سپریم کورٹ نے کولکاتا واقعہ کا لیا ازخود نوٹس، 20 اگست کو ہوگی معاملہ کی سماعت

Source: S.O. News Service | Published on 18th August 2024, 5:53 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 18/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی )  کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاج کے درمیان سپریم کورٹ نے اس واقعہ کا ازخود نوٹس لے لیا۔ رپورٹ کے مطابق اس معاملہ پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ منگل (20 اگست) کو سماعت کرے گی۔

منگل کو اس معاملے پر صبح سب سے پہلے سماعت کی جائے گی۔ اگرچہ یہ منگل کو سماعت کے لئے فہرست بند مقدمات میں 66 ویں نمبر پر ہے لیکن اس میں خصوصی تذکرہ کیا گیا ہے کہ اس معاملہ کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی۔

خیال رہے کہ 17 اگست کو طبی برادری کے ملک گیر غم و غصے اور ہڑتال کے درمیان اس معاملے پر سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ چیف جسٹس کو ارسال اس لیٹر پٹیشن میں سپریم کورٹ سے 9 اگست کو کولکاتا میں ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے ہولناک اور شرمناک واقعے کا از خود نوٹس لینے کی درخواست کی گئی تھی۔

عرضی گزار آرمی کالج آف ڈینٹل سائنس، سکندرآباد کی بی ڈی ایس ڈاکٹر مونیکا سنگھ کے وکیل ستیم سنگھ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ آر جی کر میڈیکل کالج پر 14 اگست کو سماج دشمن عناصر کے ذریعہ ہوئے حملے کی منصفانہ تحقیقات کو یقینی بنایا جائے۔ خط میں میڈیکل کالج اور اس کے ملازمین کی سیکورٹی کے لیے مرکزی فورسز کی تعیناتی کی بھی اس وقت حکم دینے کی درخواست کی گئی جب تک کہ کیس زیر التوا ہے۔ یہ دلیل دی گئی کہ یہ اقدام مقامی قانون اور نافذ کرنے والے اداروں کی حملے کو روکنے میں ناکامی اور جائے وقوعہ پر ہونے والی بربریت کے پیش نظر انتہائی اہم ہے۔

اپنے خط میں انہوں نے طبی ماہرین پر وحشیانہ حملوں کے تشویشناک حد تک بڑھتے ہوئے واقعات کا حوالہ دیا۔ کولکاتا کے میڈیکل کالج میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کا خاص ذکر کیا گیا، جس میں ایک پی جی ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا تھا۔

اس میں کہا گیا، ’’طبی پیشہ ور افراد پر وحشیانہ حملے حالیہ ذاتی المیہ کے ساتھ ہی ان لوگوں کو درپیش سنگین خطرات کی بھیانک یاد دہانی ہیں جو جان بچانے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔ اس سے ایسے اہم پیشوں سے وابستہ افراد کی حفاظت کے تئیں تشویش میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔‘‘

درخواست میں کہا گیا کہ ہندوستان میں ڈاکٹر 10 سے 11 سال کی سخت تعلیم اور تربیت، بشمول میڈیکل اسکول اور ریزیڈنسی، جان بچانے اور معاشرے کی خدمت کے لیے وقف کرتے ہیں۔ ان کی وابستگی میں کئی سالوں کی جاگ کر گزاری گئی راتیں، گہرا مطالعہ اور عملی تجربہ شامل ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ حملوں کے باعث اسپتال کے آپریشنز شدید متاثر ہوئے ہیں۔ طبی کارکن خوف سے بھرے ہوئے ہیں۔ کالج اور ملازمین کی سیکورٹی کے لیے فوری طور پر مرکزی فورسز کی تعیناتی ضروری ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بلڈوزر کارروائیوں پر مایاوتی کی تشویش، ملک بھر کے لیے یکساں رہنما اصول کی ضرورت پر زور

اتر پردیش کی سابق وزیراعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے ملک میں بڑھتے ہوئے بلڈوزر کارروائیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے میں پورے ملک کے لیے یکساں رہنما اصول وضع کیے جائیں تاکہ انصاف کو یقینی بنایا ...

مرکزی حکومت کی 'ون نیشن ون الیکشن' کی منظوری، پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے کی تیاریاں جاری

وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت کابینہ نے 'ون نیشن-ون الیکشن' (ایک ملک، ایک انتخاب) کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ اس تجویز کے تحت ملک بھر میں تمام انتخابات، بشمول لوک سبھا، اسمبلی اور دیگر انتخابات، بیک وقت منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی جانچ کے لیے سابق صدر ...

موسلا دھار بارش کے پیش نظر 11 ریاستوں میں الرٹ، یوپی کے 24 اضلاع میں سیلاب کا خطرہ

ملک کے مختلف حصوں میں بدھ کے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں بھی اچھی بارش کے امکانات ہیں، جبکہ پہاڑی علاقوں سے میدانی علاقوں تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اس سلسلے میں مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں سمیت 11 ریاستوں میں شدید بارش ...

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کی ووٹنگ شروع، 24 سیٹوں پر 219 امیدواروں کا مقابلہ

جموں و کشمیر میں آج صبح 7 بجے سے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ یہ انتخابات 10 سال کے بعد ہو رہے ہیں اور دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کی تقسیم کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ووٹرز وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ووٹنگ کا عمل شام 6 بجے تک جاری ...

کانگریس کا امت شاہ سے سوال: اگر منی پور میں حالات ٹھیک ہیں تو پی ایم مودی نے دورہ کیوں نہیں کیا؟

کانگریس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور سے متعلق بیان کے بعد مرکزی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر امت شاہ کے مطابق شمال مشرق کی اس ریاست میں حالات معمول پر ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی اب تک وہاں جانے کی ہمت کیوں نہیں دکھا پائے؟