راہل گاندھی کے گھر کے باہر بڑھائی گئی سیکورٹی
نئی دہلی ، 4/ جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے گھر کے باہر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ انٹیلی جنس ان پٹ کے بعد کانگریس کے سابق قومی صدر کے گھر کے باہر یہ سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ سینئر حکام نے بدھ کے روز کہا کہ دائیں بازو کے گروپوں کی جانب سے ممکنہ خطرے کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات موصول ہوئی ہیں۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ نئی دہلی ضلع سے نیم فوجی دستوں کا ایک دستہ اور دہلی پولیس کی کئی ٹیمیں ان کی رہائش گاہ کے باہر تعینات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں ممکنہ گڑبڑ کی اطلاع ملنے کے بعد دوپہر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ یہ اس وقت سامنے آیا جب راہل گاندھی نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے اپنی پہلی تقریر میں بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں وہ تشدد اور نفرت میں مصروف ہیں۔ پارٹی رہنماؤں نے اس تبصرہ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ راہل گاندھی نے ہندوؤں کی توہین کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ منگل کو اطلاع ملی تھی کہ دائیں بازو کی تنظیموں کے ارکان بدامنی پھیلا سکتے ہیں، جس کے بعد وسطی دہلی میں کانگریس لیڈر کی رہائش گاہ کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ لوگ اس کے گھر کے باہر پلے کارڈز یا ہورڈنگز لیے جمع ہوئے ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ مقامی پولیس کو راہل گاندھی کی رہائش گاہ کے ارد گرد 24 گھنٹے نگرانی بڑھانے کو کہا گیا ہے۔
رائے بریلی کے ایم پی راہل گاندھی کو زیڈ پلس سیکورٹی حاصل ہے۔ بدھ کو، بی جے پی کی دہلی یونٹ کے رہنماؤں نے پارٹی کے خلاف گاندھی کے تبصروں پر یہاں احتجاج کیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین جیسلمیر ہاؤس کے قریب جمع ہوئے اور اکبر روڈ پر کانگریس ہیڈکوارٹر کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، گاندھی اور ان کی پارٹی کے خلاف نعرے لگائے۔
آپ کو بتا دیں، 27 جون کو کچھ لوگوں نے وسطی دہلی میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی رہائش گاہ کے باہر پوسٹر چسپاں کیے تھے، جس میں لوک سبھا میں حلف برداری کی تقریب کے دوران ان کی طرف سے لگائے گئے نعروں پر لوک سبھا سے ان کی معطلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔