نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 17th March 2024, 12:07 AM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل 16/ مارچ (ایس او نیوز) بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے لئے  صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ بنے  رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی کا یہ تالاب ایک خواب بنتا جا رہا ہے ۔  

مقامی نوائطی زبان میں زمر مٹھّا کہلانے والے   اس علاقہ میں موجود  تالاب کے تعلق سے      بتایا جاتا ہے کہ  صدیوں پہلے جب بھٹکل میں جین حکمرانی کرتے تھے، اس وقت یہ تالاب تعمیر کیا گیا تھا  ۔ کوکتی علاقے کے تالاب کے بعد یہ سب سے بڑا تالاب تھا جہاں سال کے بارہ مہینے قدرتی طور پر پانی ذخیرہ رہتا تھا ۔ یہاں تک کہ شدت کی گرمی والے مئی کے مہینے میں بھی اس تالاب میں چھ تا سات فٹ گہرا  پانی موجود رہتا تھا ۔ جس سے آس پاس کے علاقے میں کھیتی باڑی بھی ہوتی تھی اور گھروں کے کنووں کے لئے بھی زیر زمین پانی کی جھریاں اسی تالاب سے نکلتی تھیں ۔ 

    ایک بڑے وسیع علاقے کے لئے صاف ستھرے پانی کی ضرورت پورا کرنے اور زیر زمین  کی  پانی سطح بڑھائے رکھنے کا یہ قدرتی ذریعہ تھا ،جس کی وجہ سے اطراف کے علاقوں میں کبھی پانی کی کمی محسوس نہیں ہوتی تھی ۔مگر    ادھر پچھلے کئی برسوں سے اس تالاب میں کوڑا کرکٹ، کچرا اور مٹی کا ڈھیر جمع ہوتا گیا اور پانی کی سطح کم سے کم تر ہوتی گئی ۔ شہر میں پانی کی کمی سال بہ سال بڑھنے لگی ۔ اس کمی کو دور کرنے کے لئے حکام اور افسران نے مصنوعی ذرائع کی طرف توجہ دی لیکن پانی کے اس قدرتی ذخیرے کا نظام ٹھیک کرنے، اس میں سے کوڑا کچرا نکال کر اس کی گہرائی بڑھانے اور اسے نئی زندگی دینے کی طرف کسی نے دھیان نہیں دیا ۔ 

    علاقے کے عوام کا کہنا ہے کہ اگر اس تالاب کی صفائی کی جائے  اور اس میں جمع شدہ کوڑا اور کچرا نکال  کر اس کی گہرائی بڑھانے کے علاوہ اس کے اطراف گھیرا بندی کی جائے تو ایک طرف اس تالاب میں نئی جان پڑے گی تو دوسری طرف ایک بڑے علاقے میں صاف ستھرے پانی کی قدرتی فراہمی بحال ہو جائے گی ۔ 

    لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اس کام کی طرف بھٹکل ٹاون میونسپل کاونسل کو توجہ دینی چاہیے اور اس کے افسران و ذمہ داران کو اس مقام کا معائنہ کرکے اس تالاب کی بحالی کے لئے اقدام کرنا چاہیے ۔  اگر اس تالاب کی سابقہ حالت بحال کی جاتی ہے تو یہاں سے اطراف کے علاقے میں نلوں کے ذریعے پانی فراہم کرنے کا انتظام ممکن ہو سکتا ہے جس سے شہر کو پانی سپلائی کرنے والے کڈوین کٹا ڈیم کا بوجھ بھی کم ہو جائے گا ۔ 

Revival plea for Bhatkal's ancient 'Jamboor Mutt Pond': a call for action to restore a historic water source

ایک نظر اس پر بھی

کاروار : رکن اسمبلی ستیش سئیل کو ملی ہائی کورٹ سے راحت - نچلی عدالت کی سزا معطل - جیل سے رہائی کا راستہ ہوا صاف 

کانگریس پارٹی کے انکولہ - کاروار رکن اسمبلی ستیش سئیل کو اس وقت بڑی راحت ملی جب بیلے کیری سے لاپتہ میگنیز معاملے میں نچلی خصوصی عدالت کی ذریعہ سنائی گئی سزا کو کرناٹکا ہائی کورٹ کی ایک بینچ نے معطل کر دیا اور اسی کے ساتھ ستیش سئیل اور دیگر افراد کی ضمانت بھی منظور کر دی ۔

بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا جائے گا ۔ وزیر منکال وئیدیا کا اعلان

بھٹکل - ہوناور حلقے کے رکن اسمبلی اور وزیر منکال وئیدیا نے ماروکیری میں عوامی رابطے کے اجلاس میں کہا کہ گزشتہ مرتبہ جب میں رکن اسمبلی بنا تھا تو میں نے اپنے حلقے کے لئے 1500 کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا تھا ۔ اب جبکہ میں وزیر بنا ہوں تو اپنے حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ لانے کی کوشش ...

بھٹکل میں ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ لے کر زبردست احتجاجی مظاہرہ؛ ہنگامہ آرائی کے دوران اے سی کو سونپا گیا میمورنڈم

بھٹکل میں گذشتہ چھ ماہ سے ریت کی سپلائی بند ہونے کے خلاف مختلف تعمیراتی اداروں کے ذمہ داران اور تعمیراتی  کاموں کے مزدوروں نے آج بدھ کو بھٹکل میں زبردست احتجاج کیا اور ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

کاروار: اُترکنڑا ضلع انتظامیہ نے کسانوں کے لئے کیا چاول خریداری رجسٹریشن مراکز کا آغاز

موجودہ مانسون سیزن کے دوران، ضلع ڈپٹی کمشنر کے. لکشمی پریا نے فوڈ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے کسانوں سے چاول کی خریداری کے لئے کم از کم معاون قیمت (ایم ایس پی) اسکیم کے تحت رجسٹریشن مراکز قائم کریں۔

"ہم کو ان سے وفا کی ہے امید، جو نہیں جانتے وفا کیا ہے"،  کرناٹک میں وقف املاک کا مسئلہ اور حکومتی بے حسی۔۔۔۔از : عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف املاک کے تنازعے میں حالیہ حکومتی سرکلر نے مسلم برادری میں اضطراب پیدا کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے حالیہ دنوں میں ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں وقف املاک سے متعلق جاری کیے گئے تمام احکامات کو فوری طور پر معطل کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس سرکلر کا مقصد کسانوں اور ...

شیر میسور: علم و تحقیق کے شیدائی...یوم پیدائش پر خراج تحسین....از: شاہد صدیقی علیگ

شیر میسور ٹیپو سلطان فتح علی خان کی حیات کا جائزہ لیں تو ان کی بہادری، غیر معمولی شجاعت، مضبوط ارادے، ذہانت اور دور اندیشی کے ساتھ ساتھ جنگی حکمت عملی میں مہارت نمایاں نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ، ان کی ادب دوستی، شعر و سخن سے دلچسپی اور علمی ذوق بھی ان کے کردار کی اہم خصوصیات کے طور ...

کرناٹک میں وقف زمین کا تنازعہ :حقوق کی بازیابی یا سیاسی مفادات کی بھینٹ؟۔۔۔۔۔ از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف زمینوں کا تنازعہ حالیہ دنوں میں شدت اختیار کر گیا ہے، جس نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر طبقات کو بھی بے چینی میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ زمینیں، جو وقف کی امانت ہیں اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مخصوص کی گئی تھیں، اب حکومتی مداخلت، سیاسی دعوؤں، اور مقامی کسانوں کے ...

مردم شماری کا اعلان اور اسمبلی انتخابات۔۔۔۔۔۔از: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

مرکزی حکومت نے ایسے وقت ملک میں اگلے سال یعنی 2025 میں مردم شماری کرانے کا اعلان کیا ہے ۔ جب دو ریاستوں مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں انتخابات ہو رہے ہیں ۔ مردم شماری کام کم از کم ایک سال تک جاری رہے گا اور توقع ہے کہ ڈیٹا کی جانچ، درجہ بندی اور حتمی ڈیموگرافکس کی اشاعت میں مزید ایک ...

پوشیدہ مگر بڑھتا ہوا خطرہ: ڈیجیٹل گرفتاری: انٹرنیٹ کی دنیا کا سیاہ چہرہ۔۔۔۔۔۔از : عبدالحلیم منصور

دنیا میں جہاں ٹیکنالوجی نے بے شمار سہولتیں فراہم کی ہیں، وہیں انٹرنیٹ کے بڑھتے استعمال نے ہماری زندگیوں میں کچھ ان دیکھے اور خطرناک چیلنج بھی متعارف کرائے ہیں۔ انہیں چیلنجز میں سے ایک سنگین چیلنج "ڈیجیٹل گرفتاری" ہے۔ دراصل ڈیجیٹل گرفتاری ایک ایسی کارروائی ہے جس میں سائبر ...

بنگلورو کی بارشیں مسائل اور حکومت کی ذمہ داریاں۔۔۔۔۔۔از: عبدالحلیم منصور

بنگلورو، جو کبھی اپنی شاندار آب و ہوا اور دلکش مناظر کےلئے جانا جاتا تھا، اب موسمیاتی تبدیلیوں اور ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے سنگین مشکلات کا شکار ہے۔ مانسون کی بارشیں جو پہلے اس شہر کی خوبصورتی کا حصہ تھیں، اب شہریوں کے لیے مصیبت بن گئی ہیں۔ ہر سال بارشوں کے دوران کئی علاقے ...