ونیش پھوگاٹ معاملہ: بھلے ہی بی جے پی اس فیصلے سے خوش ہو لیکن ملک غمگین ہے: سنجے سنگھ
نئی دہلی، 15/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) ہندوستانی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ کی میڈل حاصل کرنے کی امیدوں کو دھچکا لگا ہے۔ عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (سی اے ایس) نے ان کی نااہلی کے خلاف ان کی اپیل مسترد کر دی ۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ونیش پھوگاٹ اپنے ہی لوگوں کی سازش کا شکار ہو گئی ۔
سنجے سنگھ نے مزید کہا، "جب ونیش نے سیمی فائنل میں 50 کلوگرام وزن کے ساتھ کشتی جیتی، تو پھر اسے چاندی کا تمغہ کیوں نہیں ملا؟ حالانکہ آئی او اے اور بی جے پی اس فیصلے سے خوش ہیں، لیکن ملک غمزدہ ہے۔ ونیش۔"
آپ کو بتا دیں کہ ونیش پھوگاٹ کو اولمپک میں فائنل کھیلنے سے پہلے ہی نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ ان کا وزن 50 کلو سے زیادہ ہو گیا تھا اور زیادہ وزن 100 گرام تھا۔ انہوں نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی۔ اگر ونیش فائنل ہار جاتیں تب بھی انہیں چاندی کا تمغہ ضرور ملتا۔ لیکن نااہل قرار دیے جانے کی وجہ سے وہ فائنل میں حصہ نہیں لے سکیں۔
سنجے سنگھ پہلے ہی ونیش پھوگاٹ کے معاملے پر بی جے پی کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ حال ہی میں، ہریانہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا تھا، "ہریانہ کی بہادری کی تاریخ ہے۔ ہریانہ کی بیٹی ونیش پھوگاٹ کو اس دن سڑک پر گھسیٹا گیا جس دن نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کا افتتاح ہو رہا تھا۔" ہریانہ کے لوگو، براہ کرم ہماری بیٹی کی اس توہین کا بدلہ لیں اور اس بار الیکشن میں بی جے پی کو شکست دیں۔
اتوار کو، ونیش پھوگاٹ کے گاؤں بلالی میں، سانگوان کھاپ کی قیادت میں چرکھی دادری میں تمام ذاتوں کے کھاپوں کی ایک مہاپنچایت منعقد ہوئی۔ اس میں ونیش پھوگٹ کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔پنچوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مستقبل میں کسی کھلاڑی کے ساتھ اس قسم کا واقعہ پیش نہ آئے۔ ونیش کو کھیلوں میں ان کے تعاون کے لیے بھارت رتن سے نوازا جانا چاہیے۔