راجستھان-چھتیس گڑھ میں پھر بنے گی کانگریس حکومت! اوپینین پول میں دعویٰ
نئی دہلی، 14/ستمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) راجستھان اور چھتیس گڑھ میں رواں سال کے آخر تک اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ان انتخابات میں ایک بار پھر کانگریس کامیابی کا پرچم لہرائے گی اور حکومت تشکیل دے گی۔ یہ دعویٰ آئی اے این ایس-پولسٹریٹ کے ایک اوپینین پول میں کیا گیا ہے۔ پول کے مطابق چھتیس گڑھ میں 62 سیٹوں کے ساتھ بھوپیش بگھیل حکومت اقتدار میں واپسی کرے گی، اور راجستھان میں گہلوت حکومت کی واپسی 105-97 سیٹوں کے ساتھ ہوگی۔
آئی اے این ایس-پولسٹریٹ اوپینین پول 2023 کے مطابق چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب میں کانگریس کو 62 سیٹیں حاصل ہونے کا امکان ہے۔ یعنی بھوپیش بگھیل ایک بار پھر ریاست میں برسراقتدار ہوں گے۔ آئندہ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو 27 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔ فی الحال 90 رکنی چھتیس گڑھ اسمبلی میں کانگریس کے 71 اراکین اسمبلی ہیں۔ اس طرح دیکھا جائے تو کانگریس کے اراکین کی تعداد اسمبلی میں کچھ کم ہو سکتی ہے۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کو اوپینین پول میں بہترین ریٹنگ حاصل ہوئی ہے۔ 60 فیصد جواب دہندگان نے سب سے مقبول وزیر اعلیٰ امیدوار کی شکل میں بھوپیش بگھیل کی حمایت کی ہے۔ بی جے پی کے رمن سنگھ کو 34 فیصد جواب دہندگان کی حمایت ملی ہے۔ سروے میں 50 فیصد جواب دہندگان نے وزیر اعلیٰ بگھیل کے کام کو اچھا بتایا ہے۔ آئندہ اسمبلی انتخاب میں کانگریس کو 44 فیصد ووٹ شیئر ملنے کا امکان ہے، جبکہ بی جے پی کو 36 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔
دوسری طرف راجستھان اسمبلی انتخاب میں کانگریس کو 105-97 سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کو 97-89 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ یعنی دونوں پارٹیوں کے درمیان قریبی مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ 200 رکنی راجستھان اسمبلی میں فی الحال کانگریس کے پاس 100 سیٹیں ہیں۔ یعنی آئندہ اسمبلی انتخاب میں بھی سیٹیں 100 کے آس پاس ہی رہیں گی۔ اوپینین پول کے مطابق کانگریس 2 فیصد کے مثبت ووٹ سوئنگ کا لطف لے رہی ہے اور اسے 41 فیصد ووٹ شیئر ملنے کا اندازہ ہے، جبکہ بی جے پی کو 40 فیصد ووٹ ملیں گے۔
اوپینین پول کے مطابق راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت 37.9 فیصد اسکور کے ساتھ سب سے مقبول وزیر اعلیٰ امیدوار ہیں۔ ان کے بعد بی جے پی کی وسندھرا راجے (25.5 فیصد) کا نمبر آتا ہے، اور پھر کانگریس کے سچن پائلٹ (25.4 فیصد) کا نام ہے۔ سروے کے مطابق 47.8 فیصد جواب دہندگان نے گہلوت کے کام کو اچھا بتایا ہے۔ ریگستانی ریاست میں 34.9 فیصد لوگوں نے بے روزگاری کو سب سے اہم ایشو بتایا۔ اس کے بعد 19.7 فیصد لوگوں نے بجلی، سڑک اور 13.8 فیصد لوگوں نے کسانوں کے ایشو کو اہمیت دی۔