بھٹکل گورٹے سرحد پرطوفانی ہواوں میں اُڑ گئی ہوٹل اور دکان کی چھت؛ کروڑوں کا نقصان
بھٹکل 3/جولائی (ایس او نیوز)طوفانی ہواوں کے نتیجے میں بھٹکل اور اُترکنڑا کی سرحد گورٹے میں نیشنل ہائی وے سے متصل واقع ایک ہوٹل کی چھت کے ساتھ قریب ہی واقع ایک صوفہ بنانے کی دکان کی چھت بھی اُڑگئی جس کے نتیجے میں کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔ واردات منگل صبح پیش آئی۔
شیرور ٹول گیٹ کے قریب نیشنل ہائی وے کنارے واقع سہارا نامی ہوٹل جہاں اکثر دوردراز جانے والی بسیں کھانے کے لئے رُکتی ہیں، اس کے مالک گورٹے کے رہائشی لکشمیش نائک نے بتایا کہ صبح قریب دس بجے اچانک طوفائی ہواوں سے ان کے ہوٹل کی چھت اُڑگئی، یہ تو اچھا ہوا کہ ہوٹل میں دو چار اسٹاف ہی کام کررہے تھے اور صبح کی وجہ سے آس پاس کوئی گاہک بھی نہیں تھا اور نیشنل ہائی وے پر بھی سواریوں کا گذرنہ کے برابر تھا۔ جس کی وجہ سے جانی نقصان اور ممکنہ بڑی تباہی ہوتے ہوتے بچ گئی۔
ان کے ہوٹل کی بالائی منزل پر ٹین سے بنی شیڈ گرنے سے ہوٹل کے اندر موجود فرنیچر، برتن اور سامان خاکستر ہوگیا۔ ہوٹل کے اندر کام کرنے والی پدماوتی نامی خاتون زخمی ہو گئی جسے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا اور علاج کرایا گیا۔ہوا اتنی تیز تھی کہ پوری چھت ہوا میں اُڑ کر ہوٹل سے قریب 20 میٹر دور قومی شاہراہ کنارے جاگری۔ جس کے نتیجے میں وہاں پر موجود بجلی کا کھمبا اور درخت بھی ٹوٹ کر گرگیا، جبکہ بجلی کے تار کے تکڑے تکڑے ہوگئے۔ ہوا کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شیڈ کا ایک ٹکڑا درخت پر بھی لٹکا ہوا دیکھا گیا۔
بھٹکل ہیسکام کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر منجوناتھ نے جائے وقوع پر پہنچ کر معائنہ کیا۔ اور کھمبے کی تنصیب کے ساتھ بجلی کے تار جوڑنے کے کام بھی فوری طور پر انجام دینے کی ہیسکام اہلکاروں کو ہدایت دی۔
سہارا ہوٹل کے ساتھ ساتھ قریب میں واقع سن شائین صوفہ مینوفیکچرنگ دکان کی چھت بھی اُکھڑ گئی ہے، جبکہ اس دوران ہوئی بارش سے دکان پر موجود کئی صوفوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔