شرد پوار کا انتخابی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اشارہ: "کہیں تو رکنا پڑے گا"

Source: S.O. News Service | Published on 5th November 2024, 5:22 PM | ملکی خبریں |

ممبئی، 5/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما شرد پوار نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات عوام کے سامنے بیان کرتے ہوئے کہا، "کہیں تو رکنا پڑے گا۔" ان کے اس بیان کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے قریب آنے کی وجہ سے کافی اہمیت دی جا رہی ہے، کیونکہ یہ ان کی سیاسی مستقبل کی ممکنہ تبدیلی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

شرد پوار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’میں کوئی انتخاب نہیں لڑنا چاہتا۔ انتخاب کو لے کر مجھے اب رکنا چاہیے اور نئی نسل کو آگے آنا چاہیے۔‘‘ یہ بیان انھوں نے بارامتی دورہ کے دورن دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اقتدار میں نہیں ہوں۔ میں راجیہ سبھا میں ہوں۔ میرے پاس اب بھی ڈیڑھ سال کا وقت باقی ہے۔ ڈیڑھ سال بعد مجھے سوچنا ہوگا کہ راجیہ سبھا جاؤں یا نہیں۔ لوک سبھا تو میں نہیں لڑوں گا۔ کوئی بھی انتخاب نہیں لڑوں گا۔ کتنے انتخاب لڑے جائیں؟ اب تک 14 انتخاب ہو چکے ہیں۔ آپ نے ایک بار بھی گھر نہیں بیٹھایا مجھے۔ ہر بار مجھے منتخب کر رہے ہیں، تو کہیں تو تھمنا ہی چاہیے۔ میں نے اس فارمولے پر کام کرنا شروع کر دیا ہے کہ نئی نسل کو اب آگے آنا چاہیے۔‘‘

اس درمیان شرد پوار نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے کام کی کچھ تعریف بھی کی، لیکن انھوں نے زور دے کر کہا کہ آئندہ تین دہائیوں تک اس علاقے (بارامتی) کی ترقی کے لیے نئی قیادت کی ضرورت ہے۔ شرد پوار کا اشارہ بھتیجے یوگیندر پوار کی طرف تھا جو این سی پی-ایس پی کی طرف سے امیدوار بنائے گئے ہیں۔ یوگیندر اسمبلی انتخاب میں اپنے چچا اجیت پوار کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں اس لیے مقابلہ دلچسپ ہو گیا ہے۔

بہرحال، بارامتی کے شرپھوسل میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے شروع میں بارامتی لوک سبھا سیٹ کے لیے مقابلہ مشکل تھا، کیونکہ یہ فیملی میں لڑا گیا، اور اب 5 ماہ بعد علاقہ کے لوگ ایسی ہی حالت دیکھیں گے۔ دراصل بارامتی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے عام انتخاب میں بھابھی اور اجیت پوار کی شریک حیات سنیترا پوار کو شکست دی تھی۔ اب مقابلہ یوگیندر اور اجیت کے درمیان ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدرسہ بورڈ کی قانونی حیثیت پر سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ؛ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی نے قرار دیاانصاف کی جیت

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے یوپی مدرسہ بورڈ کی قانونی حیثیت کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے  اسے مدرسہ کمیونٹی کے لیے انصاف کی  جیت قراردیا ہے ۔واضح ہو کہ آج سپریم کورٹ نے اپنے تا ریخی فیصلے میں اتر پردیش مدرسہ بورڈ کی حیثیت پر مہر ...

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی تاریخ کا اعلان: لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی 25 نومبر سے 20 دسمبر تک ہوگی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کی تفصیلات مرکزی وزیر کرن رجیجو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر فراہم کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اجلاس 25 نومبر سے شروع ہو کر 20 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اجلاس کے دوران متعدد اہم بلوں پر غور و خوض کیا جائے گا۔

ہائی کورٹ کے تمام ججوں کو مساوی پنشن اور الاؤنس فراہم کرنےسپریم کورٹ کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے منگل کو ہائی کورٹ کے ججوں کے حوالے سے ایک اہم حکم جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام ہائی کورٹ کے ججوں کو بلا تفریق مساوی پنشن اور الاؤنس فراہم کیے جانے چاہئیں۔ عدالت نے وضاحت کی کہ عدالتی آزادی اور مالی آزادی کے درمیان ایک گہرا تعلق موجود ہے۔ اس کے ساتھ ...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات: انڈیا الائنس نے اپنا منشور جاری کیا، بڑے وعدوں کا اعلان

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات قریب آ رہے ہیں، اور اس پس منظر میں انڈیا الائنس نے آج اپنا انتخابی منشور پیش کیا ہے۔ کانگریس کے اس منشور میں خواتین کو ماہانہ 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، ریاست میں سلنڈر اور سرنا دھرم کوڈ 450 روپے میں فراہم کرنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ...

آندھرا میں سیلاب سے تحفظ کے لیے نائیڈو حکومت کا نیدرلینڈز کا جدید آبی نظام اختیار کرنے کا فیصلہ

آندھرا پردیش کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی آر ڈی اے) نے پیر کو ریاست کے ترقیاتی منصوبوں کے سلسلے میں اہم فیصلے کیے ہیں، جن میں رنگ روڈ کی تعمیر اور آبی ذخائر کے نظام کی بہتری پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے اس اجلاس کی صدارت کی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ...