کیا پرشانت کشور لوک سبھا الیکشن لڑیں گے؟ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں
پٹنہ ، 9؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) سیاسی حکمت عملی سے سیاسی کارکن بنے پرشانت کشور نے ابھی تک واضح طور پر نہیں کہا ہے کہ آیا وہ یا ان کی جماعت الیکشن لڑے گی یا نہیں۔ لیکن ایک ضلع میں ان کے حامیوں کے درمیان کرائے گئے رائے عامہ کے سروے میں 95 فیصد سے زیادہ لوگوں نے کہا کہ انہیں 2024 میں لوک سبھا کا الیکشن لڑنا چاہیے۔
اس رائے شماری کے بعد اس بات کو تقویت ملی ہے کہ وہ انتخابی جنگ میں اتر سکتے ہیں کیونکہ وہ اکثر کہہ چکے ہیں کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ ان کے معاونین ہی لیں گے۔ وہ بہار میں پد یاترا کر رہے ہیں۔ منتظمین نے کہا کہ اتوار (8 جنوری) کو ان کی جن سوراج پدیاترا نے ان کے حامیوں کے درمیان پہلا سروے کیا کہ آیا انہیں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینا چاہیے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اس سروے میں حصہ لیا وہ مشرقی چمپارن کے لوگ ہیں۔نومبر میں جب مہم نے مغربی چمپارن ضلع میں ان کے حامیوں کے درمیان ایک سروے کیا کہ آیا اس مہم کو سیاسی پارٹی کی شکل اختیار کرنی چاہیے، 2,887 میں سے 2,808 لوگوں (تقریباً 97 فیصد) نے پرشانت کشور کی حمایت کی تھی۔ منتظمین نے اب مہم کے حامیوں سے اس بارے میں رائے طلب کی ہے کہ آیا اسے اب لوک سبھا انتخابات لڑنا چاہئے یا نہیں، اس بات کا اشارہ ہے کہ I-PAC کے بانی کشور اگلے سال کے انتخابات لڑنے کے خیال سے اتفاق کر رہے ہیں۔
کشور نے کہا ہے کہ اس مہم سے جڑے لوگ ہی فیصلہ کریں گے کہ موجودہ مہم کو سیاسی شکل اختیار کرنا چاہیے اور الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں۔پرشانت کشور نے کئی سیاسی جماعتوں کے لیے ایک کامیاب حکمت عملی کے طور پر کام کیا ہے۔ پرشانت کشور اپنے پورے سفر میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی قیادت والی مخلوط حکومت کی تنقید کرتے رہے ہیں۔