سپریم کورٹ کا فیصلہ: مدارس کی سرکاری فنڈنگ جاری، این سی پی سی آر کی سفارشات پر پابندی

Source: S.O. News Service | Published on 21st October 2024, 5:03 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 21/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ نے پیر کے روز ایک اہم فیصلے میں قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال (این سی پی سی آر) کی سفارشات پر عمل درآمد روک دیا، جس کے نتیجے میں مدارس کو حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی فنڈنگ بدستور جاری رہے گی۔ عدالت نے این سی پی سی آر کی اس سفارش کو بھی مسترد کر دیا، جس میں غیر منظور شدہ مدارس کے طلبا کو سرکاری اسکولوں میں داخل کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس فیصلے سے مدارس کی خود مختاری کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے داخل عرضی پر مرکزی حکومت، ملک کی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ جمعیۃ علما ہند کی طرف سے داخل عرضی پر سماعت کے دوران عرضی دہندہ کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ اترپردیش حکومت نے اقلیتوں کے تعلیمی اداروں کے قیام اور انتظام کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔

جمعیۃ علما ہند نے اتر پردیش اور تریپورہ حکومتوں کی اس ہدایت کو چیلنج کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غیر منظور شدہ مدارس کے طلبا کو سرکاری اسکولوں میں منتقل کر دیا جانا چاہیے۔ عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ اس سال 7 جون اور 25 جون کو جاری این سی پی سی آر کی سفارش پر کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں ریاستوں کے ذریعہ جاری حکم بھی معطل رہیں گے۔ عدالت نے جمعیۃ علماء ہند کو اتر پردیش اور تریپورہ کے علاوہ دیگر ریاستوں کو بھی اپنی عرضی میں فریق بنانے کی اجازت دی ہے۔

واضح ہو کہ این سی پی سی آر نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کو خط لکھ کر مدرسہ بورڈ کو دیے جانے والے فنڈ کو روکنے کے لیے کہا تھا۔ این سی پی سی آر نے بتایا تھا کہ مدرسے میں نہ تو بچوں کو بنیادی تعلیم ملتی ہے اور نہ ہی ان کو مڈ ڈے میل کی سہولت کا کوئی فائدہ ہوتا ہے۔ ساتھ ہی این سی پی سی آر نے کہا تھا کہ مدرسہ بورڈ آر ٹی آئی یعنی تعلیم کے حقوق کے قانون پر عمل تک نہیں کرتا۔

کمیشن نے الزام لگایا تھا کہ مدرسوں کا پورا فوکس صرف مذہبی تعلیم پر ہی ہوتا ہے جس سے بچوں کو ضروری تعلیم نہیں مل پاتی ہے۔ اس سے وہ باقی بچوں سے پیچھے چھوٹ جاتے ہیں۔ این سی پی سی آر کی رپورٹ کے مطابق مدرسہ بورڈ بچوں کے حقوق کو لے کر بیدار نہیں ہے، نہ تو وہ معیاری تعلیم دے رہے ہیں اور نہ ہی انہیں مین اسٹریم میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر جنرل اوپیندر دویدی کی جانب سے سخت بیان

مشرقی لداخ میں تعطل کے خاتمے کے لیے ہندوستان اور چین کے درمیان معاہدے کے بعد، ہندوستانی فوج کے جنرل اوپیندر دویدی نے اہم بیان دیا ہے۔ منگل، 22 اکتوبر 2024 کو، انہوں نے اے این آئی کو بتایا کہ ہندوستانی افواج تب ہی چین سے پیچھے ہٹیں گی جب لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کی صورتحال ...

یوپی حکومت نے انکاؤنٹر کے حوالے سے نئی ہدایات جاری کیں

یوپی پولیس کے انکاؤنٹر کے حوالے سے اٹھتے سوالات کے تناظر میں یوگی حکومت نے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ ہدایات ڈی جی پی کی جانب سے دی گئی ہیں، جن کے مطابق انکاؤنٹر کرنے والی ٹیم کو مجرم کے مرنے یا زخمی ہونے کی صورت میں انکاؤنٹر کی جگہ کی ویڈیو گرافی کرنا ہوگی۔ نئے رہنما خطوط ...

اجیت پوار کی قیادت میں این سی پی نے نواب ملک کی بیٹی کو امیدوار نامزد کیا

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ اجیت پوار نے نواب ملک کی بیٹی، ثنا ملک شیخ، کو ممبئی کے انوشکتی نگر اسمبلی حلقہ سے امیدوار نامزد کیا ہے۔ ثنا ملک 23 اکتوبر کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ نواب ملک کی پارٹی میں سرگرمیوں کے باعث بی جے پی کی قیادت بے ...

دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی میں اضافہ، ’جی آر اے پی-2‘ کے تحت نئی پابندیاں اور ہدایات جاری

دہلی اور این سی آر میں فضائی آلودگی کے بڑھتے مسائل کے پیش نظر آج، 22 اکتوبر 2024، جی آر اے پی (گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان) کے دوسرے مرحلے یعنی جی آر اے پی-2 کو نافذ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا جب دہلی میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) خطرناک حد تک بڑھ کر 300 سے تجاوز کر چکا ہے۔ ...

بی جے پی کی پہلی فہرست میں نام نہ آنے پر اراکین اسمبلی کا ساگر بنگلے پر احتجاج

ہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی جانب سے 99 امیدواروں پر مشتمل پہلی فہرست اتوار کو جاری کی گئی تھی۔ جن امیدواروں کے نام اس فہرست میں شامل تھے، انہوں نے راحت کی سانس لی، لیکن جن کا نام شامل نہیں تھا، ان میں سے کئی اراکین اسمبلی ناراض ہو گئے۔

ہریانہ: پرالی کے دھوئیں سے پریشان، 24 افسران اور ملازمین معطل

ہریانہ میں پرالی جلانے پر پابندی عائد ہے، لیکن اس میں خاطر خواہ کمی نظر نہیں آ رہی۔ اس صورتحال کے پیش نظر، حکومت نے محکمہ زراعت کے 24 افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہے۔ منگل کو حکومت نے ان 24 ملازمین کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا، جن میں ایگریکلچر ڈیولپمنٹ افسر سے لے کر ...