بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے ’’ملک بچاؤ سنکلپ یاترا‘‘ کا بھٹکل میں استقبال ؛ 8/ اپریل کو بیلگام میں ہوگا شاندار سماویش

Source: S.O. News Service | Published on 7th April 2024, 2:16 PM | ریاستی خبریں | ساحلی خبریں |

بھٹکل 7/ اپریل (ایس او نیوز )آئین کے تحفظ کے لیے بی جے پی کو ملک کے انتظامی کنٹرول سے بچانے کے عزم کے ساتھ شروع کی گئی  ’’ملک بچاؤ سنکلپ یاترا کی ٹیم ‘‘ جیسے ہی بھٹکل پہنچی،  یاترا کا بھٹکل میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔ یہ یاترا  اب بیلگام   پہنچے گی جہاں8/اپریل کو  ایک شاندار سماویش کا انعقاد کیا گیا ہے۔  ریاست کی مختلف ترقی پسند تنظیموں کے اراکین پر مشتمل اس ٹیم نے   اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آئین کو اگر بچانا ہے تو پھر بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنا ضروری ہے۔

 مینگلور اور اُڈپی ہوتے ہوئے یاترا   جیسےہی جمعہ کو بھٹکل پہنچی ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ٹیم میں موجود  آر۔ ناگیش، ڈاکٹر رمیش اور بھٹکل سے  وشنو دیواڈیگا نے بتایا کہ    اس سماویش کا مقصد بی جے پی حکومت کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنانا اور اس ضمن میں عوامی بیداری پیدا کرنا ہے۔  آج ملک کا دستور دورا ہے پر کھڑا ہے اور یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ اگر موجودہ  حکومت دوبارہ  برسر اقتدار  پرآتی ہے تو آئین بدل دیا جائے گا اور فسطائی طاقتیں اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب ہوجائیں گی۔ اس لئے ان کے عزائم کو  ناکام بنانا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے تاکہ ملک کی  آئین کی حفاظت ہوسکے اور آئین کے مطابق ملک کی باگ دوڑ صحیح  ہاتھوں میں جاسکے۔

لیڈران نے بتایا کہ بی جے پی نے گزشتہ 10 سال کی حکمرانی میں اپنے اصلی رنگ دکھائے ہیں۔ ملک کی حالت اتنی ابتر ہو چکی ہے کہ  مہنگائی آسمان کو چھورہی ہے۔ زرعی بحران، بے روزگاری، بدعنوانی،  کمپنیوں کی لوٹ مار، عام لوگوں کی بھتہ خوری، مذہبی منافرت، کرناٹک کے ساتھ ناانصافی یہ سب بی جے پی  حکومت کی تخلیق ہیں۔ بی جے پی حکومت نے اس ملک کے شہیدوں کی وراثت کو داو پر لگادیا ہے۔  بی جے پی حکومت  ایک ایسے آئین کو بدلنے کی تیاری کررہی ہے جو مساوات اور بقائے باہمی کی تلقین کرتا ہے، بی جے پی نے عوام کی امانت میں خیانت کی ہے۔اور عوام کے اعتماد کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔

لیڈران کے مطابق  چونکہ بی جے پی کے پاس اقتدار میں واپس آنے کا کوئی ٹریک ریکارڈ نہیں ہے، اس لیے وہ ذات پات کے جھگڑوں کو بھڑکانے، مذاہب کے درمیان نفرت پیدا کرنےاور ووٹوں کو ہڑپنے  کے حربے تلاش کر رہی ہے۔  آگے کہا کہ  ریاست میں چونکہ کانگریس پارٹی بی جے پی کے خلاف مضبوط ہے، ہم اگلے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی کی حمایت کرنے کے فیصلے پر پہنچے ہیں۔

 بھٹکل کانگریس خواتین یونٹ کی صدر نینا نائک نے  بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ رمیش انکولہ، جماعت اسلامی ہند کے طلحہ سدی باپا، کانگریس لیڈر ٹی ڈی۔ نائک   ، میگھنا نائک ، ممتا، ناگرتنا موگیرو  دیگر کئی سیکولر اراکین  موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک میں 5 گیارنٹیوں کا نفاذ جاری، 56 ہزار کروڑ روپے کی رقم مختص

وزیر اعظم مودی اور بی جے پی لیڈروں کی جانب سے کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت کے بارے میں ’فیک نریٹو‘ پھیلانے کے خلاف اب کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور بھی میدان میں آگئے ہیں۔ انہوں نے دادر میں ریاستی کانگریس کے دفتر تلک بھون میں منعقد پریس کانفرنس کے دوران وضاحت دی ...

کرناٹک ضمنی انتخاب: تین سیٹوں پر 81.84 فیصد ووٹنگ، چن پٹن میں سب سے زیادہ رائے دہی

کرناٹک میں تین اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں 81.84 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ یہ انتخابات شگاؤں، سندور اور چن پٹن اسمبلی حلقوں میں منعقد ہوئے تھے۔ تقریباً 770 پولنگ اسٹیشنوں پر سات لاکھ سے زائد ووٹرز کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کا موقع ملا۔ ان حلقوں میں مجموعی طور پر 45 ...

کاروار : رکن اسمبلی ستیش سئیل کو ملی ہائی کورٹ سے راحت - نچلی عدالت کی سزا معطل - جیل سے رہائی کا راستہ ہوا صاف 

کانگریس پارٹی کے انکولہ - کاروار رکن اسمبلی ستیش سئیل کو اس وقت بڑی راحت ملی جب بیلے کیری سے لاپتہ میگنیز معاملے میں نچلی خصوصی عدالت کی ذریعہ سنائی گئی سزا کو کرناٹکا ہائی کورٹ کی ایک بینچ نے معطل کر دیا اور اسی کے ساتھ ستیش سئیل اور دیگر افراد کی ضمانت بھی منظور کر دی ۔

"ہم کو ان سے وفا کی ہے امید، جو نہیں جانتے وفا کیا ہے"،  کرناٹک میں وقف املاک کا مسئلہ اور حکومتی بے حسی۔۔۔۔از : عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف املاک کے تنازعے میں حالیہ حکومتی سرکلر نے مسلم برادری میں اضطراب پیدا کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے حالیہ دنوں میں ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں وقف املاک سے متعلق جاری کیے گئے تمام احکامات کو فوری طور پر معطل کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس سرکلر کا مقصد کسانوں اور ...

بی جے پی نے 50 کانگریسی اراکین اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی: وزیر اعلیٰ سدارمیا کا سنگین الزام

کرناٹک میں ایک بار پھر 'آپریشن لوٹس' کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پارٹی نے کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کی پیشکش کر کے ان کی وفاداریاں خریدنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کبھی بھی ...

ایس ڈی پی آئی کرناٹک نے "بلڈوزر انصاف" پر سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کا خیرمقدم کیا

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کے ریاستی صدر عبدالمجید نے 13 نومبر 2024 کو ہندوستان کی معزز سپریم کورٹ کی طرف سے سنائے گئے تاریخی فیصلے کی دلی تعریف کی اورفیصلے کا خیرمقدم کیا، جو واضح طورپر من مانی اور غیر آئینی ''بلڈوزر انصاف'' عمل کومسترد کرتا ہے۔

کاروار : رکن اسمبلی ستیش سئیل کو ملی ہائی کورٹ سے راحت - نچلی عدالت کی سزا معطل - جیل سے رہائی کا راستہ ہوا صاف 

کانگریس پارٹی کے انکولہ - کاروار رکن اسمبلی ستیش سئیل کو اس وقت بڑی راحت ملی جب بیلے کیری سے لاپتہ میگنیز معاملے میں نچلی خصوصی عدالت کی ذریعہ سنائی گئی سزا کو کرناٹکا ہائی کورٹ کی ایک بینچ نے معطل کر دیا اور اسی کے ساتھ ستیش سئیل اور دیگر افراد کی ضمانت بھی منظور کر دی ۔

بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا جائے گا ۔ وزیر منکال وئیدیا کا اعلان

بھٹکل - ہوناور حلقے کے رکن اسمبلی اور وزیر منکال وئیدیا نے ماروکیری میں عوامی رابطے کے اجلاس میں کہا کہ گزشتہ مرتبہ جب میں رکن اسمبلی بنا تھا تو میں نے اپنے حلقے کے لئے 1500 کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا تھا ۔ اب جبکہ میں وزیر بنا ہوں تو اپنے حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ لانے کی کوشش ...

بھٹکل میں ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ لے کر زبردست احتجاجی مظاہرہ؛ ہنگامہ آرائی کے دوران اے سی کو سونپا گیا میمورنڈم

بھٹکل میں گذشتہ چھ ماہ سے ریت کی سپلائی بند ہونے کے خلاف مختلف تعمیراتی اداروں کے ذمہ داران اور تعمیراتی  کاموں کے مزدوروں نے آج بدھ کو بھٹکل میں زبردست احتجاج کیا اور ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

کاروار: اُترکنڑا ضلع انتظامیہ نے کسانوں کے لئے کیا چاول خریداری رجسٹریشن مراکز کا آغاز

موجودہ مانسون سیزن کے دوران، ضلع ڈپٹی کمشنر کے. لکشمی پریا نے فوڈ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے کسانوں سے چاول کی خریداری کے لئے کم از کم معاون قیمت (ایم ایس پی) اسکیم کے تحت رجسٹریشن مراکز قائم کریں۔