بلوچستان: اسپتال کے قریب دھماکہ، 5 بچوں اور ایک پولیس اہلکار سمیت 7 افراد جاں بحق
بلوچستان، 2/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)پاکستان کے بلوچستان علاقے میں ایک اور زوردار دھماکہ ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ دھماکہ مستونگ ضلع میں جمعہ کی صبح پیش آیا، جس میں 5 بچوں اور ایک پولیس اہلکار سمیت کم از کم 7 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہو گئے۔ قلات ڈویژن کے کمشنر نعیم بجئی کے مطابق، دھماکہ مستونگ سول اسپتال کے قریب صبح تقریباً 8:35 بجے ہوا۔
نعیم بجئی کا کہنا ہے کہ دیکھنے پر ایسا لگتا ہے جیسے ایک موٹر سائیکل سے جڑی ای آئی ڈی (امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس) کو پولیس موبائل کے پاس دھماکہ کر دیا گیا۔ اس حادثہ میں زخمی لوگوں کو علاج کے لیے دو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان میں نواب غوث بخش رائے ثانی میموریل اسپتال اور مستنگ ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال میں کیا جا رہا تھا، جن میں سے 11 لوگوں کی حالت نازک ہونے پر بعد میں انھیں کوئٹہ ٹراما سنٹر میں منتقل کرایا گیا۔ جن زخمیوں کو کوئٹہ ٹراما سنٹر میں منتقل کیا گیا ہے ان میں بیشتر بچے شامل ہیں۔
کوئٹہ ٹراما سنٹر کے منیجنگ ڈائریکٹر ارباب کامران کی طرف سے جاری کی گئی مریضوں کی فہرست کے مطابق 11 لوگوں میں سے 5 لوگوں کی حالت بہت زیادہ سنگین ہے۔ کمشنر نعیم بجئی کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسپتالوں میں حالات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس نے دوبارہ ایسے کسی بھی واقعہ کو روکنے کے لیے علاقہ کی گھیرابندی کر دی ہے۔
اس درمیان بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگتی نے مستنگ میں ہوئے دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’شہید پولیس اہلکاروں اور معصوم بچوں کے کنبوں کے تئیں ہمدردی، دہشت گردوں نے سافٹ ٹارگیٹ میں اب معصوم بچوں کو ہدف بنایا ہے۔ شہری آبادی میں مقامی لوگوں کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی۔ دہشت گردی کے حیوانوں سے متحد ہو کر ہی لڑا جا سکتا ہے۔‘‘