سماجوادی پارٹی کا یوپی ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف 3 سیٹوں پر دوبارہ انتخابات کا مطالبہ
لکھنؤ، 21/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اتر پردیش کی 9 اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے انتخابی عمل میں دھاندلی کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اپنی پریس کانفرنس میں متعدد افسران کے نام لیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایس پی کے حامیوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا اور انتخابی عمل میں سازش کی گئی۔ نتائج کا ابھی تک انتظار ہے، مگر سیاسی ماحول میں کشیدگی اور گرما گرمی میں کمی نہیں آئی ہے۔
سماجوادی پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری پروفیسر رام گوپال یادو نے مظفرنگر ضلع کی میرانپور، مرآباد ضلع کی کندرکی اور ضلع کانپور شہر کی سیسامؤ اسمبلی سیٹوں میں دوبارہ ووٹنگ کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان حلقوں میں الیکشن ایس پی اور پولیس-انتظامیہ کے درمیان ہوا اور انتظامیہ نے کھلے عام دھاندلی کی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی اور پارٹی چاہتی ہے کہ ان تین نشستوں پر دوبارہ ووٹنگ کرائی جائے۔
شیوپال یادو، جو کٹہری اسمبلی نشست کے انچارج تھے، نے بھی پولیس، انتظامیہ اور بی جے پی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جمہوریت کا قتل کر رہی ہے اور اس نے غلط طریقوں سے انتخابات جیتنے کی کوشش کی ہے۔ شیوپال نے کہا کہ بی جے پی نے بوتھوں پر قبضہ کیا اور لوگوں کے ووٹر کارڈ تک چھین لیے، جس سے انتخابات میں دھاندلی کی صورتحال پیدا ہوئی۔
سماجوادی پارٹی نے کل یعنی 21 نومبر کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی کے بعد انتخابی کمیشن کو شکایت کی تھی، جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا تھا۔ اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ بی جے پی ووٹ کے بجائے بدعنوانی سے جیتنا چاہتی ہے اور ان کے ووٹرز کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، اگرچہ کچھ نشستوں پر دھاندلی کی وجہ سے پارٹی ہار سکتی ہے لیکن سماجوادی پارٹی پانچ سے چھ نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگی۔
کل ہونے والے انتخابات میں ہنگامہ آرائی کی صورت میں پولیس پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ایک خاص طبقہ کے ووٹروں کو مختلف حربوں سے ووٹنگ کے عمل سے روکا۔ سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ پولیس نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ووٹروں کو خوفزدہ کرنے اور ان کا حق رائے دہی چھیننے کی کوشش کی۔ ایس پی نے الزام لگایا کہ پولیس کی اس کارروائی کی وجہ سے کئی افراد اپنے ووٹ نہیں ڈال سکے، اور اس نے جمہوری عمل کو متاثر کیا۔
اس پر سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں نے انتخابات کے بعد انتخابی کمیشن سے شکایت کی، جس میں کہا گیا کہ پولیس اور انتظامیہ نے ایک مخصوص سیاسی جماعت کی حمایت میں دھاندلی کی۔ ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اس الزام کو مزید تقویت دی اور کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کا یہ کردار بی جے پی کے حق میں تھا، جس کے نتیجے میں ووٹروں کی حق تلفی ہوئی۔