سعودی کے ساتھ کئی معاہدے، تعاون میں اضافہ۔وزیراعظم مودی کی شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات میں اہم پیش رفت
نئی دہلی، 12/ستمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) جی -20 اجلاس ختم ہونے کے بعد بھی وزیراعظم مودی کی مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔ انہوں نے پیر کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملاقات کی، جس میں دونوں لیدڑوں نے دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلۂ خیال کیا اور اس میں اضافہ پر اتفاق کیا۔اس بیچ کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ شہزادہ محمد بن سلمان کے علاوہ وزیراعظم نریندر مودی نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے بھی ملاقات کی۔
وزیراعظم مودی اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات میں توانائی کا تحفظ، تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، صحت کی دیکھ بھال، خوراک کا تحفظ اوردیگرامور پر بات چیت کی گئی۔سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان جی 20 سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے نئی دہلی آئے تھے۔ انہوں نے جی 20 اجلاس کے اختتام کے بعد پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم مودی نے ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ہند-سعودی عرب اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کونسل کی پہلی لیڈرس میٹنگ میں شرکت پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں اس کونسل کا اعلان کیا گیا ،چار برسوں میں کونسل نے دونوں ممالک کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کو مستحکم کرنے میں موثرکردار ادا کیا ہے۔
وزیراعظم مودی نے سعودی عرب کو ہندوستان کے سب سے اہم اسٹریٹیجک پارٹنرز میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی دو بڑی اور تیزی سے بڑھنے والی معیشت کے طور پر ہمارا باہمی تعاون پورے خطے کے امن اور استحکام کیلئے ضروری ہے۔ وزیر اعظم مودی نے اس سلسلہ میں ٹویٹ بھی کیا اور لکھاکہ ولی عہد محمد بن سلمان سے ان کی نتیجہ خیز بات چیت ہوئی اور دونوں ممالک نے اپنی قریبی شراکت داری کو اگلی سطح پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم مودی نےبتایا کہ ’’ہم نے اپنے تجارتی تعلقات کا جائزہ لیا اور ہمیں یقین ہے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط آنے والے وقت میں مزید بڑھیں گے۔ گرڈ کنیکٹیویٹی، قابل تجدید توانائی، فوڈ سیکورٹی، سیمی کنڈکٹرز اور سپلائی چین میں تعاون کی گنجائش بہت زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے مزیدکہاکہ ہمارے تعلقات کو ایک نئی توانائی، ایک نئی سمت حاصل ہوگی اور ہمیں مل کر انسانیت کی بہبود کیلئے کام کرتے رہنے کا جذبہ ملے گا۔
انہوں نے ہندوستان،یورپ اور مشرق وسطیٰ اقتصادی کوریڈور کا ذکر کرتےہوئے اسے تاریخی قرار دیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہاکہ یہ کوریڈور صرف دونوں ممالک کو ہی آپس میں نہیں جوڑے گا بلکہ ایشیا، مغربی ایشیا اور یوروپ کے درمیان اقتصادی تعاون ، توانائی کے فروغ اور ڈیجیٹل کنیکٹی ویٹی کو مضبوطی حاصل ہوگی۔
اس سے قبل سعودی ولی عہدکا راشٹرپتی بھون میں سرکاری اعزاز کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم مودی اور دیگر وزراء نے ان کا استقبال کیا۔شہزادہ محمد بن سلمان نے جی ۲۰؍ سربراہی اجلاس کو کامیابی کے ساتھ منعقد کرنے پر ہندوستان کو مبارکباد پیش کی۔ انہوںنے کہاکہ وہ ہندوستان آکر کافی خوشی محسوس کررہے ہیں، بہت سارے اعلانات کیے گئے ہیں جن سے جی ۲۰؍ ممالک اور دنیا کو فائدہ ہوگا۔
محمد بن سلمان نے کہا کہ ’’ ہم دونوں ممالک کیلئے ایک بہترین مستقبل بنانے کے مقصد سے مل کر کام کریں گے۔‘‘ اس کے بعد انہوںنے وفد کے ساتھ حیدرآباد ہاؤس میںوزیر اعظم مودی سے ملاقات کی۔ دریں اثناء ہندوستان اور سعودی عرب نے دونوں ممالک کے درمیان قومی کرنسیوں میں تجارت پر بات چیت شروع کردی ہے۔ یہ بات چیت صرف بحث کے مرحلے میں ہے۔
اس سے قبل اتوار کو وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقاتیں کیں۔ جسٹسن ٹروڈو سے ملاقات میں وزیراعظم نے کنیڈا میں خالصتانیوں کےمسئلے پر گفتگو کی۔ رجب طیب اردگان نے ہندوستان کو جنوبی ایشیاء میں اپنا اہم تجارتی شراکت دار قراردیا۔ اردگان نے ہندوستان میں ہی جی -۲۰؍ اجلاس کے دوران میکسیکو، انڈونیشیا، جنوبی کوریا،ترکی اور آسٹریلیا کے اتحاد(مکتا) کے ایک اجلاس میں اسلامو فوبیا کے تعلق سے سخت بیان دیا۔ انہوں نے آزادی ٔ اظہار کے نام پر مقدس کتابوں کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے اسے نفرت پر مبنی جرم قراردیا۔ ا نہوں نے کہاکہ انسانیت کا احترام کرنے والے ہر شخص کو چاہئےکہ وہ اس کے خلاف احتجاج کرے۔‘‘