مہاراشٹر اسمبلی انتخابات: شیوسینا یو بی ٹی کا انتخابی منشور جاری، لڑکوں کے لیے مفت تعلیم اور دیگر اہم وعدے
ممبئی، 7/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے تناظر میں شیوسینا یو بی ٹی نے اپنا انتخابی منشور آج جاری کر دیا۔ پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کو منشور کی رونمائی کرتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی۔ ادھو نے اس انتخابی منشور کو ’وچن نامہ‘ کا نام دیتے ہوئے کہا، ’’مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت کے بعد ہم شیوسینا کی جانب سے کیا اقدامات کریں گے، عوام کی خدمت کس طرح کریں گے، اس کا لائحہ عمل ہم نے عوام کے سامنے رکھا ہے۔ ہم جو وعدے کرتے ہیں، انھیں عملی طور پر پورا کرتے ہیں۔ ہم نے ماضی میں بھی اپنے وعدے پورے کیے ہیں اور آج بھی جو وعدے کیے ہیں، انھیں عوام کی حمایت سے مکمل کریں گے۔‘‘
شیوسینا یو بی ٹی کے انتخابی منشور میں کئی اہم وعدے کیے گئے ہیں۔ اس میں لڑکوں کو مفت تعلیم اور ضروری اشیا کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ان کے اہم وعدوں میں دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو رد کرنا بھی شامل ہے۔ ٹھاکرے نے اس انتخابی منشور کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر انتخابی وعدے اپوزیشن اتحاد مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے انتخابی منشور کا حصہ ہیں، لیکن کچھ نکات ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شیوسینا، کانگریس اور شرد پوار کی قیادت والی این سی پی والا ایم وی اے 20 نومبر کو ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخاب کے لیے اپنا انتخابی منشور بھی جاری کرے گا۔
دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تعلق سے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اسے رَد کیا جائے گا کیونکہ اس کا منفی اثرات ممبئی پر پڑیں گے۔ انھوں نے کہا کہ تیزی سے ہو رہی شہر کاری کو دھیان میں رکھتے ہوئے مہاراشٹر اور ممبئی میں بھی رہائش پالیسی ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایم وی اے برسراقتدار ہوتی ہے تو کولی واڑا اور گوٹھانوں کے کلسٹر ڈیولپمنٹ کو روکا جائے گا اور یہ رہائشیوں کو بھروسہ میں لینے کے بعد کیا جائے گا۔