بھٹکل میں دھرنے پر بیٹھے آر ٹی آئی کارکنان کو پولیس نے لیا تحویل میں؛ احتجاج ختم؛ چند گھنٹوں بعد مظاہرین رہا
بھٹکل، 21 ستمبر (ایس او نیوز): اولڈ بس اسٹینڈ کے قریب واقع پرانے تحصیلدار دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھے احتجاجیوں کو بالآخر پولیس نے اپنی تحویل میں لے کر احتجاج ختم کروا دیا، جبکہ میونسپل حکام نے پرانے تحصیلدار دفترکے باہر لگے بینرز اور پوسٹروں کو ہٹا کر پورے مقام کو صاف کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق، احتجاجیوں کو کچھ گھنٹے پولیس تھانے میں بٹھانے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ آر ٹی آئی جہدکاروں اور سماجی خدمت گاروں کے فورم سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے جمعہ سے پرانے تحصیلدار دفتر کے سامنے دن رات کا دھرنا شروع کیا تھا۔ احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس سے پندرہ سالوں سے تحصیلدار اور اے سی دفتر میں تعینات افسران اور عملے کا تبادلہ نہیں ہو رہا، جس کی وجہ سے رشوت خوری عام ہے اور بغیر رشوت کے کوئی کام نہیں ہوتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل انہوں نے ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم دے کر متنبہ کیا تھا کہ اگر ان کی مانگوں پر عملدرآمد نہ ہوا تو وہ احتجاج پر اُتر آئیں گے، لیکن اس میمورنڈم پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہوئے۔
جمعہ کی شام بھٹکل تحصیلدار ناگراج نائکڈ جب موقع پر پہنچے تو احتجاجیوں نے انہیں خبردار کیا کہ اگر پیر تک کوئی کاروائی نہ ہوئی تو وہ بھوک ہڑتال شروع کر دیں گے۔ آج، سنیچر کی شام کو تحصیلدار نے ایک بار پھر احتجاجیوں سے درخواست کی کہ وہ اپنا احتجاج ختم کریں اور انہیں اپنے لیٹر ہیڈ پر یقین دہانی کرائی کہ دو ماہ کے اندر ان کے مطالبات پر کاروائی کی جائے گی۔ تاہم، احتجاجیوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ افسران کے تبادلے کا اختیار ضلعی انتظامیہ کے پاس ہوتا ہے، اس لیے ہمیں ڈپٹی کمشنر کی جانب سے یقین دہانی درکار ہے۔
جب احتجاج ختم کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں، تو تعلقہ انتظامیہ نے پولیس کو تحریری طور پر احتجاجی مقام کو کلیئر کرنے کی ہدایت دی۔ تعلقہ انتظامیہ کی جانب سے محکمہ پولیس کو لکھے گئے خط میں دھرنے کی اجازت منسوخ کرنے کا ذکر کیا گیا۔ تحریری ہدایت ملتے ہی، بھٹکل مضافاتی پولیس تھانے کے انسپکٹر چندن گوپال نے فورس کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر احتجاجیوں کو پولیس گاڑی میں بٹھا کر اپنی تحویل میں لے لیا۔ بعد ازاں، میونسپل چیف افسر کی موجودگی میں میونسپل کارکنان نے بینرز اور پوسٹرز کو ہٹا کر احتجاجی مقام کو خالی کر دیا۔
انگریزی رپورٹ کے لئے یہاں کلک کریں