بھٹکل میں دھرنے پر بیٹھے آر ٹی آئی کارکنان کو پولیس نے لیا تحویل میں؛ احتجاج ختم؛ چند گھنٹوں بعد مظاہرین رہا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 22nd September 2024, 1:12 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل، 21 ستمبر (ایس او نیوز): اولڈ بس اسٹینڈ کے قریب واقع پرانے تحصیلدار دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھے احتجاجیوں کو بالآخر پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر احتجاج ختم کروا دیا، جبکہ میونسپل حکام نے پرانے تحصیلدار دفترکے باہر  لگے بینرز اور پوسٹروں کو ہٹا کر پورے مقام کو صاف کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق، احتجاجیوں کو کچھ گھنٹے پولیس تھانے میں بٹھانے کے بعد رہا کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ آر ٹی آئی جہدکاروں اور سماجی خدمت گاروں کے فورم سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے جمعہ سے پرانے تحصیلدار دفتر کے سامنے دن رات کا دھرنا شروع کیا تھا۔ احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس سے پندرہ سالوں سے تحصیلدار اور اے سی دفتر میں تعینات افسران اور عملے کا تبادلہ نہیں ہو رہا، جس کی وجہ سے رشوت خوری عام ہے اور بغیر رشوت کے کوئی کام نہیں ہوتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل انہوں نے ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم دے کر متنبہ کیا تھا کہ اگر ان کی مانگوں پر عملدرآمد نہ ہوا تو وہ احتجاج پر اُتر آئیں گے، لیکن اس میمورنڈم پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہوئے۔

جمعہ کی شام بھٹکل تحصیلدار ناگراج نائکڈ جب موقع پر پہنچے تو احتجاجیوں نے انہیں خبردار کیا کہ اگر پیر تک کوئی کاروائی نہ ہوئی تو وہ بھوک ہڑتال شروع کر دیں گے۔ آج، سنیچر کی شام کو تحصیلدار نے ایک بار پھر احتجاجیوں سے درخواست کی کہ وہ اپنا احتجاج ختم کریں اور انہیں اپنے لیٹر ہیڈ پر یقین دہانی کرائی کہ دو ماہ کے اندر ان کے مطالبات پر کاروائی کی جائے گی۔ تاہم، احتجاجیوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ افسران کے تبادلے کا اختیار ضلعی انتظامیہ کے پاس ہوتا ہے، اس لیے ہمیں ڈپٹی کمشنر کی جانب سے یقین دہانی درکار ہے۔

جب احتجاج ختم کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں، تو تعلقہ انتظامیہ نے پولیس کو تحریری طور پر احتجاجی مقام کو کلیئر کرنے کی ہدایت دی۔ تعلقہ انتظامیہ کی جانب سے محکمہ پولیس کو لکھے گئے خط میں دھرنے کی اجازت منسوخ کرنے کا ذکر کیا گیا۔ تحریری ہدایت ملتے ہی، بھٹکل مضافاتی پولیس تھانے کے انسپکٹر چندن گوپال نے فورس کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر احتجاجیوں کو پولیس گاڑی میں بٹھا کر اپنی تحویل میں لے لیا۔ بعد ازاں، میونسپل چیف افسر کی موجودگی میں میونسپل کارکنان نے بینرز اور پوسٹرز کو ہٹا کر احتجاجی مقام کو خالی کر دیا۔

 

انگریزی رپورٹ کے لئے یہاں کلک کریں

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا جائے گا ۔ وزیر منکال وئیدیا کا اعلان

بھٹکل - ہوناور حلقے کے رکن اسمبلی اور وزیر منکال وئیدیا نے ماروکیری میں عوامی رابطے کے اجلاس میں کہا کہ گزشتہ مرتبہ جب میں رکن اسمبلی بنا تھا تو میں نے اپنے حلقے کے لئے 1500 کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا تھا ۔ اب جبکہ میں وزیر بنا ہوں تو اپنے حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ لانے کی کوشش ...

بھٹکل میں ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ لے کر زبردست احتجاجی مظاہرہ؛ ہنگامہ آرائی کے دوران اے سی کو سونپا گیا میمورنڈم

بھٹکل میں گذشتہ چھ ماہ سے ریت کی سپلائی بند ہونے کے خلاف مختلف تعمیراتی اداروں کے ذمہ داران اور تعمیراتی  کاموں کے مزدوروں نے آج بدھ کو بھٹکل میں زبردست احتجاج کیا اور ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

کاروار: اُترکنڑا ضلع انتظامیہ نے کسانوں کے لئے کیا چاول خریداری رجسٹریشن مراکز کا آغاز

موجودہ مانسون سیزن کے دوران، ضلع ڈپٹی کمشنر کے. لکشمی پریا نے فوڈ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے کسانوں سے چاول کی خریداری کے لئے کم از کم معاون قیمت (ایم ایس پی) اسکیم کے تحت رجسٹریشن مراکز قائم کریں۔

موڈبیدری میں بس اور اسکوٹر کے درمیان ٹکر کے بعد ہجوم نے کیا پتھراو - تین گھنٹے تک چلا احتجاج

نیشنل ہائی وے 169 پر میجارو توداڑ میں انجینئرنگ کالج کے قریب ایک پرائیویٹ بس نے اسکوٹر کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں اسکوٹر پر سوار دونوں خواتین شدید زخمی ہوگئے ۔ حادثے کے بعد مشتعل مقامی افراد اور طلبہ کے ہجوم نے حادثے کا سبب بننے والی بس پر پتھراو کیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

بھٹکل میں ریت کا مسئلہ سنگین، قریب ہزار کروڑ کے تعمیراتی کام ٹھپ؛ ٹھیکیداروں اور انجینئروں سمیت چھ تنظیموں نے بدھ کو احتجاج کرنے کا کیا اعلان

بھٹکل میں گذشتہ چھ ، سات ماہ سے جاری ریت کی قلت نے تعمیراتی شعبے کو مفلوج کر دیا ہے، جس کے باعث تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے کے تعمیراتی منصوبے تعطل کا شکار ہوچکے ہیں۔ ضلع اور تعلقہ انتظامیہ کو متعدد درخواستیں دینے اور ڈسٹرکٹ منسٹر سے بارہا اپیل کے باوجود بھی اس سنگین مسئلے کا ...