بھٹکل میں آوارہ کتوں کا قہر؛ دو بچوں پر حملہ؛ ایک بچے کو بچانے کی کوشش میں کتے نے ڈرائیور کوبھی بنایا نشانہ
بھٹکل 8/جولائی (ایس او نیوز) بھٹکل میں آوارہ کتوں کا قہر اتنا بڑھ گیا ہے کہ اس پر لگام لگانے کی کسی طرح کی کوئی کوشش نظر نہیں آرہی ہے، آئے دن کتوں کے حملوں میں لوگ زخمی ہورہے ہیں۔ تازہ واردات سنیچردوپہر کو پیش آئی جب ایک کتے نے مخدوم کالونی میں ایک بچہ سمیت دولوگوں پر حملہ کردیا تو قریب ایک گھنٹے بعد اسی طرح کی واردات ڈونگر پلی میں بھی پیش آئی، جہاں ایک دوسرے بچے پر حملہ کرکے کتے نے اُسے بھی زخمی کردیا۔
مخدوم کالونی میں بچے کو کتے کے حملے سے بچانے کے لئے اسکول وین ڈرائیور جیسے ہی بچے کی طرف دوڑا، کتا بچے کو چھوڑ کر ڈرائیور کے سینے پر چڑھ گیا۔ جس کے نتیجے میں دونوں شدید زخمی ہوگئے۔ دونوں زخمی حالت میں سرکاری اسپتال پہنچے، مرہم پٹی کرنے کے کچھ ہی دیربعد مخدوم کالونی کے نشیب والےعلاقے ڈونگر پلی میں بھی اسی طرح کی واردات پیش آئی جس میں مزید ایک بچہ زخمی ہوگیا۔ واردات سنیچر دوپہر قریب ایک بجے اور دو بجے کی ہے۔
زخمیوں کی شناخت مخدوم کالونی کے علی ملپا (5) ، تینگنگونڈی کے رہنے والے اسکول وین ڈرائیور ابو محمد (50) اورڈونگرپلی کے ابراہیم سِیان سدی باپا کے طور پر کی گئی ہے۔
Rising Stray Dog Menace in Bhatkal: Recent Attacks Leave three Injured
بتایا گیا ہے اسکول سے لڑکوں کو چھوڑنے کے لئے اسکول وین مخدوم کالونی کٹّے کے پاس پہنچی تھی۔ بچے کو نیچے اتارنے کے بعد جیسے ہی بچہ آگے بڑھا، اچانک ایک کتا آدھمکا جس نے لڑکے کے ہاتھ کو کاٹ دیا۔ لڑکے کو بچانے کے لئے جیسے ہی ڈرائیور آگے بڑھا، کتا سیدھے ڈرائیور پر حملہ آور ہوگیا۔ ابومحمد کے سینہ سمیت، سر، ہاتھ اور پیر کوکتے نے بری طرح کاٹا ہے۔ جس سے اس کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔ معصوم لڑکے کے ہاتھ کو کاٹنے سے لڑکا درد سے تڑپ رہا تھا اور رو رو کر اس کا برا حال تھا۔
دوسری واردات ڈونگرپلی میں پیش آئی۔ ابراہیم سِیان اپنے والد موسیٰ سدی باپا کے ساتھ گھر کے باہر ٹہل رہا تھا کہ اچانک کتا بچے پرحملہ آور ہوگیا۔ موسیٰ نے بتایا کہ وہ لڑکے کے ساتھ تھا اس لئے بچے کو زیادہ تکلیف نہیں پہنچاسکا، ورنہ مشکل ہوسکتی تھی۔ اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے کہ آیا مخدوم کالونی اور ڈونگرپلی میں ایک ہی کتے نے حملہ کیا تھا یا دونوں جگہوں پر الگ الگ کتوں نے حملہ کیا تھا۔
تینوں زخمیوں کو بھٹکل سرکاری اسپتال لے جاکر انجکشن سمیت مرہم پٹی کرائی گئی ہے۔