، تقریباً دس سے پندرہ منٹ کے بعد، کسی نے دیکھا کہ ایک شخص اندھیرے میں اوندھے منہ گرا پڑا ہے جبکہ بائیک تقریباً 30 قدم آگے ڈھلان پر سڑک کنارے سلیقے سے پارک کی گئی ہے۔
عینی شاہدین نے نامعلوم شخص کو گرا ہوا دیکھ کر فوراً اسے اٹھایا اور بجلی کے کھمبے کے قریب روشنی میں لے گئے۔ وہاں اسے ہوش میں لانے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی ردعمل نہیں ملا۔ خبر ملتے ہی جالی پنچایت کے کونسلر مصباح الحق سمیت دیگر لوگ جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے بھی پانی چھڑک کر ہوش میں لانے کی کوشش کی، لیکن فہد کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ بعد ازاں، اسے قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کی۔
فہد کی موت کی اطلاع پھیلتے ہی اسپتال کے باہر لوگوں کا جم غفیر جمع ہوگیا۔ اسپتال کے باہر جمع بعض لوگوں کا کہنا تھا دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی ہوگی، تو وہیں اس نمائندے نے جب نعش کو قریب سے دیکھا تو پتہ چلا کہ فہد کے بدن پر ویسے تو کوئی زخم یا گھاو نہیں ہے البتہ اس کی گردن پر دو تین ہلکے نشان ہیں ڈاکٹروں نے بھی ان نشانات کو تازہ قرار دیتے ہوئے شبہ ظاہر کیا کہ یہ معاملہ مشکوک ہو سکتا ہے۔ کچھ لوگوں کے مطابق لین دین کے معاملات کی وجہ سے فہد کافی پریشان تھا، اور پندرہ دن قبل اس پر حملہ بھی کیا گیا تھا۔ قریبی دوستوں اور رشتہ داروں کو شبہ ہے کہ یہ قتل کا معاملہ ہو سکتا ہے اور فہد کو گلا گھونٹ کر یا کپڑے سے گردن دبا کر ہلاک کیا گیا ہوگا۔
پولیس نے جائے وقوع کا جائزہ لینے کے بعد عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں اور موقع پر موجود شواہد جمع کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، پولیس اس بات کی بھی تحقیق کر رہی ہے کہ جس جگہ لاش ملی، وہاں سے بائیک 30 قدم آگے کیسے پارک کی گئی؟ کیا اُسے اندھیرے میں ہی قتل کرنے کے بعد قاتلوں نے اُس کی بائک کو آگے لے جاکر پارک کیا،یا پھر گھر سے باہر نکلنے کے بعد فہد کو ہارٹ اٹیک آیا ہو اور کچھ خطرہ محسوس کرنے کی وجہ سے اُس نے ہی بائک کو پارک کرکے واپس گھر جانے کی کوشش کی ہو، جس کے دوران کچھ فاصلے پر پہنچ کر وہ نیچے گرگیا ہو۔ فی الحال ایسے بہت سارے سوالات ہیں جن کے جوابات ملنے باقی ہیں۔
نعش کو پرائیویٹ اسپتال سے فی الحال بھٹکل سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جائے وقوع کا جائزہ لینے کے دوران بھٹکل ڈی وائی ایس پی مہیش نے بتایا کہ موت کی اصل وجہ جاننے کےلئے نعش کو منی پال اسپتال منتقل کیا جائے گا اور پوسٹ مارٹم سمیت فورنسیک جانچ کی جائے گی۔ آگے بتایا کہ منی اسپتال سے رپورٹ ملنے کے بعد ہی معلوم ہوسکتا ہے کہ اس کی موت کیسے واقع ہوئی۔ جان کا خطرہ ہونے اور پندرہ روز قبل ہوئے حملے کے تعلق سے بھی ڈی وائی ایس پی نے واضح کیا کہ تمام پہلووں کی جانچ کی جائے گی ،مضافاتی پولس انسپکٹر چندن گوپال، ٹاون پی ایس آئی نوین، فارنسیک ایکسپرٹ رمیش سمیت کافی دیگر پولس حکام نے اسپتال سمیت جائے وقوع پر پہنچ کر چھان بین کی ہے ۔