بھٹکل میں ریت کی سپلائی بند؛ انجینئرس اینڈ ارکیٹکس ایسوسی ایشن نے فوری مسئلہ حل نہ کرنے کی صورت میں احتجاجی مظاہرا کا دیا انتباہ
بھٹکل 11 / اکتوبر (ایس او نیوز) بھٹکل میں کافی ماہ سے ریت کی سپلائی بند ہوجانے سے تعمیراتی کام ٹھپ پڑگیا ہے، اس مسئلہ کو فوری حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھٹکل انجینئرس اینڈ ارکیٹکس ایسوسی ایشن نے دھمکی دی ہے کہ اگر تعمیراتی کام کے لئے ضروری ریت کی فراہمی میں ہو رہی رکاوٹ کو جلد ہی دور نہیں کیا گیا تو اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ۔
شہر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے صدر ناگیندرا نائک نے بتایا کہ گزشتہ چھ مہینوں سے ریت کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے تعلقہ میں دکان، مکان اور دیگر عمارتوں کی تعمیر کا کام بالکل ٹھپ پڑ گیا ہے ۔ اس کا دوسرا اثر یہ ہوا ہے کہ مزدور بے کار پڑے ہیں اور ان کے لئے مالی اور معاشی مسائل کھڑے ہوگئے ہیں ۔ اس مسئلہ کا برا اثر سماج کے ہر طبقے پر پڑ رہا ہے ۔ اس سے معیشت بھی متاثر ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر شراوتی ندی (ہوناور) سے ریت نکالنے کی راہ میں قانونی رکاوٹ ہے تو پھر حکومت کو پڑوسی کنداپور تعلقہ سے ریت فراہمی کے لئے انٹر ڈسٹرکٹ پرمٹ دینا چاہیے اور ضلع انتظامیہ کو یہ مسئلہ جلد از جلد حل کرنا چاہیے ۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی ایسو سی ایشن کی طرف سے انچارج وزیر منکال وئیدیا سے ملاقات کرتے ہوئے اس مسئلے کے حل کے لئے یاد داشت پیش کی جائے گی ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسوسی ایشن کے ممبر مصباح الحق نے کہا کہ مینگلور اور اُڈپی کے ماہی گیر ، اپنی بوٹوں کو لے کر بھٹکل سمیت اُترکنڑا میں آکر مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں، اور اس تعلق سے اُن پر کوئی روک نہیں ہے، مگر ریت کی سپلائی کو لے کر پڑوسی ضلع سے سپلائی کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیندور اور کنداپور کسی دوسرے ملک میں نہیں ہے، بلکہ کرناٹک میں ہی واقع ہے، اگر وہاں کے ماہی گیر ہماری طرف آکر مچھلیوں کا شکار کرسکتے ہیں تو ریت کی سپلائی کے لئے رکاوٹیں کیوں پیدا کی جارہی ہیں ؟
پریس کانفرنس میں ایسو سی ایشن کے سیکریٹری سریش پجاری، نائب صدر سراج الدین کے علاوہ ماوان رشید، ایمن ڈاٹا، وغیرہ موجود تھے ۔