روزنامہ راشٹریہ سہارا کی بنگلورو اور ممبئی میں اشاعت بند، عملے کو تبادلہ یا استعفیٰ کی پیشکش
ممبئی/بنگلورو ، 2/نومبر (ایس او نیوز /یو این آئی) معروف کارپوریٹ کمیٹی سہارا انڈیا کے تحت سہارا انڈیا مس میڈیا نے آج سے اردو اخبار روزنامہ راشٹریہ سہارا کی ممبئی اور دیگر کئی شہروں میں اشاعت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام ان شہروں میں اخبار کی تقسیم میں مشکلات کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔
اطلاع کے مطابق، روزنامہ راشٹریہ سہارا کی ممبئی، کولکتہ اور بنگلور میں اشاعت بند کر دی گئی ہے۔ اس موقع پر اخبار کے عملے کو دو پیشکشیں کی گئی ہیں: پہلی یہ کہ وہ لکھنو ، دہلی، اور گورکھپور میں تبادلہ لے لیں، جبکہ دوسری یہ کہ اگر وہ تبادلہ نہیں چاہتے تو استعفیٰ دے دیں۔ اس کے علاوہ، انہیں کئی سالوں کے بقایاجات کی ادائیگی کے بارے میں کمپنی کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا ہے۔اس طرح، عملے کو مبینہ طور پر باہر کا دروازہ دکھا دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ممبئی، کولکتہ اور بنگلور کے ایڈیشن کو 17 سے 18 سال کا عرصہ ہو چکا تھا۔ ذرائع کے مطابق، فی الحال نئی دہلی، حیدرآباد، لکھنؤ اور گورکھپور سے روزنامہ سہارا کی اشاعت بند نہیں کی جائے گی، تاہم حیدرآباد کے بارے میں یقین سے کچھ کہنا مشکل ہے۔ حیدرآباد میں مقامی صحافی شوکت علی صوفی اور جیلانی خان نے اخبار کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ بنگلور ایڈیشن 7 جولائی 2007 کو جاری کیا گیا تھا اور یہ جاوید جمال الدین کی ادارت میں کافی کامیاب رہا۔