ایس ڈی پی آئی کرناٹک نے "بلڈوزر انصاف" پر سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کا خیرمقدم کیا

Source: S.O. News Service | Published on 13th November 2024, 7:52 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،13/نومبر(ایس او نیوز/پریس ریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کے ریاستی صدر عبدالمجید نے 13 نومبر 2024 کو ہندوستان کی معزز سپریم کورٹ کی طرف سے سنائے گئے تاریخی فیصلے کی دلی تعریف کی اورفیصلے کا خیرمقدم کیا، جو واضح طورپر من مانی اور غیر آئینی ''بلڈوزر انصاف'' عمل کومسترد کرتا ہے۔

ایک تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جائیدادوں کو محض مجرمانہ الزامات یا سزاؤں کی بنیاد پر منہدم نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت کا فیصلہ اس اصول کو تقویت دیتا ہے کہ ایگزیکٹو مناسب عمل اور جرم یا بے گناہی کا اعلان کرنے میں عدلیہ کے کردار کو نظرانداز نہیں کر سکتا۔ اس طرح کی مسماریوں کو غیر قانونی اور قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی قرار دے کر، عدالت نے نہ صرف انفرادی حقوق کا تحفظ کیا ہے بلکہ تمام شہریوں کے لیے انصاف کی آئینی ضمانت کو بھی برقرار رکھا ہے، چاہے ان کی سماجی یا سیاسی حیثیت کچھ بھی ہو۔

ایس ڈی پی آئی کرناٹک نے ایگزیکٹیو اوور ریچ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر مسلسل تشویش کا اظہار کیا ہے، جہاں قانونی عمل یا عدالتی جانچ کے بغیر ملزمین کی جائیدادوں کو منہدم کیا جا رہا ہے۔ ہم نے بارہا ایسی کارروائیوں کے خطرات کی نشاندہی کی ہے، جن کے نتیجے میں اکثر خاندانوں اور برادریوں کے لیے اجتماعی سزا ہوتی ہے، متاثرہ افراد کے لیے کوئی قانونی سہارا نہیں ہوتا۔ سپریم کورٹ کی مداخلت اس بات کو یقینی بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے کہ اس طرح کی زیادتیوں کو روکا جائے۔

ہم پورے دل سے عدالت کی اس ہدایت کی حمایت کرتے ہیں کہ کسی بھی انہدام کو مناسب عمل کی پیروی کرنی چاہیے، بشمول پیشگی شوکاز نوٹس، ذاتی سماعت کا موقع، اور عدالتی جانچ پڑتال۔ عدالت کا یہ تقاضا کہ حکام کو غیر قانونی مسمار کرنے کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے، اور اس طرح کے غیر قانونی اقدامات کے متاثرین کو معاوضہ دیا جائے، احتساب کو یقینی بنانے اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط مثال قائم کرتا ہے۔

ایس ڈی پی آئی کرناٹک کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ کسی بھی ریاستی مشینری کے ذریعہ طاقت کے غلط استعمال کے خلاف ایک مضبوط روک کا کام کرے گا، اور مزید یقینی بنائے گا کہ قدرتی انصاف کے اصولوں اور قانون کی حکمرانی کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے۔ ہم ہندوستانی نظام انصاف میں اعتماد بحال کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اس قدم کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ کسی کو بغیر مقدمہ چلائے سزا نہ دی جائے۔

ہم کرناٹک کی ریاستی حکومت اور ریاست بھر کے میونسپل حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس فیصلے کا فوری نوٹس لیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کریں کہ تمام مسماری، چاہے غیر قانونی تعمیرات کے تناظر میں ہو یا دوسری صورت میں، قانون کے مطابق سختی سے عمل میں لایا جائے، اور اس انداز میں کہ ہر شہری کے حقوق اور وقار کا احترام کیا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک ضمنی انتخاب: تین سیٹوں پر 81.84 فیصد ووٹنگ، چن پٹن میں سب سے زیادہ رائے دہی

کرناٹک میں تین اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں 81.84 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ یہ انتخابات شگاؤں، سندور اور چن پٹن اسمبلی حلقوں میں منعقد ہوئے تھے۔ تقریباً 770 پولنگ اسٹیشنوں پر سات لاکھ سے زائد ووٹرز کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کا موقع ملا۔ ان حلقوں میں مجموعی طور پر 45 ...

بی جے پی نے 50 کانگریسی اراکین اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی: وزیر اعلیٰ سدارمیا کا سنگین الزام

کرناٹک میں ایک بار پھر 'آپریشن لوٹس' کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پارٹی نے کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کی پیشکش کر کے ان کی وفاداریاں خریدنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کبھی بھی ...

کرناٹک: مسلم ریزرویشن پر کوئی غور نہیں ہو رہا، وزیر اعلیٰ دفتر کا بیان

کرناٹک حکومت نے حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن پر غور کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز نہیں ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اگرچہ ماضی میں مسلم ریزرویشن کے ...

ٹمکور میں تحفظِ شریعت و اوقاف جلسہ عام ،برادران ملت سے شرکت کی گزارش

  آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ضلع شاخ کے زیر اہتمام تحفظِ شریعت اور تحفظِ اوقاف سے متعلق ضلعی سطح کا عظیم الشان جلسہ عام 14 نومبر بروز جمعرات کو منعقد ہوگا۔ یہ پروگرام شہر کے رنگ روڈ پر واقع معروف مقام اسٹار پیالیس کنونشن ہال کے میدان میں بعد نماز عصر شروع ہوگا، جس میں مختلف ...