سنجے راؤت کا مہاراشٹر انتخابات میں پیسہ استعمال کا الزام، مہایوتی حکومت اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید
ممبئی، 12/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے دوران سیاسی ماحول شدت اختیار کر چکا ہے اور دونوں سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اس صورتحال میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت نے مہایوتی اتحاد پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جن میں الیکشن کمیشن کے کردار پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
سنجے راؤت نے کہا، ’’الیکشن کمیشن کے نگرانی کرنے والے افسران ہمارے سامان کی تفتیش کر رہے ہیں، لیکن کیا وہ ایکناتھ شندے، اجیت پوار، دیوندر فڈنویس، نریندر مودی اور امت شاہ کے ہیلی کاپٹروں اور گاڑیوں کی بھی تفتیش کر رہے ہیں؟‘‘ راؤت نے مزید الزام لگایا کہ انتخابی عمل کے دوران ریاست میں پیسہ بانٹا جا رہا ہے اور الیکشن کمیشن اس پر خاموش ہے، حالانکہ وہ کئی بار اس بارے میں آگاہ کر چکے ہیں۔
اس سے پہلے، سنجے راؤت نے مہاراشٹر انتخابات کے حوالے سے آنے والے سرویز پر بھی سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انتخابات سے پہلے کیے جانے والے سروے پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے، جیسے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں وزیراعظم مودی نے 400 سیٹوں کی پیش گوئی کی تھی۔ راؤت کا دعویٰ تھا کہ ایم وی اے اتحاد 160 سے 170 سیٹیں جیتے گا۔
دوسری طرف، مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے دعویٰ کیا کہ 20 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں مہایوتی اتحاد 175 سیٹیں جیتے گا۔ اجیت پوار نے یہ بھی کہا کہ وہ بارامتی سیٹ سے ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے جیتیں گے، جہاں ان کا مقابلہ ان کے بھتیجے یوگیندر پوار سے ہے۔ اجیت پوار اس سیٹ سے 1991 سے منتخب ہو رہے ہیں۔