مدرسہ بورڈ کی قانونی حیثیت پر سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ؛ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی نے قرار دیاانصاف کی جیت

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 5th November 2024, 11:19 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 5 نومبر (ایس او نیوز)صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے یوپی مدرسہ بورڈ کی قانونی حیثیت کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے  اسے مدرسہ کمیونٹی کے لیے انصاف کی  جیت قراردیا ہے ۔واضح ہو کہ آج سپریم کورٹ نے اپنے تا ریخی فیصلے میں اتر پردیش مدرسہ بورڈ کی حیثیت پر مہر لگادی ہے۔ مولانا مدنی نے اس فیصلے کو خوش آئندبتاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ہندستانی مسلمانوں اور خاص طور پر مدرسوں سے وابستہ افراد کے لیے تسلی بخش اور حوصلہ افزائی کا باعث بھی ہے۔ ہم اسے صرف مدرسہ بورڈ کے تناظر میں نہیں دیکھ رہے ہیں، بلکہ  اس میں مدرسوں کے خلاف منفی مہم چلانے والے سرکاری اور غیر سرکاری عناصر کے لیے ایک واضح پیغام بھی پوشیدہ ہے جو ملک کے آئین کی پروا کئے بغیر ایک تعلیمی نظام کے سلسلے میں شب و روز جھوٹا پروپیگنڈا چلاتے ہیں ۔

جمعیۃ العلماء ہند کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں  مولانا   مدنی  نے  کہا کہ یہ لگاتار شکایت رہی ہے کہ نچلی عدالتیں اپنے فیصلوں میں توازن برقرار رکھ نہیں پاتیں اور اکثر پولس اور سرکاری موقف پر فیصلہ کرتی ہیں ۔ مگر آج سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو بدل کر آئینی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنایا ہے۔

مولانا محمود مدنی نے چیف جسٹس آف انڈیا کے اس تبصرے "جیو اور جینے دو" پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس جملے کی گہرائی سمجھنا ہر ہندوستانی کے لیے ضروری ہے۔ اس فیصلے سے ملک میں ایک پیغام جانا چا ہیے کہ ملک کے سبھی طبقے کو جینے کا یکساں حق حاصل ہے، بالخصوص آج مسلمان جس طرح خود کو علیحدہ اور بے بس محسوس کررہا ہے، جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے ہوئے حکومت کے کئی وزراء کھلے عام تشدد کی اپیل کررہے ہیںاور مدرسو ں کے وجود کو بوجھ بنا کر پیش کررہے ہیں، اس پس منظر میں سپریم کورٹ کا یہ بیان نہایت اہم نصیحت کا حامل اور ملک کے لو گوں کو بیدا ر کرنے والا ہے ۔مولانا مدنی نے اس موقع پر یو پی مدرسہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کی عدالتی کوششوں کی ستائش کی اور اس فیصلےکو ان کی محنتوں کا پھل بتایا ۔

آل انڈیا ٹیچرس ایسو سی ایشن کا اظہار تشکر
جمعیۃ العلماء ہند کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں  اس بات کو بھی شامل کیا گیا ہے کہ            آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے قومی جنرل سکریٹری  مولانا وحید اللہ خان سعیدی ، دیگر ذمہ داران مولانا محمد طارق شمسی ا ٹاوا  وغیرہم نے وہاٹس پیغام میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی اور ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کا شکریہ ادا کیاہے کہ انھوں نے الہٰ اباد ہائی کورٹ کی لکھنو بینچ  کی جانب سے مدرسوں کے خلاف کیے گئے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے داخل ایس ایل پی میں قطعی سماعت کی پیروی تک آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے افراد کا ہر طرح سے تعاون کیا۔ ریلیز کے مطابق ہمار اوفد عدالتی سماعتوں کے دوران جمعیۃ کے دفتر میں قیام کرتا رہا ۔جمعیۃ کے قانونی نگراں مولانا نیاز احمد فاروقی کاقیمتی تعاون ملا۔ یہ حضرات مقدمے کے سلسلے میں برابر جانکاری حاصل کرتے ہوئے ہم سب کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی تاریخ کا اعلان: لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی 25 نومبر سے 20 دسمبر تک ہوگی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کی تفصیلات مرکزی وزیر کرن رجیجو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر فراہم کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اجلاس 25 نومبر سے شروع ہو کر 20 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اجلاس کے دوران متعدد اہم بلوں پر غور و خوض کیا جائے گا۔

ہائی کورٹ کے تمام ججوں کو مساوی پنشن اور الاؤنس فراہم کرنےسپریم کورٹ کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے منگل کو ہائی کورٹ کے ججوں کے حوالے سے ایک اہم حکم جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام ہائی کورٹ کے ججوں کو بلا تفریق مساوی پنشن اور الاؤنس فراہم کیے جانے چاہئیں۔ عدالت نے وضاحت کی کہ عدالتی آزادی اور مالی آزادی کے درمیان ایک گہرا تعلق موجود ہے۔ اس کے ساتھ ...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات: انڈیا الائنس نے اپنا منشور جاری کیا، بڑے وعدوں کا اعلان

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات قریب آ رہے ہیں، اور اس پس منظر میں انڈیا الائنس نے آج اپنا انتخابی منشور پیش کیا ہے۔ کانگریس کے اس منشور میں خواتین کو ماہانہ 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، ریاست میں سلنڈر اور سرنا دھرم کوڈ 450 روپے میں فراہم کرنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ...

شرد پوار کا انتخابی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اشارہ: "کہیں تو رکنا پڑے گا"

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما شرد پوار نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات عوام کے سامنے بیان کرتے ہوئے کہا، "کہیں تو رکنا پڑے گا۔" ان کے اس بیان کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے قریب آنے کی وجہ سے کافی اہمیت دی جا ...

آندھرا میں سیلاب سے تحفظ کے لیے نائیڈو حکومت کا نیدرلینڈز کا جدید آبی نظام اختیار کرنے کا فیصلہ

آندھرا پردیش کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی آر ڈی اے) نے پیر کو ریاست کے ترقیاتی منصوبوں کے سلسلے میں اہم فیصلے کیے ہیں، جن میں رنگ روڈ کی تعمیر اور آبی ذخائر کے نظام کی بہتری پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے اس اجلاس کی صدارت کی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ...