شاہی عیدگاہ پارک میں لکشمی بائی کا مجسمہ: دہلی ہائی کورٹ نے متعلقہ ایجنسیوں کو معائنہ کرنے کا حکم دیا

Source: S.O. News Service | Published on 5th October 2024, 11:48 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی ، 5/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی کے شاہی عیدگاہ پارک میں رانی لکشمی بائی کا مجسمہ نصب کرنے کے معاملے پر جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران، عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی کے وکیل نے بتایا کہ مجسمہ پہلے ہی نصب کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ ایک تین رکنی ٹیم تشکیل دے کر موقع کا معائنہ کریں اور یہ واضح کریں کہ مجسمہ کس مقام پر نصب کیا گیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت دہلی ہائی کورٹ میں 7 اکتوبر 2024 کو مقرر کی گئی ہے۔

سماعت کے دوران، دہلی ترقیاتی اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کے وکیل نے ہائی کورٹ میں کہا، ’’کسی کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے، اس لئے مجسمہ کے تین طرف ایک باونڈری وال بنائی گئی ہے۔‘‘ وہیں، ایم سی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا، ’’مجسمہ عیدگاہ کی دیوار سے 200 میٹر کی دوری پر ہے۔ اس کی وجہ سے کسی کے جذبات کو کوئی ٹھیس نہیں پہنچے گی۔‘‘

دونوں فریقین کے دعوے سننے کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے ایک بار پھر متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ اس جگہ کا معائنہ کریں اور عدالت کو آگاہ کریں کہ مجسمہ کہاں موجود ہے۔

خیال رہے کہ دہلی کے موتیا خان علاقے میں رانی لکشمی بائی کے مجسمے کی تنصیب کا کام شروع ہو گیا تھا لیکن یہاں کے مقامی لوگوں کی جانب سے احتجاج کے باعث کام روک دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھی تعیناتی کی گئی ہے۔

دہلی کے محکمہ تعمیرات عامہ نے 2016-17 میں ایک منصوبہ تیار کیا تھا، جس کے تحت بندھو گپتا روڈ پر نصب رانی لکشمی بائی کا مجسمہ منتقل ہونا تھا۔ دہلی ترقیاتی اتھارٹی نے شاہی عیدگاہ کے قریب مجسمہ نصب کرنے کے لئے زمین فراہم کی تھی۔ اب عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی نے اس کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے، جس میں یہ اپیل کی گئی ہے کہ مجسمہ یہاں نصب نہ کیا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

گجرات میں بلڈوزر کارروائی پر عدالت نے تشویش کا اظہار کیا، مگر پابندی عائد نہیں کی

پورے ملک میں بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود، گجرات کے گیر سومناتھ میں سومناتھ مندر کے قریب 112 سال پرانی درگاہ، مسجد اور قبرستان سمیت 9 عمارتوں کے خلاف بلڈوزر کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے سخت ردعمل تو ظاہر کیا، مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ ...

کولکاتہ: خاتون ڈاکٹر کے قتل کے خلاف جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج جاری، 24 گھنٹے میں مطالبات نہ ماننے پر بھوک ہڑتال کا انتباہ

کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ انصاف کے حصول کے لیے مشتعل جونیئر ڈاکٹروں نے جمعہ کی شام اپنی 'مکمل کام ہڑتال' واپس لینے کا فیصلہ کیا، لیکن انہوں نے ممتا حکومت کو واضح کیا کہ اگر ان کے ...

چھتیس گڑھ: سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 36 نکسلی ہلاک

  اطلاع مل رہی ہے کہ چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ نارائن پور اور دنتے واڑہ اضلاع کی سرحد پر سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 36 نکسلی مارے گئے ہیں۔ دنتے واڑہ کے اضلاع میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو نکسل مخالف آپریشن کے لیے بھیجا گیا تھا۔ جائے وقوعہ سے بڑی تعداد میں ...

بہار میں سیلاب کی تباہی: 45 لاکھ متاثر، عوامی احتجاج میں شدت، پولیس پر پتھراؤ

بہار میں جمعہ کو سیلاب کی صورتحال بدستور سنگین رہی، حالانکہ کئی ندیوں میں پانی کی سطح کم ہوئی ہے۔ مظفر پور میں متاثرہ افراد نے امدادی کارروائیوں کی کمی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کر دیں۔ یہ معلومات سرکاری اہلکاروں نے فراہم کیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ (ڈی ایم ڈی) کے ...

آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کی جائے، شرد پوار کا مطالبہ

 این سی پی-ایس پی کے رہنما شرد پوار نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کرنے پر غور کرے۔ انہوں نے خاص طور پر مہاراشٹر میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا، جس پر حالیہ دنوں میں ...