’پولیس کو ووٹر شناختی کارڈ کی جانچ سے روکا جائے‘، سماجوادی پارٹی کا الیکشن کمیشن کو خط

Source: S.O. News Service | Published on 19th November 2024, 10:56 AM | ملکی خبریں |

لکھنؤ، 19/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اتر پردیش میں 9 اسمبلی سیٹوں پر جاری ضمنی انتخابات نے سیاسی گہما گہمی کو عروج پر پہنچا دیا ہے۔ تمام سیٹوں پر انتخابی تشہیر کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، لیکن سیاسی گرما گرمی اب بھی برقرار ہے۔ آج تشہیری مہم کے آخری دن سماجوادی پارٹی نے الیکشن کمیشن کو ایک خط ارسال کیا، جس میں کچھ اہم مطالبات پیش کیے گئے ہیں۔ پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنائے کہ ووٹنگ کے دوران کسی بھی ووٹر کا شناختی کارڈ پولیس اہلکاروں کے ذریعے چیک نہ کیا جائے۔ پارٹی نے زور دیا کہ بوتھ پر صرف پولنگ آفیسر کو ہی ووٹرز کے شناختی کارڈ کی جانچ کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔

سماجوادی پارٹی نے الیکشن کمیشن سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ 9 سیٹوں پر ووٹنگ ختم ہو جانے کے بعد ایجنٹ کو ڈالے گئے ووٹ کی کُل تعداد کی ایک مصدقہ کاپی فراہم کی جائے۔ ساتھ ہی سماجوادی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ پارلیمانی انتخاب کے دوران کئی پولنگ بوتھ پر مسلم خواتین کو ڈرایا گیا تھا، اس مرتبہ ایسا کچھ نہ ہو اس کے لیے قدم اٹھایا جانا چاہیے۔ الیکشن کمیشن کو یہ خط سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر شیام پال کی جانب سے لکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ اختتام پذیر پارلیمانی انتخاب کے دوران بھی سماجوادی پارٹی نے کئی پولنگ بوتھ پر بے ضابطگی کا الزام لگایا تھا۔ اب جبکہ ریاست میں 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، سماجوادی پارٹی نے ایک بار پھر پولنگ بوتھ کی بے ضابطگی سے متعلق پہلے ہی الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا ہے۔ حالانکہ الیکشن کمیشن نے انتخابی تاریخ کے اعلان کے وقت ہی کئی چیزوں کے حوالے سے صورتحال واضح کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ’’جہاں بھی ضرورت ہوتی ہے الیکشن کمیشن خود ضروری قدم اٹھاتا ہے، تاکہ لیول پلیئنگ فیلڈ کو برقرار رکھا جا سکے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش میں جن 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں اس میں پھول پور، غازی آباد، مجھواں، کَھیر، میرا پور، سیسا مئو، کٹہری، کرہل اور کندرکی شامل ہیں۔ ان سیٹوں پر پہلے 13 اکتوبر کو انتخاب ہونے والے تھے، لیکن تہوار کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے انتخابی تاریخ کو آگے بڑھا دیا تھا۔ ان کے نتیجے مہاراشٹر و جھارکھنڈ اسمبلی انتخابی نتائج کے ساتھ 23 نومبر کو سامنے آئیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

حتمی ووٹر لسٹ کی اشاعت سے قبل 28 نومبر تک نام شامل یا حذف کرائیں: دہلی چیف الیکٹورل افسر کی ہدایت

دہلی میں 2025 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ووٹر لسٹ میں رد و بدل کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ دہلی کے چیف الیکٹورل افسر پی. کرشن مورتی نے اعلان کیا ہے کہ یکم جنوری 2025 کو موثر ہونے والی ووٹر لسٹ کا 'اسپیشل سمری ریویو' (ایس ایس آر) 29 اکتوبر 2024 سے شروع ہو چکا ہے۔ یہ عمل دہلی کے تمام ...

تلنگانہ میں ذات پر مبنی مردم شماری کا 70 فیصد مکمل، پورے ملک میں بھی ہوگی مردم شماری: راہل گاندھی

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کافی عرصے سے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے معاملے پر حکومتی جماعت این ڈی اے کو چیلنج کرتے رہے ہیں، اور اس پر ایوان میں بھی بحث ہو چکی ہے۔ این ڈی اے حکومت ہمیشہ سے اس طرح کی مردم شماری کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ اس دوران راہل گاندھی نے دعویٰ کیا ...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: آخری مرحلے میں 67.59 فیصد ووٹنگ

جھارکھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا۔ بدھ کو دوسرے اور آخری مرحلے میں 67.59 فیصد ووٹرز نے 38 سیٹوں پر اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ یہ ابتدائی اعداد و شمار ہیں جو شام پانچ بجے تک جمع کیے گئے ہیں، اور حتمی نتائج میں کچھ فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس سے قبل 13 نومبر کو 43 ...

مہاراشٹر میں 58.22 فیصد پولنگ، مسلم علاقوں میں جوش و خروش

گزشتہ کئی ہفتوں کی انتخابی مہم، تیاریاں اور سیاسی پارٹیوں کی زبردست تشہیری مہم کے بعد بدھ کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے تحت تمام 288 سیٹوں پر پولنگ مکمل ہو گئی، جس کے ساتھ ہی انتخابی عمل کا اہم ترین مرحلہ ختم ہو گیا۔ اب 23 نومبر کا بے چینی سے انتظار ہے،

اڈانی پر امریکی کارروائی، کانگریس نے ہندوستانی اداروں کی ناکامی پر سوال اٹھایا

امریکہ میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کی جانب سے گوتم اڈانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف دائر کی گئی فرد جرم کانگریس کے اس مطالبے کو مزید تقویت دی ہے کہ اڈانی گروپ کی کرپشن کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دی جائے۔

یوپی ضمنی انتخاب میں برقعے پر تنازعہ، سیاسی ماحول میں کشیدگی

یوپی میں ضمنی انتخابات کے دوران ووٹنگ کے عمل میں ایس پی نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ کچھ انتخابی حلقوں میں پولیس اہلکار ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روک رہے ہیں۔ پارٹی نے اس بات کا دعویٰ کیا کہ اس سے انتخابی عمل میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔