بینگلور کے بعض مسلم اکثریتی علاقوں کو پاکستان کا علاقہ قرار دینے پر سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کے تبصرے کا ازخود لیا نوٹس؛ دو دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
بنگلورو، 21/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کرناٹک ہائی کورٹ جج کی جانب سے بینگلور کے بعض مسلم اکثریتی علاقوں کو پاکستان کا علاقہ قرار دینے پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ رجسٹرار سے رپورٹ طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ کی قیادت میں پانچ ججوں پر مشتمل بنچ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ عدالت میں ججوں کیلئے تبصرہ کرنے سے متعلق رہنما خطوط مرتب کر سکتی ہے۔
یا د رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج نے دو مختلف سماعتوں کے دوران متنازع تبصرے کئے تھے جس کی ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ۔ایک سماعت کی ویڈیو کلپ میں کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس وی سریشانند کو بنگلور میں گوری پالیا میں واقع مسلم اکثریتی علاقے کو "پاکستان" کہتے ہوئے سنا گیا۔ دوسری وائرل ویڈیو میں جسٹس سریشانند ایک خاتون وکیل سے کہتے نظر آتے ہیں کہ "لگتا ہے کہ وہ فریق مخالف کے بارے میں اتنا جانتی ہیں کہ ان کے زیر جامے کا رنگ بھی بتا سکتی ہیں۔"
جسٹس سریشانند نے 28 اگست کو ملک میں ٹریفک نظم و ضبط پیدا کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسلم اکثریتی علاقہ گوری پالیا کے متعلق متنازع بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ علاقے میں پولیس اہلکار ٹریفک قوانین کو نافذ نہیں کر سکتے کیونکہ ان پر تشدد کا خطرہ بنا رہتا ہے۔ سریشانند کو ایک ویڈیو میں سماعت کے دوران یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ "گوری پالیا سے پھولوں کی منڈی تک میسور فلائی اوور پاکستان میں ہے، یہ ہندوستان میں نہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ وہاں کتنا ہی سخت پولیس افسر تعینات کریں، اسے وہاں پیٹا ہی جائے گا۔ اور یہ کسی چینل میں بھی نظر نہیں آئے گا۔
اس بیان کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کو ہدایت کی کہ وہ چیف جسٹس سے ہدایت حاصل کرنے کے بعد رپورٹ پیش کرے۔ چیف جسٹس چندچوڑ نے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے اور اس پر فوری طور پر کاروائی ہونی چاہئے۔ اس موقع پر بنچ میں جسٹس ایس کھنہ، بی آر گوائی ، ایس کانت اور ایچ رائے بھی شامل تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سوشل میڈیا پر عدلیہ کے کام کا جائزہ لیا جارہا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ عدلیہ کی گفتگو کا طرز ٹھیک رہے۔ بنچ نے ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ دن دن کے اندر رپورٹ پیش کرے۔