سپریم کورٹ: بلقیس بانوعصمت دری اور قتل معاملے کے دو مجرمین کی ضمانت کی عرضی خارج

Source: S.O. News Service | Published on 20th July 2024, 11:32 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 20/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) بار اور بینچ کی خبر کے مطابق جمعہ کو سپریم کورٹ نے پلقیس بانو معاملے میں سزا کاٹ رہے دو مجرمین کی اس عرضی پر سماعت سے انکار کر دیا جس میں انہوں نے اپنے عفو معاملے کے حتمی فیصلہ آنے تک  عبوری ضمانت کی درخواست دی تھی۔ ۸؍ جنوری کو سپریم کورٹ نےگجرات حکومت کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا جس میں اس نے ۲۰۰۲ء کے فساد کے دوران بلقیس بانو عصمت دری اور اس کے ۱۴؍ رشتہ داروں کے قتل کے جرم میں عمرقید کی سزا کاٹ رہے ۱۱؍ مجرمین کی سزا کو اچھے اخلاق کا بہانہ بنا کرمعاف کر دیا تھا۔ جمعہ کو جسٹس سنجیوکھنہ اور سنجے کمار نے رادھے شیام بھگوان داس شاہ اور راجو بھائی بابو لال سونی کی عرضی پر سماعت سے انکار کر دیا کہ وہ کورٹ کی کسی اور بینچ کے فیصلے کے خلاف عرضی کی سماعت کرنے کی مجاز نہیں ہے۔

اس عرضی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بینچ نے عرضی پر ہی سوالیہ نشان لگا دیا،جس میں دفعہ ۳۲؍ کے تحت ضمانت کی درخواست دی گئی تھی، جبکہ دفعہ ۳۲؍ فرد کے بنیادی حقوق سے متعلق ہے۔دونوں درخواست گزاروں کے وکیل رشی ملہوترا نے مئی ۲۰۲۲ء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گجرات حکومت سزا کی معافی کی مجاز ہے، اس کے جواب میں عدالت نے جنوری کے فیصلے کا ذکر کیا جس میں اس گجرات حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔مئی ۲۰۲۲ء کو سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ بلقیس بانو معاملے کے مجرموں کی معافی کے تعلق سے فیصلہ کرے،تاہم جنوری میں جسٹس ناگارتھنا اور اجل بھویان کی بینچ نے کہا کہ مئی ۲۰۲۲ء کا فیصلہ عدالت کے ساتھ جعلسازی اور سچائی کی پردہ پوشی کا نتیجہ تھا،جو ۱۱؍ مجرموں کی رہائی کا سبب بنا۔ 

ناگارتھنا نے کہا کہ گجرات حکومت کو اس معاملے میں معافی کا کئی اختیار نہیں تھا کیونکہ یہ معاملہ مہاراشٹر کی عدالت میں چلا اس لئےفوجداری مقدمےکی دفعہ ۴۳۲؍ کے تحت  وہی اس کی مجاز تھی۔عدالت نے پایا کہ گجرات حکومت اس طرح کی معافی تفویض کرنے کی قانونی حیثیت ہی نہیں رکھتی ، اس کے بعد تمام مجرمین کو دو ہفتہ کے اندر دوبارہ خود سپردگی کے بعد جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

ایک نظر اس پر بھی

کشن گنج میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کی کمیٹی تشکیل؛ شانِ رسالت میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی

معہد سنابل للبنات، تالباڑی چھترگاچھ میں بین المسالک علمائے کرام کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کے موضوع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس میٹنگ میں علاقے کے معروف علمائے دیوبند، علمائے اہل حدیث اور علمائے بریلوی نے شرکت کی اور ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جس کا ...

جے پی سی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کو لے کر مسلم تنظیموں نے کی شدید مخالفت، اپوزیشن نے کیے تیز وتند سوالات؛ اے ایس آئی اہلکاروں پر جے پی سی کو گمراہ کرنے کا الزام ؛ مقدمہ درج کرنے کا انتباہ

وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی کی چوتھی میٹنگ میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا اور  اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمان نے تیز و تند سوالات کرتے ہوئے   ں محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے دی گئی پیشکش کو غلط قرار دیتے ہوئے میٹنگ میں ہنگامہ  برپا کیا۔

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں سومناتھ ایکسپریس کے دو ڈبے پٹری سے اترگئے؛ رفتار دھیمی ہونے کی وجہ سے ٹل گیا بڑا حادثہ

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ریل حادثہ پیش آیا ہے جہاں سومناتھ ایکسپریس کے 2 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ سومناتھ ایکسپریس اندور سے جبل پور آ رہی تھی کہ اسی دوران یہ ریلوے اسٹیشن کے پاس 'ڈی ریل' ہو گئی۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین کے اسٹیشن پلیٹ فارم پہنچنے کی وجہ سے اس کی رفتار ...

بنگال اسمبلی میں منظور 'اپراجیتا' بل، پر بہت ساری خامیاں ہونے کا بنگال گورنر کا دعویٰ؛ غور کرنے صدرہند کو کیا گیا روانہ

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اسمبلی سے منظور کردہ ’اپراجیتا بل‘ کو غور کے لیے صدر دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے دن کے وقت گورنر سی وی آنند بوس کو بل کی تکنیکی رپورٹ پیش کی تھی، اسے پڑھنے کے بعد گورنر نے بل کو مرمو کو بھیج دیا۔ واضح رہے کہ اپراجیتا ...

دہلی کی جیلوں میں بند قیدیوں کی موت واقع ہونے پر حکومت دے گی ساڑھے سات لاکھ روپے معاوضہ

دہلی کی جیلوں میں غیر فطری وجوہات کی وجہ سے مرنے والے قیدیوں کے اہل خانہ یا قانونی ورثاء کو  دہلی حکومت نے7.5 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی کے وزیر داخلہ کیلاش گہلوت نے   بتایا کہ یہ اقدام جیل کے نظام میں انصاف اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کو واضح ...