مغربی بنگال اور کیرالہ حکومتوں کا بل پینڈنگ رکھنے کے معاملہ میں سپریم کورٹ نے مرکز سے طلب کیا جواب

Source: S.O. News Service | Published on 27th July 2024, 12:07 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر مغربی بنگال اور کیرالہ حکومتوں کے ذریعہ بل پینڈنگ معاملے میں داخل عرضی پر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مغربی بنگال اور کیرالہ کے گورنرس کے سکریٹریز سے بھی ان ریاستی حکومتوں کی طرف سے داخل علیحدہ درخواستوں کے بارے میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ان درخواستوں میں بلوں کی منظوری سے انکار اور غور کرنے کے لیے صدر کے پاس بھیجے جانے کو چیلنج کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے آج اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ اور مغربی بنگال و کیرالہ کے گورنرس کے سکریٹریز کو نوٹس جاری کیا ہے۔ آج بنچ کے سامنے کیرالہ کی طرف سے سینئر وکیل اور ہندوستان کے سابق اٹارنی جنرل کے وینوگوپال پیش ہوئے۔ انھوں نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت گورنر کے ذریعہ بلوں کو صدر کے پاس بھیجنے کے فیصلے کو چیلنج کر رہی ہے۔

ایڈووکیٹ وینوگوپال نے بنچ کو بتایا کہ ملک کے مختلف گورنرس کے ذہن میں یہ الجھن ہے کہ بلوں کی منظوری کے سلسلے میں ان کے اختیارات کیا ہیں۔ اس وقت 8 بلوں میں سے دو بل 23 ماہ سے زیر التوا ہیں۔ ایک بل 15 ماہ اور ایک بل 13 ماہ سے پینڈنگ میں ہے، بقیہ بل 10 ماہ سے زیر التوا میں ہیں۔ یہ انتہائی افسوسناک حالت ہے کیونکہ اس طرح آئین کو پامال کیا جا رہا ہے۔ ایڈووکیٹ وینوگوپال نے یہ گزارش بھی کی کہ گورنرس کو بایا جائے کہ وہ کب بل کو منظور کرنے سے انکار کر سکتے ہیں اور کب وہ بل کو صدر جمہوریہ کے پاس بھیج سکتے ہیں۔

آج ہوئی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے درخواستوں پر نوٹس جاری کرنے سے متعلق اتفاق کا اظہار کیا، لیکن ساتھ ہی ایڈووکیٹ وینوگوپال اور سینئر ایڈووکیٹ جئے دیپ گپتا (جو مغربی بنگال کی طرف سے داخل عرضی کی حمایت میں پیش ہوئے) سے اہم مسائل کی فہرست بنانے کو کہا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے ایڈووکیٹ وینوگوپال نے کہا کہ ریاست کی طرف سے داخل عرضی میں یہ نکات شامل ہیں۔

اس درمیان کیرالہ حکومت نے گورنر کی طرف سے صدر دروپدی مرمو کو بھیجے گئے 7 بلوں میں سے 4 کی منظوری روکنے کے فیصلہ کو بھی چیلنج دیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 32 کے تحت داخل کی گئی اپنی رٹ پٹیشن میں کیرالہ نے گورنر کے اس قدم کو چیلنج کیا کہ بلوں کو صدر کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ کیرالہ حکومت کا کہنا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی بل، جو کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کے رشتوں سے تعلق رکھتا ہے، صدر کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کشن گنج میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کی کمیٹی تشکیل؛ شانِ رسالت میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی

معہد سنابل للبنات، تالباڑی چھترگاچھ میں بین المسالک علمائے کرام کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کے موضوع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس میٹنگ میں علاقے کے معروف علمائے دیوبند، علمائے اہل حدیث اور علمائے بریلوی نے شرکت کی اور ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جس کا ...

جے پی سی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کو لے کر مسلم تنظیموں نے کی شدید مخالفت، اپوزیشن نے کیے تیز وتند سوالات؛ اے ایس آئی اہلکاروں پر جے پی سی کو گمراہ کرنے کا الزام ؛ مقدمہ درج کرنے کا انتباہ

وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی کی چوتھی میٹنگ میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا اور  اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمان نے تیز و تند سوالات کرتے ہوئے   ں محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے دی گئی پیشکش کو غلط قرار دیتے ہوئے میٹنگ میں ہنگامہ  برپا کیا۔

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں سومناتھ ایکسپریس کے دو ڈبے پٹری سے اترگئے؛ رفتار دھیمی ہونے کی وجہ سے ٹل گیا بڑا حادثہ

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ریل حادثہ پیش آیا ہے جہاں سومناتھ ایکسپریس کے 2 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ سومناتھ ایکسپریس اندور سے جبل پور آ رہی تھی کہ اسی دوران یہ ریلوے اسٹیشن کے پاس 'ڈی ریل' ہو گئی۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین کے اسٹیشن پلیٹ فارم پہنچنے کی وجہ سے اس کی رفتار ...

بنگال اسمبلی میں منظور 'اپراجیتا' بل، پر بہت ساری خامیاں ہونے کا بنگال گورنر کا دعویٰ؛ غور کرنے صدرہند کو کیا گیا روانہ

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اسمبلی سے منظور کردہ ’اپراجیتا بل‘ کو غور کے لیے صدر دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے دن کے وقت گورنر سی وی آنند بوس کو بل کی تکنیکی رپورٹ پیش کی تھی، اسے پڑھنے کے بعد گورنر نے بل کو مرمو کو بھیج دیا۔ واضح رہے کہ اپراجیتا ...

دہلی کی جیلوں میں بند قیدیوں کی موت واقع ہونے پر حکومت دے گی ساڑھے سات لاکھ روپے معاوضہ

دہلی کی جیلوں میں غیر فطری وجوہات کی وجہ سے مرنے والے قیدیوں کے اہل خانہ یا قانونی ورثاء کو  دہلی حکومت نے7.5 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی کے وزیر داخلہ کیلاش گہلوت نے   بتایا کہ یہ اقدام جیل کے نظام میں انصاف اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کو واضح ...