سری لنکا میں ہوئے انتخابات میں دسانائیکے کی پارٹی کو ملی زبردست کامیابی، 159 سیٹوں پر درج کی جیت
کولمبو، 16/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سری لنکا کے حالیہ عام انتخابات میں صدر انورا دسانائیکے کی قیادت میں نیشنل پیپلز پاور (این پی پی) اتحاد نے دوتہائی اکثریت کے ساتھ شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ جیت سری لنکا کی انتخابی تاریخ کی سب سے بڑی کامیابیاں میں سے ایک قرار دی جا رہی ہے، کیونکہ این پی پی نے 225 پارلیمانی سیٹوں میں سے 159 پر قبضہ کیا ہے۔ اس کے برعکس، راج پکشے خاندان کی جماعت پودُجنا پیرامونا پارٹی (پی پی پی) کا تقریباً صفایا ہو گیا ہے، اور وہ بڑی تعداد میں نشستیں ہار گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انورا دسانائیکے کا تعلق بایاں محاذ نظریہ سے ہے۔ ہندوستان کے ساتھ ان کی پارٹی جے وی پی (جنتا ومکتی پیرامونا) کے رشتے پیچیدہ ہیں۔ انورا کمارا دسانائیکے کی پارٹی نے نظریاتی طور پر ہندوستان سے دوری بنائے رکھی ہے۔ حالانکہ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد دسانائیکے نے ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ دسانائیکے کو چین کا قریبی تصور کیا جاتا ہے، لیکن انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندوستان اور چین دونوں دوست ہیں۔
بہرحال، جمعہ کے روز سری لنکا کے پارلیمانی انتخاب کے نتائج کا اعلان الیکشن کمیشن نے کیا۔ سب سے زیادہ 159 سیٹوں پر این پی پی اتحاد کو کامیابی ملی ہے۔ راج پکشے فیملی کی پارٹی پی پی پی کو صرف 3 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ سابق صدر رانیل وکرماسنگھے کی حمایت والی نیو ڈیموکریٹک فرنٹ نے 5 سیٹوں پر قبضہ جمایا۔ اپوزیشن کے لیڈر سجیتھ پریم داسا کی سماگی جن بالویگیا پارٹی کے حصے میں 40 سیٹیں آئی ہیں۔