بینگلورو میں جنسی زیادتی کی شکار خاتون کا انکشاف: بی جے پی ایم ایل اے مُنی رتنا نے دو سابق وزرائے اعلیٰ سمیت کئی افسران کو ہنی ٹریپ میں پھنسایا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 10th October 2024, 12:37 AM | ریاستی خبریں |

بینگلورو 9/اکتوبر (ایس او نیوز): بی جے پی سے تعلق رکھنے والے کرناٹک کے رکن اسمبلی مُنی رتنا   پر ایک خاتون نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دو سابق وزرائے اعلیٰ کو سیاسی فائدے کے لیے ہنی ٹریپ کیا۔ خاتون، جو خود جنسی زیادتی کا شکار ہیں، نے دعویٰ کیا کہ مُنی رتنا   کے پاس خفیہ ویڈیوز موجود ہیں جنہیں انہوں نے اعلیٰ سیاسی شخصیات کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا۔

بدھ کے روز بینگلورو میں منعقدہ پریس کانفرنس میں خاتون نے کہا کہ یہ واقعات 2020 یا 2021 کے دوران بنگلورو میں پیش آئے تھے۔ خاتون نے مزید کہا کہ اگر حکومت انہیں تحفظ فراہم کرے تو وہ دونوں سابق وزرائے اعلیٰ کے نام ظاہر کرنے کے لیے تیار ہیں اور اس حوالے سے تمام دستاویزات اور ویڈیو ثبوت خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کو فراہم کر سکتی ہیں۔ خاتون کے مطابق مُنی رتنا  نے وزارتی عہدہ حاصل کرنے کے لیے وزرائے اعلیٰ کا ہنی ٹریپ کیا تھا۔

خاتون نے انکشاف کیا کہ ایم ایل اے نے کئی خواتین کا استحصال کیا، جن میں ایچ آئی وی سے متاثرہ خواتین بھی شامل ہیں۔ خاتون کا کہنا تھا کہ مُنی رتنا    کے پاس جدید اور بےحد ایڈوانس کیمرے ہیں، جو کسی میڈیا ہاؤس کے پاس بھی نہیں ہیں۔ ان کے کزن، سدھاکر رام چندر نائیڈو، ہنی ٹریپ کی کارروائیوں کو ریکارڈ کرنے اور کنٹرول کرنے کے لیے ان آلات کا انتظام کرتے تھے۔ متاثرہ خاتون نے دعویٰ کیا کہ وہ کچھ ویڈیو کلپس محفوظ کرنے میں کامیاب رہیں، جنہیں ثبوت کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔

خاتون نے مزید بتایا کہ مُنی رتنا  نے محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران اور کئی سیاسی رہنماؤں کو بھی ہنی ٹریپ کیا ہے، جن میں اے سی پی، سی پی آئی اور دیگر سرکاری عہدیدار شامل ہیں۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ بی جے پی رہنما اشوتھ نارائن اور اشوک میرے اور مُنی رتنا   دونوں کی برین میپنگ کرائیں تاکہ سچائی سامنے آسکے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ مُنی رتنا   نے انہیں ذاتی طور پر ہنی ٹریپ کے لیے استعمال نہیں کیا، لیکن کئی دیگر خواتین کو استعمال کرتے ہوئے ان کی ویڈیوز بنائی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہنی ٹریپ میں کوئی فلمی اداکارہ شامل نہیں تھی۔

خاتون نے انکشاف کیا کہ تقریباً پانچ یا چھ خواتین جنہیں ہنی ٹریپ کے لیے استعمال کیا گیا تھا، شدید خوفزدہ ہیں۔ اگر وہ بھی سامنے آئیں تو مزید حقائق منظر عام پر آ سکتے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایم ایل اے مُنی رتنا   اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں اور ان کے خلاف بنگلورو اور رام نگر کے مختلف تھانوں میں تین مقدمات درج ہیں۔ ان پر ریپ، جنسی ہراسانی، خواتین کی عزت پر حملہ، اور دیگر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے 50ویں یومِ تاسیس پر ریاستی حکومت کی اپیل: تعلیمی و کاروباری ادارے کنڑ اپرچم لہرائیں

یکم نومبر کو کرناٹک کا یومِ تاسیس منایا جاتا ہے، اور اس سال ریاست میں 50واں یومِ تاسیس خاص اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس موقع پر کانگریس حکومت نے ریاست بھر کے تعلیمی اداروں، کاروباری مراکز اور مختلف تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس دن کو خاص انداز میں مناتے ہوئے ریاستی اتحاد اور ...

وجئے پورہ میں وقف عدالت کے بعد متعلقہ افسران کے ساتھ جائزہ میٹنگ، مزراعی اور وقف جائیدادیں خدا کی امانت : ضمیراحمد خان

مزراعی ہو یا وقف جائیداد، خدا کی ملکیت اور اس کی امانت ہے۔ ہاؤسنگ، اقلیتی بہبود اور اوقاف کے وزیر ضمیر احمد خان نے کہا کہ اس کا تحفظ حکومت اور سماج دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ وقف عدالت کے سلسلے میں عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کی طرف سے کمیونٹی ...

دستوری ترمیم کی دفعہ 371Jکا مکمل نفاذ پریانک کھرگے کے لئے ایک چیلنج، کلبرگی میں منعقدہ اجلاس سے لکشمن دستی، اکرم نقاش اور ماجد داغی و دیگر کا خطاب

علاقہ حیدر آباد کرناٹک کی ترقی اور پسماندگی کے خاتمہ کے لئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر  ملیکارجن کھرگے اور سابق چیف منسٹر کرناٹک دھرم سنگھ کے سیاسی تَدَبُّر سے حاصل کردہدستور کی ترمیمی دفعہ371 (جے) کا مکمل نفاذوزیر کرناٹک مسٹر پریانک کھرگے متعلقہ کابینی ذیلی کمیٹی کے صدر و ...

کرناٹک کی ذات پات مردم شماری: کیا مسلمانوں کی بڑھتی آبادی سماجی و سیاسی مخالفت کی وجہ بن رہی ہے؟۔۔۔۔۔۔ از:عبدالحلیم منصور 

حکومت کرناٹک نے حال ہی میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ کو عوام کے سامنے لانے کی تیاریاں شروع کی ہیں۔ اس رپورٹ کے نتائج ریاست کے سماجی، اقتصادی، اور تعلیمی ڈھانچے کا جامع جائزہ پیش کریں گے، جس کی بنیاد پر اہم حکومتی فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔ تقریباً 48 جلدوں پر مشتمل مردم ...