سنبھل سانحہ: حکومت پر الزام، پرینکا گاندھی نے مظلومین کے انصاف کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا
نئی دہلی، 25/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس کی جنرل سکریٹری اور وائناڈ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے سنبھل واقعہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یوگی حکومت کے رویے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس حساس معاملے میں حکومت نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے فریقین کو سنے بغیر فیصلہ کیا۔ پرینکا نے کہا کہ انتظامیہ کی جلد بازی اور غیر ذمہ دارانہ رویے نے حالات کو مزید کشیدہ کر دیا اور حکومت نے صورتحال کو سنبھالنے کے بجائے خود اسے بگاڑنے میں کردار ادا کیا۔
پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر لکھا "اقتدار میں بیٹھ کر امتیازی سلوک، ظلم اور پھوٹ ڈالنے کی کوشش کرنا نہ عوام کے مفاد میں ہے، نہ ملک کے مفاد میں۔ سپریم کورٹ کو اس معاملے کی نوٹس لیتے ہوئے انصاف کرنا چاہیے۔ ملک کے عوام سے میری اپیل ہے کہ ہر حال میں امن قائم رکھیں۔"
پرینکا گاندھی سے قبل کانگریس کے میڈیا اینڈ پبلسٹی شعبہ کے چیئرمین پون کھیڑا نے بھی سنبھل معاملے پر بی جے پی کو پھٹکار لگائی تھی۔ انہوں نے کہا "بٹیں گے تو کٹیں گے" کا نعرہ دینے والے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی انتظامیہ میں اتر پردیش کو محفوظ ہاتھوں میں نہیں کہا جا سکتا۔ سنبھل کے واقعہ میں مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کی گئی، جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ کانگریس نے کہا کہ یہ واقعہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی طرف سے مل کر کی گئی سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے، جس میں مذہب کی بنیاد پر سماج میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔"
پون کھیڑا نے آگے کہا کہ انتظامیہ کا کام امن اور بھائی چارہ بنائے رکھنا ہے لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس کا ایجنڈا سماج کو تقسیم کرنا ہے۔ سنبھل میں ہوئے تشدد کے لیے انہوں نے ریاستی حکومت اور انتظامیہ کی شدید تنقید کی۔